ڈھوک میرپوریاں

میرا گاؤں ڈھوک میرپوریاں راولپنڈی سے لاہور جانے والی جی ٹی روڈ پر ٹول پلازہ مندرہ سے ایک کلومیٹر آگے

تعارف: چوہدری عمران جٹ

میرا گاؤں ڈھوک میرپوریاں راولپنڈی سے لاہور جانے والی جی ٹی روڈ پر ٹول پلازہ مندرہ سے ایک کلومیٹر آگے ایل آر بی ٹی آنکھوں کے مشہور ہسپتال کے بالکل سامنے واقع ہے ہماراگاؤں تھانہ مندرہ کی حدود میں ہے ہمارا گاؤں1965ء میں قائم ہوا جب آزاد کشمیر میں منگلا ڈیم کی تعمیر ہوئی اور ہمارا آبائی گاؤں(سیوا)نزد عبداللہ پر تھتھال میر پور آزادکشمیر زیر آب آگیا اس لئے ہمارے گاؤں میں تمام باسی متاثرین منگلاڈیم ہیں ہمارے گاؤں کی آبادی تقریبا دوہزار کے قریب ہے اور گاؤں کی تقریبا تمام گھرانے بیرون ملک انگلینڈ مقیم ہیں ہمارے گاؤں میں صرف ایک ہی خاندان اور جٹ برادری کےلوگ مقیم ہیں یہاں پر مقیم لوگوں کا پیشہ زمینداری ہے 1965ء سے لے کر آج تک گورنمنٹ آف پاکستان نےہمارے گاؤں میں کوئی ترقیاتی کام نہیں کروایا گاؤں میں بجلی، گلیاں اور بہترین سیوریج کانظام گاؤں کے لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت مکمل کیا ہے ہمارے گاؤں میں کوئی سکول موجود نہیں ہے اور گاؤں کے بچے بچیوں کو تعلیم حاصل کرنے کے لیے مندرہ شہر جانا پڑنا ہےہمارے گاؤں میں سال میں دو فصلیں کاشت کی جاتی ہیں جن میں گندم اور مکئی کی فصل شامل ہے ہمارے گاؤں کی آبادی تقریبا بیس گھروں پر مشتمل ہے ہمارے علاقے کو اللہ تعالی نے ہر نعمت سے نوازا ہے علاقے میں زیر زمین پانی کا بہت بڑا ذخیرہ ہے جس کی وجہ سےاہلیان علاقہ کو کبھی بھی پانی کی قلت محسوص نہیں ہوتی ہمارے گاؤں کے پاس آنکھوں کامفت ہسپتال قائم ہونے کی وجہ سے گاؤں کے مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے ہمارے گاؤں میں کسی سہولت کی کمی ہے تو وہ ہے سوئی گیس کی جوکہ ابھی تک ہمارے گاؤں میں نہیں لگ سکی حالانکہ ہماری ذاتی زمینوں سے گیس کی مین پائپ لائن گزرتی ہے{jcomments on}

اپنا تبصرہ بھیجیں