مری(نمائندہ پنڈی پوسٹ)مری کے نواحی علاقہ سہرحدوٹ کے رہائشی حافظ عقیل عباسی کا کہناہے کہ میری بیوی رشیدمیڈکل کلینک سنی بنک کی لیڈی ڈاکٹر کی بھینٹ چڑھ گئی چندروزقبل اپنی بیوی کوچیک اپ کیلئے لیکررات کورشیدکلینک گیاتومریضہ ٹھیک حالت میں خود چل کر ہسپتال اورپھر آپریشن تھیٹر میں گئی تھی، ڈاکٹر عظمیٰ نے مریضہ کوچیک کرنے کے بعد کہا کہ ان کافوری آپریشن ہوگاآپ آپریشن کی فیس جمع کروائیں ہم نے 40 ہزارآپریش فیس اورالڑا ساؤنڈ کے 1500 روپے بھی جمع کروائے جب میری بیوی کوآپریشن کیلئے اندر لیکرگئے تووہ ٹھیک تھی تھوڑی دیر بعدڈاکٹر نے بتایاگیا کہ دوجڑواں بچیاں پیدا ہوئی ہیں اورمریضہ اوربچیاں بالکل ٹھیک ہیں ہم نے بارہاکہاکہ ہمیں مریضہ سے ملنے دیاجائے مگر نہ ملنے دیاگیا جبکہ ہماری ساتھ ایک خاتون بھی تھی انکو بھی مریضہ سے ملنے نہیں دیاگیا بعدمیں ہمیں بتایاگیاکہ جڑواں بیٹیوں کی پیدائش کاسن کر ماں کوہارٹ اٹیک ہواہے اوراس کی موت واقع ہوگئی ہے اس طرح میری بیوی کی موت لیڈی ڈاکٹر اورعملہ کی غفلت کے باعث ہوئی ہے متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ ان کی بیوی کی موت کا ذمہ دارکون ہے یہ قتل ہے یا ڈلیوری،حافظ عقیل عباسی کاکہنا ہے کہ کلینک سے بیوی کی ڈیڈباڈی اٹھانے سے پہلے 42 ہزار روپے فیس وصول کی گئی،ہم رپورٹ لینے کیلئے متواتر مذکورہ کلینک جاتے رہے کبھی کہتے کل رپورٹ دینگے تیسرے دن ڈاکٹر سے ملاقات ہوئی تو اس نے کہا کہ ہم نے ای سی جی اوربلڈٹیسٹ بھی کیاآپریشن کے بعد بھی ای سی جی کی لیکن مریض کی حالت زیادہ خراب تھی میں آکسیجن بھی مریضہ کو اپنے منہ سے دیتی رہی تھی جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ کلینک مذکورہ میں آکسیجن کا کوئی بندوبست نہ تھا ان کاکہناہے کہ تاحال انکی بیوی کی فائل اورالٹراساونڈ رپورٹ نہیں دی گئی اس طرح میری بیوی رشید میڈیکل کلینک کارٹ روڈسنی بنک مری کی لیڈی ڈاکٹر اورعملہ کی بھینٹ چڑھ گئی اور میں اپنی بیوی اور میری 4 بچیاں اور1 بچہ اپنی ماں سے محروم ہو گئے ہیں حافظ عقیل عباسی اور علاقہ کے عوام نے محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام سے رشیدمیڈکل کلینک سنی بنک کی لیڈی ڈاکٹر عظمی اورعملہ کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
208