236

موہڑہ حیال کی قابل ذکر شخصیات

چوہدری ساجد
گاؤں موہڑہ حیال تحصیل کلر سیداں میں چوکپنڈوری بازار سے محض ایک کلومیٹر کے فاصلے پر جنوب کی سمت بھاٹہ روڈ کے کنارے واقع ہے یہ قدیمی گاؤں یونین کونسل بشندوٹ کا حصہ ہے آبادی کی اکثریت سرکاری ملازمت اور ذاتی کاروبار سے وابستہ ہے اور معقول تعداد دیارِ غیر میں حصولِ رزق کیلئے کوشاں ہے چوکپنڈوری بازار میں قیمتی کمرشل زمینوں

کی مالکیت کے علاوہ بھاٹہ روڈ کے دونوں اطراف بیشتر زمینوں کے وراثت ناموں کا اندراج بھی اسی گاؤں کی آبادی کے نام ہے ضروریات زندگی کی تمام آسائشیں میسر ہیں سیاسی حوالے سے گاؤں کی اہم سیاسی شخصیات میں چوہدری محمد نزیر مرحوم کا نام قابلِ زکر ہے انکا شمار علاقے کے ابتدائی سیاسی قائدین میں ہوتا ہے چئرمین کے عہدے پر بھی براجمان رہے چوکپنڈوری میں علاقے کے سیاسی اکابرین کی روزانہ کی بنیاد پر بیٹھک کا انعقاد کرنا انکی روزمرہ زندگی کا معمول تھا جس میں عوامی مسائل اور حل کیلئے مختلف تجاویز پر غور کیا جاتا تھا جس سے علاقے میں مثبت سیاسی اور جمہوری سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوا سابقہ ایم پی اے محمود شوکت بھٹی کو سیاست میں متعارف کرانے کا کریڈٹ بھی انہی کو جاتا ہے آپ کا شمار علاقے کی صاحبِ ثروت سیاسی اور کاروباری شخصیات میں ہوتا تھا انکے علاوہ چوہدری حاجی محمد نصیر مرحوم کا شمار بھی گاؤں کی اہم مذہبی سیاسی اور سماجی اکابرین کی فہرست میں شامل ہے طویل عرصہ تک آپ چوکپنڈوری قدیمی مسجد کمیٹی کے چیئرمین رہے اسکے علاوہ تالاب کی زمین جو سکھ اقلیتی برادری کی مالکیت تھی اسکو واگزار کرانے کی غرض سے حکومت پنجاب کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کیا اور دل جمی سے مقدمے کی پیروی کی عدالت میں آپکا موقف درست ثابت ہوا اور عدالتی فیصلہ آپکے حق میں آیا اس تالاب کی جگہ آج چوکپنڈوری اور علاقے کی عظیم جامع مسجد کی عمارت کھڑی ہے مسجد کی تعمیر میں بھی آپکا کردار انتہائی اہم تھا آپ انتہائی صاف گو اور اصول پسند شخصیت کے حامل انسان تھے سیاسی اور سماجی حوالے سے جناب حاجی محمد اظہر حسین آزاد کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں انکا شمار مسلم لیگ نواز کے سینئیر ترین بزرگ سیاسی راہنماؤں میں ہوتا ہے سابقہ کونسلر کے عہدے پر بھی متمکن رہے چوہدری نثار علی خان کے قریبی ساتھیوں میں شمار کیے جاتے ہیں علاقے اور گاؤں کی سطح پر جاری خانگی چپقلش اور جھگڑے کی صورت میں فریقین کے درمیان امن و آشتی کی فضا برقرار رکھنے اور باہمی راضی نامہ کے سلسلے میں کی جانے والی انکی مخلصانہ کوششیں قابلِ تعریف ہیں گاؤں کی مذہبی شخصیات میں حاجی مظہر حسین مرحوم کا نام قابلِ زکر ہے چوک پنڈوری میں عظیم جامع مسجد کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا ذاتی دلچسپی تائید الہی اور مخلوقِ خدا کے تعاون سے مسجد کی تعمیر کو پایہ تکمیل تک پہنچایا عیدمیلاالنبی کے موقعہ پر محفل کا انعقاد کرنا انکا شیوہ اور احکامِ الہی کی بجاآوری انکا مقصدِ حیات تھا دینی حوالے سے انکی خدمات قابلِ ستائش ہیں گاؤں کی علمی شخصیات میں ماسٹر محمد طاہر صاحب کا نام قابل ذکر ہے طویل عرصہ تک بطورِ معلم محکمہ تعلیم میں فرائض سرانجام دیے فن خطاطی میں انہیں بڑی مہارت حاصل ہے اور خوش نویسی میں انکا کوئی نعم البدل نہیں والی بال کے کھیل سے گہرا شغف رکھتے ہیں اس ضمن میں ملکی اور ضلع کی سطح پر والی بال کے بہترین کھلاڑی متعارف کرانے میں انکا کردار انتہائی اہم ہے علاقے کے شہرت یافتہ ڈھولکی نواز اللہ دتہ کا تعلق بھی اسی گاؤں سے ہے طویل عرصے سے اس فن سے آشنا ہیں ثقافتی تہوار اور شادی بیاہ کی تقریبات میں مہندی کی رات اپنے مخصوص انداز میں ڈھول اور ترتری کی دھن پر اپنے فن کا مظاہرہ کر کے شادی کی خوشیوں کو چار چاند لگا دیتے ہیں اداس لمحوں
میں انکے راگ چھیڑنے سے چہروں پر خوشی اور مسرت لوٹ آتی ہے یہ علاقے اور گاؤں کا ایک قیمتی ثقافتی اثاثہ ہیں تاحال لوگوں میں خوشیاں بانٹنے کا فریضہ سر انجام دے رہے ہیں گاؤں موہڑہ حیال مذہبی علمی اور سیاسی شخصیات کی آمجگاہ ہے دعا ہے کہ اللہ تعالی اس گاؤں کے باسیوں کو اپنے حفظ وامان میں رکھے اور گاؤں کی ترقی و خوش حالی کا سفر سدا جاری و ساری رہے آمین

 

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں