88

بوڑھے پنشنرز رُل گئےلیکن دسویں روز بھی پنشن نہ مل سکی

مندرہ (نمائندہ پنڈی پوسٹ) پنشرز رُل گئے کوئی پرسان حال نہیں، محکموں کی دھینگا مُشتی میں ضعیف افراد کو خوار کیا جارہا ہے، امن و امان کی خراب صورت حال کا علم ہونے کے باوجود افسران بالا ڈاک خانوں کو چیک لینے پر اصرار کررہے ہیں، خراب حالات میں کوئی بھی اپنے سر ذمہ داری لینے کو تیار نہیں، ڈاک خانوں کے باہر پنشنرز کی لائنیں لگی ہوئی ہیں لیکن کیش نہیں، موجودہ صورت حال افسوس ناک ہے حکام بالا ہوش کے ناخن لیں عوام و سماجی حلقے، تفصیلات کے مطابق پورا مہینہ گن گن کر دن گزارنے والے ضعیف مردوخواتین پنشن کے حصول کے لیے رُل گئے، باخبر حلقوں کے مطابق محکمہ ڈاک نے فوئینکس سیکورٹی کمپنی کے ساتھ معائدہ کررکھا تھا ادائیگی نہ کرنے پر مذکورہ کمپنی نے کیش ڈیلیور کرنے سے معذرت کرلی، محکمہ ڈاک کے افسران بالا کمپنی کو ادائیگی کرنے کے بجائے سارا بوجھ پوسٹ آفس کے غریب عملے پر ڈال رہے ہیں، پوسٹ آفس کے اہلکاروں کو ہدائیت جاری کی گئی ہے کہ وہ چیک لے جاکر نیشنل بینک سے کیش کروا لیں، پوسٹ آفس کا عملہ یہ خطرہ مول لینے کو تیار نہیں علاقے میں آئے روز ڈکیتیوں کی خبریں آنے کی وجہ سے عملے کا موقف ہے کہ کوئی نوخوشگوار واقعہ ررونما ہونے کی صورت میں ذمہ دار کون ہوگا؟ بوڑھے مردوخواتین گزشتہ دس دنوں میں کئی کئی چکر متعلقہ ڈاکخانوں کا لگا چکے ہیں لیکن ابھی تک پنشن کا کوئی اتا پتہ نہیں، عوامی و سماجی حلقوں نے اس صورت حال کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے حکام بالا سے ہوش کے ناخن لینے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اس شدید مہنگائی میں اپنی جوانیاں محکموں کو دینے والوں کو خود کشیوں پر مجبور مت کریں۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں