تحریر:راجہ حامد لطیف ستی
سبزے اور پھولوں سے لہلہاتی حسین و جمیل وادی ،پہاڑوں کی خوبصورتی میں لپٹی پرکشش جھیلیں، موسموں کے دلکش نظارے اور پھلوں سی مزید نعمتیں اس وادی کو جنت کہنے پر مجبور کرتی ہیں۔حسین و خوبصورت،آبشاروں کی جھرمٹ میں،سرسبز وادی نڑھ اللہ تعالی کی تخلیق کردہ خوبصورت شاہکاروں میں سے ایک شاہکار، پھل پھول،پودے، چرند پرند ، پہاڑوں اور نہروں کی خوبصورتیوں سے ہر وقت جگ مگ کرتا،دنیا میں جنت کا احساس دلانے والی خوبصور ت وادی جی ہاں ! یہ بات ہورہی ہے جنت کا ٹکڑا یعنی وادی نڑھ کی۔جسکی بیش بہا خوبصورتی کو دیکھ کر بالکل ایسا گماں ہوتا ہے جیسے دنیا میں جنت کا ٹکڑا ا±تر آیا ہو۔ قدرت کی بیش بہا خوبصورتیوں کا مرکز کہلانے والی سرسبز و شاداب وادی نڑھ۔جس کی خوبصورتی کا نظارہ کرنے اور جنت میں پہنچنے کا احساس محسوس کرنے کی خواہش شاید ہی کوئی ایسا ہو جو دل میں نہ رکھتا ہو۔ایسا لگتا ہے جیسے دریا جہلم نے وادی نڑھ کو اپنی گود میں سمیٹ رکھا ہے جہاں صاف اور ٹھنڈے پانی کے بڑے بڑے نالے، چشمے، جنگلات اور سرسبز پہاڑ ہیں۔وادی نڑھ کو جس موسم میں دیکھئے پر لطف اور نہایت حسین و جمیل نظر آتی ہے۔ موسم گرما ہو یا سرما، بہار ہو، خزاں ہو یا برسات ہر موسم نڑھ کے فطری حسن کو اور زیادہ خوبصورت بناجاتا ہے۔ اس کے پہاڑوں کی ڈھلوانیں انگنت گھنے اور سرسبزوشاداب درختوں اور طرح طرح کے پھولوں سے بھری پڑی ہیں۔ جب میدانوں میں درجہ حرارت ایک سو بیس فارن ہائٹ سے اوپر ہوجاتا ہے تب بھی نڑھ کا درجہ حرارت اسی فارن ہائٹ سے زیادہ نہیں ہوتا۔
موسم بہار میں نڑھ کاحسن کسی کنواری الہڑ دوشیزہ سے کم حسین نہیں ہوتا۔ موسم گرما میں یہ دوشیزہ دلہنوں کا سا لباس زیب تن کرلیتی ہے جبکہ برسات یہاں کا اور بھی زیادہ خوبصورت موسم ہے۔ اس موسم میں یہاں اس قدر زیادہ بارش ہوتی ہے کہ سال کے ڈیٹرھ سو دن ابر آلود ہوتے ہیں اور اگست میں 28 دن مینہ برستا ہے۔اسی مہینے میں ایک دن ایسا بھی ہوتا ہے جب کئی انچ بارش ریکارڈہوتی ہے۔ زیادہ بارش کی وجہ نڑھ کے خوبصورت پہاڑ، جنگلات اور سبزہ جو بادلوں کو اپنی طرف کھینچتے ہیں جس سے مینہ برستا ہے۔جولائی کے وسط میں مون سون کا افتتاح ہوتا ہے۔ پیاسی چوٹیاں اور ڈھلوانوں پر گھنٹوں پانی پڑا رہتا ہے۔جب مینہ کی بوندیں چھتوں پر جلترنگ بجاتی ہیں توگھر کے مکین ایک سرمدی کیف محسوس کرنے لگتے ہیں۔ سورج کے ساتھ بادلوں کی آنکھ مچولی دن بھر جاری رہتی ہے۔ جب موسم خراب ہوتو بادل گھر گھر آتے ہیں۔کبھی آپ بادلوں کے ہجوم میں آجاتے ہیں تو کبھی بادل آپ سے نیچے ہوجاتے ہیں۔ اگست کے ساتھ ہی برسات رخصت ہوجاتی ہے اور فضائ صاف اور چمکیلی ہوجاتی ہے۔ نڑھ کا موسم خزاں بہار سے کم دلفریب نہیں ہوتا۔ خزاں اداسی اور خشکی لیکر یہاں نہیں آتی بلکہ پھول اور پھل لاتی ہے۔ مختصر یہ کہ وادی نڑھ قدرت کی لازوال خوبصورتیوں کے نہ ختم ہونے والے خزانے سمیٹے ہوئے ہے۔ چیڑ اور سدابہاردرختوں سے آراستہ پہاڑی چوٹیاں اس سارے علاقے کے حسن کو چار چاند لگادیتی ہیں۔
112