راجہ طیب‘ نمائندہ پنڈی پوسٹ
پچھلے ایک سال سے ہم اپنے قارین کو یونین کونسل مٹور کی بد لتی ہوئی صورتحال سے لمحہ با لمحہ آگاہ کرتے رہے ۔ چائے وہ پچھلے بلدیاتی الیکشن کے بعد کی صورتحال ہو یا چیئرمین یونین کونسل ا ور وائس چیئرمین کے درمیان کُرسی کی جنگ یا پھر ضلع کونسل میں شوکت جنجوعہ اور بلال یامین ستی کو ووٹ دینے کا معاملہ ہم نے اپنے قارین کو ہر لمحہ باخبر رکھا ۔پنڈی پوسٹ نے جب ایک سال قبل چیئرمین یونین کونسل کے ان کی پارٹی کے ساتھ اختلاف کی خبریں نشر کی تو عوام علاقہ کی جانب سے سوال اُٹھنے شروع ہوئے تو دونوں جانب سے ان اختلافات کی تردید کی جاتی رہی ۔چاہے وہ راجہ صغیر گروپ ہو یا چیئرمین یونین کونسل انھوں نے اندرونی اختلافات کو تسلیم نہیں کیا لیکن پھر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کشیدگی بڑھتی گئی اور بات مزید کھل کر سامنے آگئی کے اختلاف موجود ہیں اور ان میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے۔پھر کچھ عرصہ کے بعد تھوہا خالصہ میں ایک ہی پارٹی نے دو سیاسی دفاتر کا افتتاح کیا گیا تو مزید دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو گیا۔اب خبر یہ ہے کے یو نین کونسل مٹور کی سیاست میں بڑااپ سیٹ ہونے جا رہا ہے۔ مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے چیئرمین یونین کونسل مٹور راجہ اشتیاق احمد نے اپنا رحت سفر باندھ لیا ہے ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق آئندہ چند روز میں پارٹی تبدیل کر لیں گے۔راجہ اشتیاق کا کہنا ہے کے میں نے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا کامیاب ہونے کے بعد مسلم لیگ (ن) جوائن کی مگر پارٹی نے مجھے مسلسل نظر انداز کیا ۔بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ حکومت کا مذاق سمجھ سے بالا تر ہے ۔ہم نے لوگوں سے ان کے مسائل حل کرنے کے وعدے کئیے ہمیں لوگوں نے ووٹ دیا اور حکومت اب ہمیں فنڈز فراہم کرنے کی بجائے آئیں بائیں شائیں کر رہی ہے ۔میں نے ذاتی طور پر اپنی یونین کونسل کے مسائل وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی تک پہنچائے ۔چاہے وہ گرلز کالج کا مسئلہ ہو یا رابطہ سڑکیں بنانے کا منصوبہ ہمارے مطالبات کو نظر انداز کر دیا گیا ۔اور اب جو چند ایک فنڈز یونین کونسل میں فراہم کئیے گئے ہیں ان میں بھی چیئرمین یونین کونسل کو نظر انداز کیا گیا اور وائس چیئرمین اور کونسلرز کو گرانٹس دی گئیں ۔ (ن) لیگ کی قیادت کی جانب سے مجھے نظر انداز کئیے جانے کی ایک طویل لسٹ ہے چاہے وہ نڑھ جلسے میں سابق وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے کئیے جانے والے اعلانات پر عمل درآمد کی بات ہو یا ڈی سی او آفس میں منعقد کی جانے والی بلدیاتی نمائندوں کی میٹنگ ،میری یونین کونسل کی عوام کا بجلی کا مسئلہ ہو یا وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے وزیر اعظم ہاؤس میں بلایا جانے والا یوسی چیئرمینون اور وائس چیئرمینوں کا اجلاس مجھے ہر موقع پر نظرانداز کیا گیا ۔نئے ضلع کے قیام کے حوالے سے میری یونین کونسل کی عوام کی یہ رائے تھی کے ہمیں کسی نئے ضلع کا حصہ نہ بنایا جائے ا س سے ہمارے مسائل میں مزید اضافہ ہو جائیگا ۔میں نے عوامی رائے کو مدنظر رکھتے ہوئے ضلع کوہسار نامنظور کا نعرہ لگایا جس سے میری پارٹی کی قیادت مجھ سے مزید خفا ہو گئی ۔آئندہ چند روز میں اپنے لوگوں کی مشاورت سے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا۔پنڈی پوسٹ کے سوال پر کہ آپ مسلم لیگ (ن) چھوڑ کر کون سی سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار کریں گے ۔ پاکستان تحریک انصاف یا پاکستان پیپلز پارٹی ؟ چیئرمین یونین کونسل نے اپنے روایتی انداز میں مسکرا کر جواب دیا کے یہ ابھی چند دن سرپرائز ہی رہنے دیں میں اپنے ساتھیوں کو اعتماد میں لے کر کوئی فیصلہ کروں گا۔ دوسری جانب ہمارے ذرائع کا کہنا ہے کے چیئرمین یونین کونسل مٹور راجہ اشتیاق کی پاکستان پیپلز پارٹی کی پنڈی کی قیادت کے ساتھ معاملات تقریباء طے ہو چکے ہیں اور وہ آئندہ چند روز میں مسلم لیگ (ن) چھوڑ کر پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر لیں گے اور ان کے ہمراہ ایک جنرل کونسلر بھی ہوں گے جو کے ان کے قریب ساتھی سمجھے جاتے ہیں۔ اگلے چند دنوں میں اس کا باقائدہ اعلان بھی کر دیا جائے گا ۔یونین کونسل مٹور میں اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کا گراف بہت نیچے ہے اور پوری یونین کونسل کے اندر صرف چند گنے چنے لوگ اس پارٹی سے وابسطہ ہیں ۔اب دیکھنا یہ ہے کے آیا کہ مسلم لیگ (ن) سے خفا چیئرمین یونین کونسل مٹور پیپلز پارٹی کے مردہ گھوڑے میں جان ڈال سکیں گے یا نہیں اس کا فیصلہ اگلے چند روز میں ہو جائے گا۔
100