135

چوہدری نثار نے شوکت بھٹی کو گلے لگا لیا

چوھدری محمد اشفاق‘ نمائندہپنڈی پوسٹ
جب سے حلقہ بندیوں کا سلسلہ شروع ہوا ہے ہر طرف مایوسین پھیلی ہوئی ہے خصوصا این اے 52اور پی پی 5کے عوام اس صورتحال سے زیادہ پریشان دکھائی دے رہے ہیں کسی کو بھی یہ بات سمجھ نہیں آ رہی ہے کہ ان کا علاقہ کدھر جا رہا ہے اور ان کا اگلی بار ایم این اے اور ایم پی اے کون اور کہاں سے ہو گا اور اسی وجہ سے منتخب نمائندوں نے بھی اپنی توجہ تھوڑی محدود کر ڈالی ہے وہ بھی حلقہ بندیوں سے متعلق کسی حتمی فیصلہ کے انتظار میں ہیں جب سے حلقہ بندیوں سے متعلق مختلف افواہیں گردش کر رہی ہیں تب سے اس حلقہ کے ایم این اے چوھدری نثار علی خان نے بھی اس علاقہ پر توجہ تھوڑی کم کر دی ہے اور کافی عرصہ سے انہوں نے کلرسیداں کا دورہ نہیں کیا تھا جس وجہ سے حلقہ کے عوام میں بہت سی تشویش پائی جا رہی تھی جمعہ کے روز انہوں نے ممبر بلدیہ کلرسیداں راجہ محمد خلیق مرحوم کی وفات پر مہیرہ سنگال میں ان کے گھر پر تعزیت کیلئے حاضری دی ہے جہاں پر انہوں نے مرحوم کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے اس موقع پر انہوں نے کہا کہ راجہ محمد خلیق کی وفات سے ہم ایک نہایت ہی مخلص دوست سے محروم ہو گئے ہیں جو ہمارے لیئے بہت بڑا نقصان ہے وہ ایک شریف النفس انسان تھے انہوں نے مسلم لیگ کیلیئے بہت کارنامے سر انجام دیئے ہیں انہوں نے ان کی وفات پر دلی افسوس کا اظہار کیا ہے اس سے پہلے وہ جب بھی کلرسیداں کا دورہ کیا کرتے تھے تو روات سے لیکر کلرسیداں تک بینر ہی بینر دکھائی دیا کرتے تھے لیکن اس مرتبہ کہیں بھی استقبالیہ بینرز آویزاں دکھائی نہیں دئیے ہیں اور کسی بھی چوک میں کوئی چیرمین و وائس چیرمین استقبال کیلیئے کھڑا نظر نہیں آیا ہے البتہ مہرہ سنگال کے مقام پر عوام علاقہ کی ایک بڑی تعداد موجود تھی اس دورہ کے موقع پر ایک خاص اورقابل ذکر بات یہ ہے کہ سابق ایم پی اے حلقہ پی پی 5محمود شوکت بھٹی نے چوک پنڈوڑی کے مقام پر اپنے ساتھیوں کے ہمراہ چوھدری نثار علی خان کا نہایت ہی والہانہ انداز میں استقبال کیا ہے اور اپنی پوری ٹیم کے ہمراہ ان کو خوش آمدید کہا ہے جس وقت استقبال کیلئے بہت سارے لوگ موجود ہوا کرتے تھے تو شوکت بھٹی اس وقت ایسے لوگوں میں موجود نہیں ہوا کرتے تھے اور جب استقبال کرنے والے کم ہوگئے ہیں تو ایسے وقت میں انہوں نے شاندار استقبال کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ حقیقی اور مخلص مسلم لیگی ہیں جب چوھدری نثار علی خان کا قافلہ چوکپنڈوڑی بازار میں پہنچا تو شوکت بھٹی نے اپنے ساتھیوں سمیت روڈ پر آ کر ان کے قافلے کا بھرپور استقبال کیا ہے چوھدری نثار علی خان نے بھی کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے وہ اپنی گاڑی سے نیچے اترے اور اترتے ہی شوکت بھٹی سے بغل گیر ہو گئے وہاں پر موجود دیگر افراد نے ان پر گل پاشی کی چوھدری نثار علی خان نے ہاتھ ہلا کر تمام افراد کا شکریہ ادا کیا محمود شوکت بھٹی جو دو دفعہ ایم پی اے رہ چکے ہیں اور دونوں مرتبہ ہی وہ مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے انہوں نے انتہائی مشکل وقت میں بھی ن لیگ کو نہیں چھوڑا ہے اور بہت لمبی خاموشی اختیار کیئے رکھی حالانکہ ان کو مختلف سیاسی جماعتوں کی طرف سے بہت سی آفرز بھی موصول ہوئیں لیکن انہوں نے مسلم لیگ ن کے ساتھ ہی مرنے جینے کو ترجیح دیئے رکھی لمبی خاموشی ان کیلیئے طعنہ بھی بنی رہی ہے لیکن وہ پھر بھی ثابت قدم رہے اور یہ ثابت کر دیا ہے کہ مشکلیں راستے و منزلوں تک پہنچنے میں رکاوٹ نہیں بن سکتی ہیں جب چوھدری نثار علی خان کی حکمرانی عروج پر تھی تو اس وقت شوکت بھٹی نے خا موش رہ کر وقت گزارا اور صرف اس لیئے ان کے قریب ہونے کی کوشش نہیں کہ لوگ سمجھیں گئے کہ وہ کسی پارٹی عہدہ کے لالچ میں ایسا کر رہے ہیں انہوں نے ایک ایسے وقت میں چوھدری نثار علی خان سے قرابت کی جب یہ بات کافی حد تک واضح ہو چکی ہے کہ وہ اس حلقہ سے باہر جا رہے ہیں اور ان کے ایم پی اے کے امیدوار بھی کہیں اور جہگہ سے ہوں گئے شوکت بھٹی نے تذلیل برداشت کر لی لیکن پارٹی سے وفاداری نبھائے رکھی اور ثابت کر دیا کہ مخلص لوگوں کو عہدوں کے بغیر بھی اپنے پارٹیاں ہی اچھی لگتی ہیں اور انہوں نے یہ بھی ثابت کر دیا ہے کہ ان کو چوھدری نثار علی خان کی شان و شوکت سے نہیں بلکہ ان کی ذات سے عقیدت ہے اور مشکل وقت میں بھی وہ ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور پارٹی کیلیئے پہلے بھی قربانیاں دی ہیں اور آئندہ بھی دیتے رہے گے دوسری طرف چوھدری نثار علی خان کو بھی یہ باور ہو گیا ہے کہ شوکت بھٹی ان کے اور پارٹی کے ساتھ بہت مخلص ہیں اور تمام مشکلات کے باوجود وہ ن لیگ کے ساتھ ہی رہیں گئے اب آتے ہیں چوھدری نثار علی خان کی طرف تو ا ن کے حالیہ دورے سے کلرسیداں کے عوام میں خوشی کی ایک نئی لہر دوڑ گئی ہے اہل علاقی کی ایک بڑی تعداد نے ان سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کے ساتھ ہی رہنے کو ترجیح دیں گے کسی بھی دوسرے حلقہ میں جانا ان کیلیئے نقصان دہ ثابت ہو گا اور ترقیاتی کاموں کی رفتار میں بھی کمی آ جائے گی چوھدری نثار علی خان کو بھی عوام کے اس مطالبہ پر غور خوض کرنی چاہئے اور حلقہ بندیوں کے حوالے سے اپنا اثر و رسوخ استعمال کر کے اپنے حلقہ کی پرانی پوزیشن کو بحال ہی رکھیں کلرسیداں کے عوام ان سے عقیدت رکھتے ہیں جس وجہ سے وہ کسی اور حلقہ میں جانے سے گھبراہٹ محسوس کر رہے ہیں اور اس کو اپنا نقصان بھی سمجھ رہے ہیں حلقہ بندیوں کا عمل حتمی مراحل سے گزر رہا ہے اس بات کے قوی امکان ہیں کہ قومی حلقے کے ساتھ ساتھ پوری تحصیل کلرسیداں ہی پی پی2کا حصہ بن رہی ہے جس سے عوام علاقہ مزید مشکلات کا شکار ہو جائیں گئے ان کیلیئے ایم این اے بھی باہر سے ہو گا اور ایم پی اے بھی کسی دوسری تحصیل سے ملے گا اس کیلیئے تحصیل کلرسیداں کے عوام کو متحد ہونا پڑے گا اور اپنا ہی کوئی امیدوار منتخب کرنے کیلیئے منصوبہ بندی کرنا پڑے گی بصورت دیگر وہ بہت سی مشکلات سے دوچار ہو جائیں گے

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں