یوم عاشورہ کے سلسلے میں مری شہر سمیت مضافاتی علاقوں سے 11 جلوس انتہائی سخت سیکورٹی انتظامات میں برآمد ہوئے جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے امام بارگاہوں پر پہنچ کر اختتام پزیر ہوگئے۔

مری(اویس الحق سے) یوم عاشورہ کا مرکزی جلوس امام بارگاہ ڈاکٹر منظور حسین مرزا تحصیل روڈ سے زیر نگرانی ڈاکٹر مرزا رضوان الحسن،ڈاکٹر حیدر مرزا اورمیجر(ر)صالح حسن برآمد ہواجبکہ مری شہر کی دوسری بڑی امام بارگاہ قدیمی بلتستانی کا جلوس امتیاز شہید روڈ سے برآمد ہوا مرکزی جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا صدیق چوک اور لوئر بازار سے ہوتا ہوا جی،پی،او چوک پہنچا جبکہ دوسرا جلوس امتیاز شہید روڈ سے ہوتا ہوا ڈاک خانہ چوک پہنچا جہاں دونوں جلوس ایک دوسرے میں شامل ہوگئے اور یوں یہ جلوس ایک بہت بڑے جلوس کی صورت میں تبدیل ہوگا۔ اعزاداران حسین کی ایک بہت بڑی تعداد یوم عاشورہ کےوقع پر امام عالی مقام سیدنا حسین علیہ اسلام اور شہداء کربلا کو سینہ کوبی اور ماتم حسینی کرکے زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیس کرتے رہے۔اعزاداران حسین نے ڈاک خانہ چوک میں نماز ظہر ادا کی اور ذاکرین نے محمد و آل محمد اور واقعہ کربلا پر تفصیلی روشنی ڈالی اور اس چیز پر زور دیا کہ ہم فلسفہ اہل بیت پر عمل کرکےنہ صرف اس دنیا بلکہ اگلے جہاں میں بھی کامیاب ہو سکتے ہیں۔ذاکریں نے کہا کہ ہم آج بھی رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی آل اولاد کو یاد رکھے ہوئے ہیں۔جہاں جہاں ضرورت درکار ہوگی ہم اللہ،اس کے رسول صلی اللی علیہ وسلم اور اہلبیت کی تعلیمات کو عام کرنے میں اپنا پھرپور کردار ادا کرینگے۔جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا مال روڈ اور پھر مرحبا چوک پہنچ جہاں عزاداران حسین نے زنجیر زنی کی۔نماز مغرب کے وقت مرکزی جلوس مرکزی امام بارگاہ منظور حسین مرزا جبکہ امام بارگاہ قدیمی بلتستانی کا جلوس امتیاز شہید روڈ پہنچ کر اختتام پزہد ہو گیا۔اس موقع پر ڈسٹرکٹ مری میں یوم عاشورہ کے11 چھوٹے بڑے جلوس برآمد ہوئے جن میں بڑے جلوس تریٹ سیداں،سنگسیری بھمبروٹ سیداں،سمیت دیگر مقامات سے برآمد ہوئے جہاں اعزاداران حسین کی خاصی بڑی تعداد ضلع مری کے مختلف دور دراز کے علاقوں سے خصوصی طور پر شریک ہوئے۔ضلع مری میں جگہ جگہ اعزاداروں کیلئے سبیل اور نذر و نیاز کا اہتمام کیا گیا تھا۔ضلع مری میں اس بار ڈی،پی،او مری آصف امین اعوان کی جانب سے سخت ترین سیکورٹی انتظامات دیکھے گئے۔ یوم عاشورہ پر 700 سے زائد پولیس افسران و اہلکار جبکہ ریسکیو 1122 مری کے چیف انجینئر کامران رشید کی جانب سے250 سے زائد ریسکیو اہلکارمری شہر سمیت مضافاتی علاقوں میں اپنی ڈیوٹی سر انجام دیتے رہے جو اعزاداروں کی مرہم پٹی اور طبی سہولیات فراہم کرتے رہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں