رفیق حجاج کیمٹی کے صدر بابو شفقت قریشی مرحوم المعروف بابالبیک کے پوتے اور حاجی انجم قریشی کے صاجزادے کی دعوت ولیمہ حجاج کمپلیکس اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس میں بہت سی حکومت شخصیات زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے مشہور لوگوں کے علاوہ پاکستان بیت المال کے زیر انتظام چلنے والے سویٹ ہوم کے یتیم بچوں نے خصوصی طور پر شرکت کی ہمارے ہاں ایسابہت ہی کم ہوتا ہیں کہ ولیمہ کی تقریب مین مفلس بے گھر مسکین محتاج شریک ہوں یہاں دوست رشتہ دار امیر اور اعلی عہدوں پر فائز شخصیات ہی شرکت کر تی ہیں اور جنہیں کھانے کی ضرورت کم ہی ہوتی ہیں ان کی روز مرہ زندگی میں یہ آسودگی پہلے ہی موجود ہوتی ہیں اور ایک اور رواج عام ہو چکا ہے کہ خاطر خواہ رقم بھی دینی ہوتی ہے بظاہر یہ تحفہ ہوتا ہے مگر اس کو لازمی حیثیت حاصل ہو چکی ہے ولیمہ تو صاحب حیثیت ثروت پر ہی لازمی ہو تا ہے کہ وہ اس خوشی کے موقع پر اپنی استطاعت کے مطابق معاشرے کے ان طبقات کو اپنی دعوت میں شریک کرے جنہیں عام حالات میں اس قسم کا کھانا میسر نہیں اور تحفے مین لمبی عمر صحت و تندروسی اور رزق میں برکت کی دعا ئیں سمیٹے نہ کہ کھانے کا ضیاع بے تکلف باتیں اور شکوہوشکایت اس کو ملے‘ ایک دوست کے بھائی کے ولیمہ میں شرکت کا موقع ملا مقامی مدرسہ کے اساتذہ کرام طلباء کو انہوں نے دعوت میں شریک کر رکھا تھا اور عصر کی نماز کے بعد ان کو کھانا پیش کیا گیا جاتے وقت کئی ہاتھ دعا کو اٹھے دیکھے اور کئی زبانو ں پے شکر الحمداللہ ادا ہوا پھر دعوت عام ہوئی سب عزیز رشتہ داروں دوستوں کے کھانا کھانے کے بعد بھی کھانا بچ گیا گھر والوں کے چہرے خوشی سے جگمگارہے تھے کیونکہ ان کی دعوت میں کئی بے سہارا مسافر طلباء شریک ہوئے تھے حال ہی مین چیر مین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے بھی مقامی مدرسہ کے بچوں کے ساتھ کھانا کھا کر دعوت ولیمہ منائی راولپنڈی اسلام باد کی کھوکھر فیملی جنہوں نے سیاست مین بھی نام پیدا کیا اور حاجی نواز کھوکھر سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی بھی رہے انہوں نے اپنے صاجزادے غلام مصطفے کھوکھر کی دعوت ولیمہ زلزلہ زدگان کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے مسنوخ کر دے اور اس پر اٹھنے والے کئی کڑور روپے انجمن فیض الاسلام کے یتیم بے سہارا بچوں کو عطیہ کر دیئے ہماری بہت سے مالدار لوگوں کا المیہ یہ ہے کہ وہ کڑوڑوں روپے ان دعوتوں پر تو اڑا دیتے ہیں مگر اپنے گھر یلو ملازمین تک کو پیٹ بھر کر کھانا نہیں دے سکتے ہمارے تو پھٹے پرانے کپڑے بھی کسی کے کام نہیں آتے آج ہماری ملک کی کثیر آبادی کم خواکی کاشکار ہے مناسب کپڑے ضروریات زندگی کی خورا کی بہت سی چیزوں کے لئے ترس رہی ہے دعوت ولیمہ پر خرچ ہونے والے لاکھوں کڑوڑوں روپے محض ایک وقت کی پیٹ کی عیاشی ثابت نہ ہو بلکہ یہ روپے اس کے لئے اخروی نجات اور دعاوٓں کا سبب کیوں نہ بنیں نت نئے کھانے وی آئی پی لوگوں کے لئے سجانے سے بہتر ہے کہ چند مستحق بچیوں کے سلے جوڑے سویڑ ٹوپیاں ان کو ترس رہے ہیں اللہ تعالی کی نعمتوں کی بے قدری بہت سی مشکلات لاتی ہے اور ان مشکلات سے بچنے شکرانے کے طور پر بے سہارا لوگوں میں ان نعمتوں کی تقسیم کی جایءں یہ ویڈیو فوٹو اور پٹاخوں کی گرج تو چند دن بعد بھول جاتی ہے یاد رہنے اور باقی رہنے والی چیزیں اور کام اور ہیں جو انسان کی بقا کے لئے ہوتے ہیں مجھے یہ لکھنے میں کوئی تامل نہیں ہے کہ اس طرح کی دعوتیں اسراف اور فضول خرچی کے زمرد میں آتی ہیں عزیز رشتہ دار تو تھوڑے سے کھانے پر بھی راضی ہوتے ہیں دھوم دھام شان وشوکت کے اب یہ کام نہیں رہے اب غریبوں کو اٹھانے کے لئے ایمبولینس علاج اور دوائی کے لئے کئے گئے کام ہسپتالوں میں سسکتے مریضوں کو کھانوں کی ضرورت ہے نہ کہ صرف ایک دن سخاوت کر کے تمام عمر عمدہ کاموں سے جان چھڑالی جائے{jcomments on}
105