184

اہلیان انچھوہا مسائل کی دلدل میں

آصف خورشید

ذرا اپنی اداؤں پر غور کرو
ہم عرض کریں گے تو شکایت ہو گی
تبدیلی سر کار کے بلند و بالا دعوؤں اور حکومتی ایک سال سے زاہد عرصہ گزرنے کے باوجود اہلیان انچھوہاکے مسائل کا کوئی مداوانہ ہوسکا۔ سابقہ حکومت کے چھوڑے ہوئے مسائل آج بھی جوں کے توں ہیں۔ بلکہ ان میں کافی حد تک میں اضافہ ہو چکاہے۔ تبدیلی سرکارکے پجاری اہلیان انچھوہا سخت مایوسی کا شکار ہیں۔کئی بار حکومتی عہدے داروں کے پاس جانے کے باوجود کچھ مداوا نہ ہو سکا۔ صرف6کلو میٹر سڑک کے ٹکڑے کی خاطر ہر منت سماجت کے باوجود کوئی شنوائی نہ ہو سکی۔حکومتی عہدے دار خواب خرگوش کی نیند سو گئے۔MPAصاحب کے بارہا وعدوں کے باوجود کوئی پیش رفت نہ ہو ئی۔ اور 6کلومیٹر کا یہ ٹکڑا کھنڈرات میں تبدیل ہو گیا۔رہی سہی کسی حالیہ مون سون کی بارشوں نے پوری کر دی۔جس پر اب پیدل چلنا بھی محال ہو چکا ہے۔علاقائی وفد کئی بار ان مسائل پر MPAراجہ صغیر احمد سے ملاقات بھی کر چکا ہے۔مگر ہر بار کبھی فنڈ کا رونا تو کبھی ملکی حالات آڑے آجاتے ہیں۔علاقائی سکول کی حالت زار پوچھ ندارد۔تعلیمی ایمر جنسی کے بات کرنے والی تبدیلی سرکار نے اس علاقے کے کسی ایک سکول کو بھی اپ گریڈ نہ کیا۔ نہ کوئی خاص چار دیواری نہ منا سب رستہ۔علاقائی واٹر سپلائی کئی سالوں سے نہ صرف بند بلکہ جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔علاقائی گلیاں پختہ نہ ہونے کے باعث ہڑپہ اور منجوداڑو کا منظر پیش کرتی ہیں۔سوائے شجر کاری مہم اور خشک دوروں کے کوئی بھی ویلفئیر پیکج علاقے کو نہ دیا گیا۔بلدیاتی نظام نہ ہونے کے باعث چھوٹی چھوٹی پریشانیاں بھی بڑے بڑے مسائل بن چکے ہیں۔علاقائی ڈسپنسری تو پہلے ہی نہ تھی رہی سہی کسر سرکاری ہسپتالوں میں ٹیسٹ فری کی سہولت ختم کر کے پوری کردی گئی۔ایک کروڑ نوکریوں کے دعوے دار تبدیلی سرکار ایک نوکری بھی نہ دے سکی۔مہنگائی کی چکی پسی یہ عوام مایوسی کے اس عالم میں بھی علاقائی MPAراجہ صغیراحمد سے یہ توقع لگائے بیٹھی ہے کہ وہ کم از کم اہلیان انچھوہاکو 6کلو میٹر انچھوہا روڈ ہی بنا کر دے۔تاکہ کم ازکم مریض کو با آسانی ہسپتا ل تک تو پہنچا یا جا سکے۔سابقہ حکومتی نمائندوں کی چشم پوشی کے باعث یہ علاقہ پسماندہ ترین علاقہ بن چکاہے۔موجودہ حالات میں بھی ایسا لگ رہا ہے جیسے تحصیل کلر سیداں کا متنازعہ علاقہ ہے۔موجودہ MPAصاحب نے اگر اس علاقہ پر کوئی توجہ نہ دی تو سندھ کے تھر کی طرح یہ علاقہ حلقہ (PP-7)کا تھر بن سکتا ہے۔لحاظہ موجودہ حکومت اور بالخصوص موجوہ ایم پی اے راجہ صغیر صاحب سے گزارش ہے کہ اس علاقے پر خصوصی توجہ دیں اور اہلیان انچھوہا کی احساس محرومی کو دور کریں۔
ہم نے مانا کہ کچھ مکینو ں کا چلن اچھا نہیں
پر درو دیوا ر کو اس کی سزا اچھی نہیں لگتی

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں