415

نائیک زبیر اقبال شہید آف موہڑہ بھٹاں

نائیک زبیر اقبال ولد ظفراقبال راولپنڈی کے علاقہ روات کے نواحی گاؤں موہڑہ بھٹاں میں چودہ اکتوبر 1975میں پید ا ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم گورنمنٹ پرائمری سکول موہڑہ بھٹاں سے حاصل کی اور میٹرک کا امتحان گورنمنٹ ہائی سکول ساگری اور انٹرمیڈیٹ ہائیر سیکنڈری سکول بسالی سے پاس کیابچپن ہی سے پاکستان آرمی میں اپنی خدمات سرانجام دینے کا شوق تھا

جس کی بناء پروہ آرمی کی سیون بلوچ یونٹ میں بطور سپاہی بھرتی ہوئے اور بعدازاں نائیک کے عہدے پر پرموشن ہوئی سروس کے کے ابھی ساڑھے بارہ سال گزرے تھے کہ پاکستان میں دہشت گردی کی ایک لہر نے پورے ملک کو اپنی لپٹ میں لے لیا جس کے خاتمے کے لیے پاک آرمی نے اپنا کردارادا شروع کیا اور جنوبی وزیرستان میں شر پسند عناصر کے خلاف کاروائیوں شروع کی تو نائیک زیبر اقبال کی تعیناتی بھی وزیرستان میں ہوگئی

ان کے خیال تھاکہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کاروائیوں میں بیرونی طاقتیں ملوث ہیں ان ہی کہ اہلکار پاکستانیوں کے بھیس بدل کر کاروائیوں میں مصروف ہیں بلکہ یہ غیر مسلم اسلام کالبادہ اوڑھ کر مقامی سادہ لوح لوگوں کو ورغلاء رہے ہیں یکم فروری 2008کو دن ساڑھے گیارہ بجے وزیر ستان کے علاقہ وانا میں ایک شدت پسندوں کے گروہ کا سامنا ہوا

جس پر پارک آرمی نے دھاوابولا لیکن دشمن نے بھی جوابی فائرنگ شروع کردی جس کاپاک آرمی کے جوانوں نے بھرپور مقابلہ کیا اسی دوران ایک گولی زبیر اقبال کو لگی جس کی وجہ سے وہ موقع پرشہید ہوگئے ان کی نماز جنازہ بروز اتوار کو گاؤں موہڑہ بھٹاں ادا کی گئی جہاں انھیں فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا نائیک زیبر اقبال کی شہادت نے اہلیان علاقہ کے سر فخر سے بلند کردیئے۔{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں