گوجر خان(نمائندہ پنڈی پوسٹ) مقامی عدالت نے جھوٹا مقدمہ درج کروانے پر مدعی اور جھوٹے گواہان پر 19لاکھ ہرجانہ کی ڈگری جاری کر دی،جھوٹی ایف آئی آر کروانے پر ساجد شفیق پر 10لاکھ اور گواہان پر 9لاکھ ہرجانہ کا حکم مقدمہ کی پیروی محمد نوید بھٹی ایڈووکیٹ نے کی مئی 2017میں ڈھوک پھلی کے رہائشی ساجد شفیق نے تھانہ گوجر خان میں درخواست دی کہ آفس 15کے سامنے مسمیان راجہ ثاقب بشیر، بشارت حسین،محمد ثقلین اور امجد علی نے فائرنگ کر کے مجھے زخمی کر دیا، پولیس نے زیر دفعہ 324یف آئی آر درج کر لی جس پر راجہ ثاقب و دیگر نے انکوائری اے ایس پی گوجر خان سے لے کر ڈی ایس پی صدر راولپنڈی ایس پی صدر راولپنڈی ایس ایس پی آپریشن راولپنڈی سی پی او راولپنڈی آر پی او راولپنڈی سے کروائی جس میں ملزمان بے گناہ قرار پائے اور پولیس تھانہ گوجر خان نے راجہ ثاقب بشیر وغیرہ کو بے گناہ قرار دے دیا،جس پر راجہ ثاقب بشیر نے جھوٹی ایف آئی آر درج کروانے پر ساجد شفیق اور گواہان پر ہتک عزت اور ہرجانہ کا کیس سول جج گوجر خان میڈم اقصی حنیف کی عدالت میں دائر کیا جس کی پیروی معروف قانون دان محمد نوید بھٹی نے کی، عدالت نے سماعت کے بعد ساجد شفیق کو دس لاکھ اور نو گواہان پر ایک ایک لاکھ روپے ہرجانہ دینے کا حکم صادر فرمایا جس پر دو گواہان نے ہرجانہ ایک ایک لاکھ روپے ادا کر دیا ہے
152