98

پریس کلب چوآخالصہ کا کردار؟مقصود علی

جرنلزم اپنی خصوصی اقدار کی وجہ سے معاشرے میں اہم مقام کا حامل ہے اور جرنلسٹ یا صحافی ان اقدار کا محافط ہوتا ہے ایک منجھا ہوا صحافی صحافتی اقدار کی سر بلندی میں ہمہ وقت اور ہمہ شے کی قربانی کے لیے تیار ہوتا ہے مثبت اور جاندار صحافت کے فروغ میں بہترین کردار کا حامل صحافی ہی معاشرے اور صحافت کا حسن ہوتا ہے کوئی صحافی ذاتی اختلاف یا پسند نا پسند کے حصار میں بند نہیں ہوتا بلکہ عوامی اور قومی معاملات میں حقیقی تصور کشی ہی اس کی پہچان ہوتی ہے چوآ خالصہ پریس کلب اپنے نہایت محدود وسائل کے باوجود علاقہ کے لیے صحافتی خدمات کی جاندار سعی میں مصروف عمل ہے اس جدوجہد میں پریس کلب نے دیانت دارانہ اور مثبت صحافت کے فروغ میں اپنا معقول کردار ادا کرکے عوام و خواص میں غیر معمولی پذیرائی حاصل کی ہے علاقہ کے سماجی ،سیاسی ،ثقافتی ،ادبی اور دیگر شعبوں میں پریس کلب کا کردار قابل رشک رہا ہے گزشتہ ہفتے کلب کے صدر چوہدری الفت حسین نے بذریعہ فون اپنے استعفیٰ سے کلب کو آگاہ کیا اور پریس کلب چوآ خالصہ پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی کہ پریس کلب غلط لوگوں کو پروموٹ کرتا ہے حالانکہ حقیقت اس کے برعکس ہے معاملہ کچھ یو ں ہے کہ یونین کونسل کنوہا سے چیرمین کے سابق امیدوار اور مسلم لیگی رہنما نمبردار اسد عزیز مغل نے وقافی وزیر شاہد خاقان عباسی کی وساطت سے ان کے سیکرٹری برائے سیاسی امور ،عوامی رابطہ عثمان عباسی کے ذریعے نواحی گاوں موہڑہ دھیال میں نئے ٹرانسفارمر کی تنیصب کرائی جسکو عوام نے سراہا اور اسد عزیز مغل کا شکریہ ادا کیا اور بذریعہ پریس کلب چوآ خالصہ اپنا تشکر کا پریس ریلیز جاری کیا جس کو کلب نے من و عن شائع کیا جبکہ دوسر ے واقع میں حیدری کالونی میں بھی یو سی کنوہا منتخب کونسلر محمد گلفراز بٹ کی کاوشوں اور مسلسل جد وجہد سے وہاں بھی نئے ٹرانسفارمر کی تنصیب مکمل ہوئی اور وہاں کی آبادی نے بھی گلفراز بٹ کا شکریہ داد کیا اور ان کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا پریس کلب نے اس خبر کو بھی عوام کے جذبات کی ترجمانی میں من وعن شامل اشاعت کیا جبکہ صدر موصوف نے ان دونوں خبروں کے بارے میں اپنی طرف سے منفی تاثرات پر مشتمل خبر جاری کی جس میں ایک سماجی کارکن محمد اختر بٹ اور عوامی حلقوں کے حوالہ سے ایک بیان جاری کیا جس میں اسد عزیز مغل اور گلفراز بٹ پر تنقید کی گئی جبکہ وہ خبر جس سماجی کارکن کے حوالہ سے جاری ہوئی ان تمام احباب نے اپنے تحریری اور ویڈیو بیانات میں صدر موصوف کی خبر کی تردید کی جبکہ پریس کلب نے ان احباب کی وضاحت اور تشکر کے جذبات پر مبنی خبر کو شامل اشاعت کرایا اب اس امر میں کیا صداقت ہے کہ پریس کلب غلط لوگوں کو پروموٹ کرتا ہے اس کا فیصلہ قارئین پر چھوڑا جاتا ہے تردیدی ویڈیو بیان دینے والے احباب کا تحریری ،ویڈیو بیان پریس کلب کے ریکارڈ میں محفوظ ہے مستعفی ہونا کوئی امر مانع نہیں لیکن کسی کے کام پر کیچڑ اچھال کر اسے استعفیٰ کا جواز بنانا باعث افسوس امر ہے چوہدری الفت حسین آج بھی ہمارے لیے اسی قدر و قیمت کے حامل ہیں جتنا وہ پہلے تھے اور انشااللہ رہیں گے لیکن رموز صحافت سے بے خبری کو باخبری میں تبدیل نہیں کیا جاسکتا ہے چوآ خالصہ پریس کلب کے اراکین نے ان کے استعفیٰ پر حیرانی کا اظہار کیا ہے حالانکہ پریس کلب نے اپنی ذمہ دارانہ صحافت کی پاداش میں تردیدی بیان کی وضاحتی اور تشکر کے بیان میں بدل کر شامل اشاعت کر تے ہوئے دراصل صدر موصوف کی لاج رکھی تھی ان کے استعفیٰ کے بارے میں پریس کلب کا اجلاس طلب کیا گیا جس میں آئندہ کے لائحہ عمل اور کلب کی بہتری میں اقدامات ہوں گے یہ سب کچھ اپنی جگہ مگر تحریر ہذاکا مقصد صدر کے استعفیٰ کے جواز کی وضاحت تھا جس کو ہمارے قابل قدر دوستوں نے پریس کلب سے وضاحت لیے بغیر شامل اشاعت کر کے ہمیں اس ردعمل پر مجبور کیا ۔افراد آتے جاتے رہتے ہیں مگر ادراوں کی مضبوطی کے لیے کیا جانے والا کام ہی اپنی مارکنگ پوزیشن میں نمایاں ہوتا ہے انسان کی پہچان کے لیے مولا کائنات حضرت علی ؑ کا ارشاد اقدس ہے کہ ’’ لوگوں کو صلوٰۃ سے نہیں معاملات سے پہچانو‘‘ معاملات میں انسان کی فکری صلاحیتں یکسر سامنے آجاتی ہیں چاہیے وہ منفی ہو یا مثبت دعا ہے اللہ تعالیٰ بطیفل محمد ؐو آلؑ محمدؐ ہمیں نیکی کرنے اور اس کو پھیلانے کی توفیق عطا کرے اور اعلیٰ صحافتی اقدار کا امین اور ذمہ دار قلم کا ر بناتے ہوئے ہمیں عظمت قلم سے شناسا فرمائے آمین ثم آمین ۔{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں