777

مبینہ پولیس مقابلہ میں ملزم واحدی کی ہلاکت مشکوک،پولیس اہلکاروں کو شوکاز جاری

راولپنڈی(آصف شاہ)انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت نے تھانہ روات کے مبینہ پولیس مقابلے میں ملزم کی ہلاکت پر ایس ایچ او تھانہ روات سمیت پولیس کے دو انسپکٹروں کو شوکاز نوٹس جاری کر دیئے ہیں عدالت نے قرار دیا ہے کہ ملزم کے وارنٹ گرفتاری حاصل کرنے کے بعد اگر ملزم کو قتل ہی کرنا تھا تو عدالت کا کندھا کیوں استعمال کیا گیا کیوں نہ سی پی او راولپنڈی، ایس ایس پی آپریشنز اور ایس پی صدر سمیت تم دونوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے عدالت نے حکم دیا کہ 2 جون سے پہلے شوکاز کے جواب سمیت معاملے کی تفصیل سے عدالت کو آگاہ کریں جواب نہ آنے کی صورت میں عدالت کاروائی کرے گی

گزشتہ روز عدالت کی جانب سے ایس ایچ او تھانہ روات انسپکٹر زاہد ظہور اور تفتیشی انسپکٹر افضل محمود کو جاری شوکاز میں کہا گیا ہے کہ 20 مئی کو دونوں افسران نے عدالت میں پیش ہو کر انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 اے ٹی اے سمیت دیگر دفعات کے تحت درج مقدمہ نمبر 1335/24 میں نامزد ملزم واحد عرف واحدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری حاصل کئے لیکن بعد ازاں قومی میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے پتہ چلا کہ افسران بالا کی آشیر باد پر ملزم کو جعلی پولیس مقابلے میں مار دیا گیا ہے شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ جعلی پولیس مقابلوں میں شہریوں کا قتل انتظامیہ کے منہ پر طمانچہ ہے اگر ملزم کو قتل کرنا ہی مقصود تھا تو عدالت کا کندھا کیوں استعمال کیا گیا

اس طرح اس قتل کو قانونی حیثیت دینے کی کوشش کی گئی اور عدالتی احکامات کا غلط استعمال کر کے توہین عدالت کی گئی عدالت نے دونوں پولیس انسپکٹروں کو حکم دیا کہ 2 جون سے قبل شوکاز نوٹس کا جواب عدالت میں پہنچ جانا چاہیے اور دونوں ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہو کر اس امر کی وضاحت کریں کیوں نہ سی پی او راولپنڈی، ایس ایس پی آپریشنز اور ایس پی صدر سمیت تم دونوں کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 302/109 کے تحت مقدمہ درج کیا جائے عدالت نے واضح کیا کہ جواب نہ آنے کی صورت میں یہ تصور کیا جائے گا کہ دونوں اپنے دفاع میں ناکام ہو گئے ہیں جس پر عدالت خود کاروائی کرے گی۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں