اسلام آباد(اویس الحق سے)نیپالی صدر دفتر کے مطابق سشیلہ کرکی کو وزیراعظم کے استعفے کے بعد عبوری رہنما منتخب کیا گیا ہے جنہوں نے گزشتہ روز مقامی وقت کے مطابق رات 8 بجکر 45منٹ پر حلف اٹھا لیا۔
73 سالہ سشیلہ کرکی نیپال کی سپریم کورٹ کی چیف جسٹس رہنے والی واحد خاتون ہیں۔
سشیلہ کو بدعنوانی کے خلاف سخت موقف اختیار کرنے کے لیے جانا جاتا ہے جنہوں نے منصب پر رہتے ہوئے کرپشن پر زیرو ٹالرنس اپنائی۔
یہی وجہ سمجھی جاتی ہے کہ حکومت نے ایک سال سے بھی کم عرصے میں ان کا مواخذہ کیا لیکن عوامی دباو پر اس تجویز کو مسترد کرنا پڑا۔اپنے ساتھ ہونے والے اس رویے پر مایوس سشیلہ نے خود ہی چیف جسٹس کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
نیپال میں مظاہروں کے بعد کٹھمنڈو میں غیرمعینہ مدت کےلیے کرفیو نافذ کردیا گیا، فوج دارالحکومت کی سڑکوں پر تعینات کردیا گیا۔
احتجاج کے دوران فوج اور مظاہرین میں جھڑپوں میں 19 سے زائد افراد ہلاک ہونے کے علاوہ سیکڑوں زخمی ہوئے، سوشل میڈیا پر پابندی نے نیپال بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج کو بھڑکایا۔
مظاہرے بدعنوانی اور بےروزگاری کےخلاف ملک گیر تحریک میں بدل گئے، گزشتہ دو روز قبل مظاہرین نے پارلیمنٹ، صدارتی ہاؤس اور مرکزی سیکریٹریٹ پر دھاوا بولا، ویڈیوز میں مظاہرین کو نیپالی کانگریس رہنما اور اہلیہ کو زد وکوب کرتے دیکھا گیا۔
وزیرداخلہ رمیش لیکھک اور وزیر زراعت رامناتھ ادھیکاری نے بھی استعفیٰ دےدیا، وزیراعظم اولی نے بھی استعفیٰ دے کر نگراں حکومت کی قیادت قبول کرلی ہے۔
خبرایجنسی نے بتایا کہ فوجی ہیلی کاپٹر وزرا کو محفوظ مقامات پرمنتقل کرتے رہے، صدر رام چندر پاؤڈل نے عوام سے مزید خون خرابہ روکنے کی اپیل کی ہے۔