158

این اے 52پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ق کا چوہدری نثار علی کو ٹف ٹائم دینے کا اعلان

عبدالخطیب چوہدری
پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء وسابق ڈپٹی سپیکر الحاجی محمد نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ محمدناصرراجہ اور میرے درمیان پارٹی ٹکٹ پر کوئی جھگڑا نہیں،کوئی شک میں نہ رہے راجہ ناصر اور نوا ز کھوکھر ایک ہیں اور رہیں گے ، پارٹی جسے ٹکٹ دے گی وہ این اے 52سے الیکشن لڑے گا اور ہم پوری دیانتداری سے ایک دوسرے کا ساتھ دیں گے۔این اے 52میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ق کا مشترکہ امیدوار ہی الیکشن لڑے گا۔

 

انہوں نے کلرسیداں کے نواحی گاؤں نوتھیہ شریف میں فلاحی تنظیم کی منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوے کیا اس تقریب میں محمد ناصر راجہ بھی موجودتھے یہ پہلا موقع ہے کہ دونوں امیداور ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع ہوئے جس کی وجہ سے ان میں ٹکٹ کے حصول کے لیے پائی جانیوالی سرد جنگ میں کمی واقع ہوئی ہے راجہ محمد ناصر حلقہ این اے باون سے دو دفعہ جنرل الیکشن اور ایک مرتبہ ضمنی الیکشن میں چوہدری نثار علی خان کا مقابلہ کرچکے ہیں ان ہر دو الیکشنوں میں پیپلز پارٹی کا امیدوار بھی موجود رہا ہے لیکن اس حلقہ سے آخری دفعہ پیپلزپارٹی کے امیدوار راجہ شاہد ظفر نے کامیابی حاصل کی تھی اور اب گزشتہ دو دہائیوں سے یہ سیٹ مسلم لیگ کے پاس ہے وفاق میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ق میں اتحاد ہونے کیو جہ سے چوہدری نثار علیخان کے مقابلہ میں راجہ محمد ناصر اور نواز کھوکھر دو امیدوار سامنے آئے جھنوں نے اپنے اپنے طور پر انتخابی مہم بھی شروع کررکھی تھی نواز کھوکھر کو ملک ریاض کی سپورٹ حاصل ہے چونکہ چوہدری نثار علی خان کے حلقہ انتخاب کی ہزاروں کنال رقبہ کو ملک ریاض نے پنجاب میں گورنردور کے دوارن ایکوائر کروالیالیکن پنجاب کی صوبائی حکومت کی بحالی کے بعد انھوں نے ایکوائیر ہونے والی زمین کا آرڈرکینسل کروادیا اس رنجش کو سامنے رکھتے ہوئے ملک ریاض نے چوہدری نثار کے مقابلہ کے لیے نواز کھوکھر کو اس حلقہ میں انتخاب میں لڑنے کے لیے سپورٹ کیا اور اس کے لیے گزشتہ رمضان المبارک میں بحریہ ٹاون نے روات کلرسیداں کے علاقہ میں ہزاروں بیگ آٹا تقیسم کروایا آٹا تقسیم کی تقریبات میں حاجی نواز کھوکھر ہی سہرفہرست رہے لیکن اس دوران ہی کلرسیداں میں ہونیوالے ایک جلسہ میں ق لیگ کے راجہ محمد ناصر نے برملا اعلان کیا کہ وہ ہی اس حلقہ کے امیدوار ہیں چونکہ وہ تین دفعہ اس حلقہ سے انتخابات میں حصہ لے چکے ہیں اور ان کا حلقہ میں اچھا خاصا ووٹ بینک موجود ہے راجہ ناصر کے اس اعلان کے ساتھ ہی نواز کھوکھر کی رابطہ مہم نے خاموشی اختیار کرلی نواز کھوکھر کا تعلق بنیادی طور پر ق لیگ سے ہے لیکن ملک ریاض کے ناطے صدر زرداری سے اچھے مراسم ہیں جس کی وجہ سے انھوں نے کلرسیداں ایک جلسہ میں اپنے آپ کو پیپلزپارٹی کا نمائندہ ظاہر کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ انہیں آصف زاردری نے اس حلقہ سے امیدوار نامزد کیا ہے حلقہ باون میں ایک طرف پیپلزپارٹی کا اپنا خاصا ووٹ بنک موجود ہے دوسری جانب مشرف دور میں دھمیال ہاوس کی جانب سے حلقہ میں ریکارڈ ترقیاتی کام ہونے کے ساتھ ساتھ راجہ برادرن کے عوام کے ساتھ باہمی رابطہ ہونے کیو جہ سے برا ووٹ بنک ہے اگر ق لیگ اور پیپلزپارٹی کا اتحادی امیدوار سامنے آتا ہے تو چوہدری نثار علی کو سخت مقابلہ کا سامنا کرنا ہوگا


خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں