مری(نمائندہ پنڈی پوسٹ) تحصیل ہیڈکواٹر ہسپتال مری کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر نو تعینات ایم ایس عبدالسلام عباسی نے خاصی حد تک قابو پالیا ہے مگر اس کے باوجود مہنگائی کے اس دورمیں کوئی بھی ماہرامراض، خاتون یا مردڈاکٹر محض اس لئے مری آنے کوتیارنہیں کہ اسے رہائش کیلئے بھاری کرایہ دینا اس کی برداشت سے باہر ہو گا۔ایسے میں انسانیت کی خدمت کیلئے آنے والے ڈاکٹروں اور عملہ کیلئے رہائشی سہولت ایک بنیادی مسلۂ ہے جس کا حل وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہارانجمن بہبودمریضاں مری کے بانی حاجی شفاء الحق نے اپنے بیان میں کہاہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ٹی ایچ کیوہسپتال مری جب پرانی جگہ سے یہاں منتقل کیاگیا توسابقہ ہسپتال کوجوسہولیات میسرتھیں وہ نئی جگہ پوری نہیں ہیں، جن میں ڈاکٹروں،لیڈی ڈاکٹروں اور سٹاف کیلئے سابقہ ہسپتال میں رہائش کابہترین انتظام موجود تھا جو اب نئے ہسپتال میں نہیں ہے۔ایسے میں گورنمنٹ گرلزکالج کوہسار یونیورسٹی سے منسلک کردیا گیاہے۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان اوروزیرصحت پنجاب سے استدعا کی ہے کہ ڈاکٹروں کی سابقہ رہائش گاہوں کوموجودہ ہسپتال میں منتقل کیاجائے یاپھر ہسپتال کی نئی عمارت میں ڈاکٹروں اورعملے کیلئے رہائش کابندوبست کیاجائے تاکہ ماہر ڈاکٹرز ولیڈی ڈاکٹرز مری ہسپتال آئیں اورمری کے عوام الناس کو راولپنڈی جانے کے بجائے مری میں تمام سہولیات میسر ہوسکیں۔
249