228

کتے کے کاٹنے کی ویکسین نہ لگنے سے ننھی پری جاں بحق

جہلم،پانچ سالہ بچی کو کتے کے کاٹنے کی ویکسین نہ لگنے سے ننھی پری جاں بحق، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال کی ایمرجنسی کے ڈاکٹر نے ویکسین نہ ہونے کا کہہ کر متاثرہ بچی کو گھر بھیج دیا، طبیعت خراب ہونے پر چائلڈ سپیشلسٹ نے بچی کو راولپنڈی ریفر کیاتو وہاں کے ہسپتال میں بھی ویکسین نہ تھی، بازار سے ویکسین خرید کر لگوائی گئی لیکن کافی وقت گزر جانے کے باعث ویکسین اثر نہ کر سکی، اس طرح متاثرہ بچی ماں کے ہاتھوں میں سسک سسک کر دم توڑ گئی، والدین کا سول ہسپتال کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق جہلم محلہ کریم پورہ کے رہائشی محنت کش مناظر حسین گوندل نے اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میری پانچ سالہ بیٹی کو آوارہ کتے نے کاٹ لیا جسے فوری طبی امداد کے لئے سول ہسپتال کی ایمرجنسی میں لے کر گیا، ایمرجنسی میں موجود ڈاکٹر نے میری بیٹی کو ویکسین لگانے کی بجائے معمولی خراشیں جن پر پولی فیکس کریم لگانے کا کہہ کر گھر بجھوا دیا، چند روز بعد ہی بیٹی کی طبیعت زیادہ خراب ہوگئی میری بیٹی کے منہ سے جھاگ نکلنا شروع ہوگئی اور بیٹی چیخیں مارتی تھی، جس پر دوبارہ سول ہسپتال چائلڈ سپیشلسٹ کے پاس بیٹی کو لیکر گیا، ڈاکٹر نے دیکھتے ہیں بچی کو فوری راولپنڈی ریفر کردیا،

راولپنڈی ہسپتال والوں نے بھی ویکسین کی موجودگی کا بہانہ بنا کر بغیر ویکسین کے ایک اور ہسپتال میں بھجوا دیا، جنہوں نے میری بیٹی کی حالت دیکھتے ہوئے بازار سے ویکسین خریدنے کے احکامات جاری کئے، ویکسین خرید کر بیٹی کو لگوائی لیکن وقت زیادہ گزر جانے کے باعث جونہی جہلم پہنچا تو میری بیٹی اپنی ماں کی گود میں سسک سسک کر جان کی بازی ہار گئی، جس کی اطلاع میں نے سول ہسپتال کے ایم ایس کو دی، انہوں نے میری درخواست پر کارروائی کرنے کی بجائے مجھے مایوس واپس بجھوادیا، متاثرہ محنت کش نے وزیراعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری صحت سے مطالبہ کیاہے کہ سول ہسپتال کے ذمہ داران کے خلاف انکوائری کروائی جائے اور میری بچی کے قاتل ڈاکٹرز کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ کسی بچی کے ساتھ اس طرح کی زیادتی نہ ہوسکے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں