ڈڈیال( نمائند ہ پنڈی پوسٹ )آتے چونگی جاتے چونگی قریباََ 70کلو میٹر کے اندر 4چونگیاں ‘‘ ’’ دو دو مرتبہ چونگیاں اد اکرو‘‘ تفصیلات کے مطابق ڈڈیال سے میرپور کا فاصلہ قریباََ 70کلو میٹر ہے ڈڈیال سے میرپور جاتے ہوئے پہلی چونگی چکسواری ،دوسری اسلام گڑھ ،تیسری پیر گلی کراس/ کاکڑہ ٹاؤن ،چوتھی چونگی حدود بلدیہ میرپور میں داخلہ کی ہے جو کہ ٹرانسپورٹروں کے ساتھ ظلم کی انتہاء ہے یاد رہے کے عرصہ دراز سے پورے پاکستان میں سے چونگی سسٹم ختم ہوچکا ہے چونگی کی شرح کچھ اس طرح ہے چکسواری پندرہ روپے ،اسلام گڑھ پندرہ روپے،پیر گلی کراس/ کاکڑہ ٹاؤن دس روپے ،میرپور حدود بلدیہ تیس روپے ہے۔قابل افسوس بات یہ ہے کہ صرف ڈڈیال سے میرپور جاتے ہوئے چار جگہوں پر چونگیاں دی جاتی ہیں جب کہ واپسی پر بھی چار جگہوں پر چونگیاں ادا کی جاتی ہیں اگر خوش قسمتی سے پٹرولیم کی قیمتوں میں نمایا ں کمی آئی ہے لیکن ٹرانسپورٹروں کی طرف سے کرایوں میں کمی نہ کرنے کی سب سے بڑی وجہ جگہ جگہ پر چونگیاں اور سڑکوں کی حالت کھنڈرات ہے جس کی وجہ سے ٹرانسپورٹروں کو گاڑیوں کی مرمتی اورچونگیوں کی ادائیگیوں کی وجہ سے شدید نقصان ہوتاہے اس سنگین مسلہ پر چیف سیکرٹری آزاد کشمیر، وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید ،وزیرٹرانسپوٹ و دیگر متعلقہ اعلیٰ احکام ڈڈیال ،کوٹلی اور میرپور روڈ پر سفر کرنے والوں کو اس چونگی سسٹم کی ذلالت سے چھٹکارہ دلانے میں اپنا کردارادا کریں۔
ہائی سکول سورکھی کی طلباء کا معلمہ کے تبادلے کیخلاف مظاہرہ
ڈڈیال( نمائند ہ پنڈی پوسٹ )گرلز ہائی سکول سورکھی سب ڈوثرن ڈڈیال کی طلباء کا شدید مظاہرہ تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ ہائی سورکھی کی طلباء نے گزشتہ روز شدید احتجاج کر تے ہوئے آزادکشمیر حکومت کے وزیر تعلیم میاں عبد الواحید اوروزیراوقاف وعشر زکواۃ حلقہ ایم ایل اے ڈڈیال چوہدری افسر شاہد کی توجہ گرلز ہائی سکول سورکھی کی طرف دلاتے ہوئے مطالبہ کیا ہے انتقامی طور پرکیا گیا تبادلہ فوری طور پر منسوخ کیاجائے کیونکہ سکول کی صدرمعلمہ جس کے نتائج ہمیشہ سو100فیصد رہے ہیں لیکن چند ناقبت اندیش لوگوں نے اپنی ذاتی کھڑنچیے بحال رکھتے ہوئے گرلزسکول میں مداخلت کر کے سکول کے سارے ماحول کو خراب کر دیا ہے جو ایک لممہ فکریہ ہے طلبا کے والدین نے گزشتہ ہفتے وزیر اوقاف ایم ایل اے کو ان لو گو ں کی حرکات سے آگاہ کر دیا گیا جو سکول کے پرامن ماحول کو خراب کر نا چاہتے ہیں طلباء نے شدیداحتجاج کی دھمکی دیتے ہو ئے کہا اگرہماری صدرمعلمہ کا تبادلہ منسوخ نہ کیا گیا توہم سٹرکوں میں آکر روڑ بلاک کر اپنا پر امن احتجاج کر یں گے طلبات کے والدین اور اہلیان سورکھی کے سماجی سیاسی کارکنان جن میں ارشد حسین چوہدری چوہدری عبد الکریم منظور حسین برق چوہدری مناسب حسین اور دیگر علاقہ کے درجنوں لوگوں نے اپنی طلبا ء کا ساتھ دینے کا عزم کیا ان لوگوں نے ضلعی ایجوکیشن انتظامیہ اور وزیر تعلیم سے کہا وہ ہمیں سڑکوں پر نہ لایں ورنہ ہم شدید احتجاج کریں گے احتجا جی کا مظاہر ہ کی طلبا نے مداخلت بند کرؤ کے کتبے مختلف طلبا سے بات چیت کی توانہوں نے بتایا ستم ظریفی یہ ہے کہ سکول کے احاطہ کے اندر چند لوگوں نے ملی بھگت کرکے ایک نوجوان کو کھوکھا لگا دیا ہے جس پر صدر معلمہ نے رکاوٹ ڈالی کہ یہ بچیوں کا ادارہ ہے یہاں پر نوجوان لڑکے کو کھوکھا ہر گز نہیں رکھنا چائیے جنہوں نے بے نبیاد الزامات لگا کر صدر معلمہ کو تبدیل کر ادیا یہ سر سر نا انصافی ہے جسکی شکایت ایجوکیشن آفیسر میر پور کو کی گئی جنہوں نے موقع پر آکر طلبا اور مقامی کمیونٹی کے لوگو ں سے بات چیت کی جنہوں نے صدر معلمہ پر مکمل اعتماد کر تے ہوئے کہا یہ ایک فرض شناس اور مخنتی ٹیچر ہے جس کی وجہ ہمیشہ یہاں اس ادارے کا نتجہ 100فیصد رہا ہے۔{jcomments on}
98