اسلام آباد (سردار آفتاب اقبال)
حکومت نئی جماعت کے اُبھار سے خوفزدہ، پاکستان نظریاتی پارٹی کی بڑھتی مقبولیت نے ایوانِ اقتدار کو ہلا کر رکھ دیا۔ شہیر حیدر سیالوی لوگوں کے دلوں میں بستا ہے کمپین زور و شور سے جاری تھی جب مخالفین کو شکست نظر آئی تو اپنا فارم 47 والا رستہ اختیار کرلیا اس بوسیدہ نظام کو ہم نہیں مانتے ایک امیدوار کو سرکاری سہولیتیں بھی میسر ہیں اور پھر بھی حکومت اوچے ہتکھنڈے استعمال کرتی ہے الیکشن کمیشن پر سوال ہو گا کہ آپ حکومت کے ترجمان نہ بنے بلکہ اس ملک کے نظام کو ٹھیک کرنے میں اپنا کردار ادا کرے ایسا نظام رہا تو الیکشنز مت کرائے پھر اسی طرح شریف اور زرداری کے خاندانوں کو آگے پیچھے کرتے رہے کیوں عوام کا وقت اور پیسہ خرچ کرواتے ہیں یہی کچھ کرنا ہے یہی کچھ ہونا ہے شہیر حیدر سیالوی اس ملک کو غلامانہ نظام سے چھٹکارا دلوا کر حقیقی جمہوریت لانا چاہتا یے اور اس کا نظریہ دو ٹوک ہے سو فیصد نوجوان اس پارٹی کا حصہ ہیں مگر یہ فرسودہ نظام اس جیسے بہادر کو آگے لانے سے ڈرتا ہے ہم ایسے فیصلے نہیں مانتے ۔ ہائی کورٹ شہیر حیدر سیالوی کے کاغزات مسترد کے خلاف ایکشن لے ۔ میاں نواز شریف مانسہرہ سے الیکشن لڑ سکتا ہے تو شہیر حیدر سیالوی کیوں نہیں !!
