119

بنیادی مرکز صحت غزن آباد عملی جامہ نہ پہن سکا/چوہدری محمد اشفاق

یوسی غزن آباد میں لا تعداد ترقیاتی کام مکمل ہو چکے ہیں اور بہت سے منصوبوں پر ابھی کام جاری بھی ہے لیکن علاقہ میں بنیادی مرکز صحت کی سہولت سے محروم ہے جس کے باعث عوام علاقہ نجی ہسپتالوں سے مہنگا ترین علاج کروانے پر مجبور ہیں اور اس

مجبوری کی وجہ سے انہیں بہت سے عطائیوں کا شکار ہونا پڑ رہاہے کچھ عرصہ قبل داخلہ چوہدری نثار علی خان نے غزن آباد میں بنیادی مرکز صحت کے قیام کا اعلان بھی کیا تھا اس کے بعد ہسپتال کے لیے 20 کنال جگہ بھی عطیہ کی گئی تھی اور اس مرکز صحت کی فیزیبلٹی رپورٹ بھی تیار کر کے گورنمنٹ پنجاب کو بھجوا دی گئی تھی لیکن تا حال نا معلوم وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہے چند دیہات میں گیس کی سہولت موجود ہے لیکن باقی عوام ابھی تک اس سہولت سے استفادہ حاصل کرنے کے خواب ہی دیکھ رہے ہیں یونین کونسل بڑے بڑے موضع جات پر مشتمل تھی لیکن حالیہ بلدیاتی انتخابات میں اس کی بے تکی تقسیم کر کے اس کے جغرافیائی خدو خال کا بیڑا غرق کر دیا گیا ہے اس کا کچھ حصہ یونین کونسل گف میں شامل کر دیا گیا ہے اور یونین کونسل دکھالی سے 7 موضع جات اس یونین کونسل میں شامل کر دیے گئے ہیں نئے شامل ہونے والے علاقہ کی عوام کے لیے یونین کونسل کے دفتر تک پہنچنا نہایت ہی مشکل کام ہے اس یوسی کا صدر مقام شاہ باغ شہر ہے شاہ باغ میں کچھ عرصہ قبل واٹر سپلائی سکیم بہت اچھے طریقے سے چل رہی تھی جس سے شہر ی مستفید ہوتے تھے لیکن روات تا کلر سیداں روڈکی تعمیر کے دوران واٹر سپلائی سکیم کی پائپ لائن بالکل بر باد ہو کر رہ گئی اور اس کے بعد آج تک دوبارہ اس پر کسی نے بھی توجہ دینے کی کوشش بھی نہیں کی ہے شاہ باغ شہر کا دوسرا بڑا مسئلہ ٹریفک کا ہے ٹریفک وارڈن نہ ہونے کی وجہ سے ڈرائیور حضرات ون وے کی خلاف ورزی کرتے دکھائی دیتے ہیں جس کی وجہ سے آئے روز کوئی نہ کوئی حادثہ ضرور ہوتا ہے تعلیمی حوالے سے مسائل اتنی زیادہ تعداد میں موجود نہیں ہیں کیوں کہ یو سی بھر میں ایک گورنمنٹ ہائی سکول بوائز گکھڑ ادمال اور دو گرلز ہائی سکول چنبہ کرپال اور نوتھیہ کے مقام پر موجود ہیں اس کے علاوہ مڈلز اور پرائمری سکول بھی موجود ہیں اگر شاہ باغ کے گر د و نواح میں کوئی کالج بنا دیا جائے تو غریب والدین کا بوجھ مزید کم ہو سکتا ہے کیوں کہ عوام علاقہ میں زیادہ تر تعداد غریب ہے گرلز اور بوائز کالجز بہت دور ہیں جس وجہ سے والدین کی اکثریت اپنے بچوں کو میٹرک تک تعلیم دلوانے کے بعد ہاتھ کھڑے کرنے پر مجبور ہو جاتی ہے حالیہ بلدیاتی انتخابات میں یوسی کی عوام نے طارق یاسین کیانی اور ظفر عباس مغل کو منتخب کیا ہے اور اللہ کی فضل وکرم سے یہ دونوں نمائندے اپنے اندر بے شمار صلاحیتیں رکھتے ہیں اور دونوں صحیح طریقے سے عوامی نمائندہ ہونے کا حق اد ا کر رہے ہیں اس بات کا اندازہ اس طرح لگایا جا سکتا ہے کہ ان کے مخالف الیکشن لڑنے والوں کو ان دونوں نمائندوں نے اپنا دست و بازو بنا لیا ہے چیئرمین اور وائس چیئرمین کی سب کو ساتھ لے کر چلنے والی پالیسی نے ان کی مقبولیت میں بے تحاشہ اضافہ کر دیا ہے چیئرمین اور وائس چیئرمین کی بہترین پالیسیوں کی وجہ سے آج یوسی غزن آباد میں منعقد ہونے والی ہر تقریب تحصیل کلر سیداں کی تمام یونین کونسلز میں انعقاد پذیر ہونے والی تقریبات سے بڑی ہوتی ہیں اور میرے خیال میں وائس چیئرمین ظفر عباس مغل اس سلسلہ میں سب سے اہم کردار اد ا کرتے دکھائی دے رہے ہیں چیئرمین طارق یاسین کیانی کی دوڑ دھوپ ہی کی وجہ سے آج یوسی میں بے شمار ترقیاتی کام ہوتے دکھائی دے رہے ہیں چیئرمین و وائس چیئرمین کے ساتھ امین کیانی ،سید مداح حسین شاہ اور چند دیگر افراد کی صورت میں نہایت ہی اچھی ٹیم موجود ہے لیکن میں یہاں یہ بات بر ملا کہوں گا کہ ان کی اپنی سرکاری ٹیم میں جس میں ان کے 6 کونسلرز شامل ہیں صرف صوبیدار امیر امد اور محمد شریف نہایت ہی سنجیدگی سے اپنا کام کر رہے ہیں ان کے علاوہ کوئی بھی کونسلر سنجیدگی کا مظاہر ہ کرتا دکھائی نہیں دے رہا ہے سب اپنے اپنے مخالفین کو نیچا دکھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں اور وہ اپنی کونسلر شپ کا مقصد صرف مخالفین کو زیر کرنا ہی سمجھ رہے ہیں طارق یاسین کیانی اور ظفر عباس مغل کو اپنی ذمہ داری محسوس کرتے ہوئے اس بات کا خیال رکھنا ہو گا کہ وہ صرف کونسلر ز پر ہی انحصار نہ کریں کیوں کہ کونسلر تو محض ایک چھوٹے سے موضع سے منتخب ہوا ہوتا ہے اور چیئرمین و وائس چیئرمین کو پوری یو سی میں سے ووٹ حاصل ہوئے ہوتے ہیں اور سب کو ساتھ لے کر چلنا ان کی ذمہ داری بنتی ہے دوسرا چوہدری نثار علی خان کی طرف سے بھی واضح ہدایات آچکی ہیں کہ ہارے ہوئے امیدواروں کو بھی ساتھ لے کر چلیں جس طرح طارق یاسین کیانی اور ظفر عباس مغل نے فراخ دلی کا مظاہر ہ کیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی ہے میں بہت سے چیئرمین و وائس چیئرمین کو ذاتی طور پر جانتا ہوں وہ آج بھی اپنے مخالفین کو نفرت کی نگاہوں سے دیکھتے ہیں لیکن میں اس بات کا چشم دید گواہ ہوں کہ یوسی غزن آباد کے چیئرمین و وائس چیئرمین اپنے مخالفین کو گلے لگاتے اور ان سے مشورے و تجاویز لیتے نظر آتے ہیں اقتدار صرف چند دنوں کا کھیل ہوتا ہے اس کو صحیح طریقے سے استعمال میں لانے والے افراد کامیاب ہوتے ہیں اس کا غلط استعمال کرنے والوں کو نام تک مٹ جاتا ہے اقتدار اللہ تعالیٰ کی دین ہوتی ہے اور وہ اپنے دین کا صحیح استعمال کرنے والوں کا ساتھ دیتا ہے اور جو اس کی طرف سے دیئے گئے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہیں وہ ان پر سے اپنے ہاتھ کھینچ لیتا ہے طارق یاسین کیانی اور ظفر عباس مغل کی موجودہ پالیسیوں سے یوسی بھر کے عوام مطمئن ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ آئندہ بھی ایسی ہی پالیسیاں ترتیب دے کر اپنے عوام کے مسائل کو مزید بہتر طریقے سے حل کر یں گے ۔{jcomments on}

 

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں