322

باوا جمیل قلندر کی پانچویں برسی کی تقریب

باوا جمیل قلندر علم وادب کے شہسوار، خطہ پوٹھوہار کا ایک بڑا نام جن کے لکھے اشعار آج ان کی یاد دلاتے ہیں کلر سیداں کے علمی وادبی گھرانے کے چشم و چراغ تھے

باوا جمیل قلندر نے نہ صرف اپنے آپ کو شعرو شاعری کے میدان میں منوایا بلکہ کئی شاگرد تیار کئے جنہوں نے علم وسخن کی دنیا میں کامیابی کے پنجے گاڑھے

۔ ان نامور شاگردوں میں راجہ واجد اقبال حقیر اور جہانگیر فکر جہلمی نمایاں ہیں جنھوں نے باوا جمیل قلندر کی یاد کو لوگوں کے دلوں سے محو نہیں ہونے دیا جس کا ثبوت مسلسل پانچویں برسی منانے کی تقریب کا انعقاد ہے

ہر سال کا پروگرام پہلے پروگرام سے بڑھ کر ہوتا ہے۔ مجھے گذشتہ تین سال سے مسلسل باوا جمیل قلندر کی برسی کے سلسلہ میں منعقدہ محفل مشاعرہ میں شرکت کا موقع ملاعلمی وادبی شخصیات کی شرکت اور ان کی زبان سے باوا جمیل قلندر کی خدمات کو خراج عقیدت قلم لکھنے سے قاصر ہے

۔ اس سال پانچویں برسی کی تقریب 19 اکتوبر2024، بعنوان جشن عیدمیلاد النبی ﷺ، محفل مشاعرہ اور محفل سماع بمقام چوک پنڈوڑی، غلام نبی مارکیٹ بالمقابل بڑی جامع مسجد گلزار حبیب بھکڑال روڈ منعقدہوئی

۔ محفل مشاعرہ کا باقاعدہ آغاز رات 9:30پر تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت حافظ عاصم سلیم قریشی کوحاصل ہوئی

نعترسول مقبول نوجوان نعت خواں بابر حسیب بھٹی آف گر مالی نے پیش کی، پنجابی نعت لج پال نبی میر ے درداں دی دوا دینا جدوں وقت نزع آوے دامن دی ہوا دینا پڑھ کر خوب داد سمیٹی بعدازاں قاری محمد رمضان نے نعت پیش کی

۔ میزبانی کے فرائض سیکرٹری جنرل پریس کلب چوک پنڈوڑی معروف صحافی راجہ غلام قنبر نے ادا کئے۔ محفل مشاعرہ کا آغازشاگرد رشید باوا جمیل قلندر اور میزبان شاعر عکس قلندر راجہ واجداقبال حقیر نے کلمات تشکر سے کیا

ور محفل کی غرض و غایت بیان کی پوٹھوہار، پہاڑ کشمیر سے تشریف لائے شعر اء کو خوش آمدید کہا انہوں نے اپنے استاد باوا جمیل قلندرکو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے

اس بات کا برملا ا ظہار کیا کہ لوگ ان کو حکیم، سنیاسی اور معلم سمجھتے اور کہتے رہے مگر شاعروں نے ان کو قلند ر مانا جو ان کے نام کا ہمیشہ کے لئے حصہ بن گیا انہوں نے مزید کہا

کہ میرے لئے جہانگیر فکر جہلمی کے ساتھ مل کر پروگرام کرانا خوش نصیبی ہے، 5 سال میں ایک لمحہ بھی دکھ کے بغیر نہیں گزرا استاد گرامی کی یادقلب و ذہن سے محو نہیں ہو سکی شعراء کے ساتھ محبت در حقیقت علم و ادب سے محبت ہے۔

بزم دوستاں چوک پنڈوری اور اور بزم سخنپوٹھوہار کے زیر اہتمام تاج ثقافت چوک پنڈوڑی کے مقام پر شعرا ء کرام کا اگھٹا ہونا ہمارے لئے فخر و انبساط ہے تمہیدی کلمات کے بعد صدر مشاعرہ بابائے

کشمیر پیر سیدنسیم کوکب، مہمان خصوصی بابو جمیل احمد اور ماہر لسانیات بابو یاسر کیانی‘قمر افضال اعوان مسہ کسوال،صفدر حسین چراہ،سید منظور شاہ،نصیر زندہ صاحب کلرسیداں،قاسم اقبال جلالی ایڈووکیٹ اسلام آباد اور علامہ طارق صارم جامعہ وارثیہ بیول گوجرخان کا خصوصی شکریہ ادا کیا، میڈیا گروپس ڈیلی پوٹھوہار ٹائمز (فیصل قریشی، حافظ عبداللہ، سعدالرحمن اور ولید)، آواز چوکپنڈوڑی (بدر بشیر بدر)، KS قوالی، ثقافت پوٹھوار(فیاض منگرال) نے لائیو کوریج کی

پریس کلب چوک پنڈوڑی کے صدر راجہ راشد سلطان‘ جنرل سیکرٹری راجہ غلام قنبر‘سینئر نائب صدر بدر بشیر بدر اور ڈاکٹر عاطف جنجوعہ‘ ہفت روزہ پنڈی پوسٹ سے عبدالجبار چوہدری نے تقریب میں آخر تک شرکت کی۔

عبداللہ جہانگیری ٹینٹ سروس، شاہ زیب ڈیکوریشن، نومی الیکٹرک ورکس اور ملک ساؤنڈ نے بھرپور تعاون کیا۔اظہر محمود رہبر‘پرویز منگرال‘نمبردار شوکت‘چوہدری احتشام اور حافظ عاصم سلیم قریشی نے خوب میزبانی کا حق ادا کیا۔

شاعر ڈاکٹر ضیاء الرحمن رافع نے کلام پیش کیا، ہارون شہباز کیانی (لوسر) نے خراج عقیدت پیش کیا انداز انتہائی سنجیدہ تھا۔

سردار ظہیر وطنی (جیوڑہ)عاجزی و انکساری نے اظہارعقیدت پیش کرنے کا حق ادا کیا،جہانگیر فکر جہلمی شاگردی جمیل قلندر صاحب دبنگ انداز میں کلام پیش کیا،راجہ اشرف فخری نے دھیمے انداز میں کلام پیش کیا،

جاود فیاض کیانی نے زبردست اندا ز مے کلام پیش کر کے ہر شعر پر داد وصول کی حاضرین کی پرزور فرمائش پر مزید کلام پیش کیا، عمیر فیاض کیانی نوجوان شاعر نے مخصوص انداز میں دلوں کو گرما دینے والا کلام پیش کیا،

اسد اقبال اسد، عامش علی عامش، نعمان ناصح ستی، چوہدری رمضان بابر نوجوان شعراء نے نعت، منقبت اور اہلبیت کرام کوخراج عقیدت پیش کیا۔

شکیل مرشد کیانی، سید جواد گیلانی، اظہر رہبر، واجد حقیر، ہارون شہباز کیانی ایڈووکیٹ، سردار ظہیر وطنی، جہانگیر فکر جہلمی، راجہ اشرف فخری، جاود فیاض کیانی، ثاقب جاوید جہلمی، ملازم حسین اشکی، قاسم اقبال جلالی ایڈووکیٹ، چوہدری منصور دکھی، خان الیاس خان، غلام طارق صارم، سجاد احمد عادل، جاوید قیصر، طاہر یاسین طاہر، محمد نصیر زندہ، سیدمنظور رامش، قمر افضال اعوان، صفدر حسین صفدر، بابو یاسر کیانی اور آخر میں صدر مشاعرہ بابائے

کشمیر پیر سیدنسیم کوکب نے کلام پیش کیا، آخر میں پوٹھوہار کے ابھرتے قوال خرم شہزاد اور ہمنوا نے قوالی پیش کی خوبصورت کلام و انداز سے محفل سماع کی رونق کو دوبالا کر دیااختتامی دعا رات 3 بجے ہوئی۔

قوال خرم شہزاد کے دفتر واقع بھکڑال ٹاور نزد یوبی ایل بنک میں قرآن خوانی کے بعد باواجمیل قلندر کے ایصال ثواب کے لیے دعائیہ تقریب منعقد کی اور وسیع لنگر تقسیم کیا گیا۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں