گزشتہ دو ہفتوں سے چکری ایکبار پھر سیاسی عمائدین کی آماجگاہ بنا رہا اسکی وجہ سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علیخان کی ہمشیرہ کی وفات تھی جہاں انکے گھر آنے والے مقامی سیاسی کھڑپینچوں اور لیڈران کاتانتا بندھا رہا
اسی دوران وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف بھی اپنے وفد کیساتھ چوہدری نثار کے گھر پہنچ گیجہاں انہوں نے چوہدری نثار کی ہمشیرہ کے انتقال پران سے اظہارتعزیت کیا
اورمرحومہ کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کی انکے وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ بھی تھے بہت سے سیاسی پنڈت اس ملاقات کو اہم قرار دے رہے ہیں اور ڈرائنگ روم کی میٹنگز میں چوہدری نثار ایکبار پھر موضوع بحث بن گے ہیں ہر کسی کی نظر اس بات پر تھی کیا
شائید کوئی ایک آدھا بات نکل آئے جس پر سیاسی ماحول گرم ہوسکے لیکن تاحال کوئی سیاسی پھلجڑی سامنے نہ آسکی ہے بہت سے سیاسی پنڈت اس بات کے دعویدار ہیں
کہ میاں شہباز کی چوہدری نثار کے گھرآمد آیسے وقت ہے جب راولپنڈی میں ن لیگ کی سیاست کے پڑخچے اڑ گے ہیں ایک
حنیف عباسی کے سوا کوئی ایسا نہیں جو کھل کر عوام کا سامنا کرسکے راولپنڈی میں دوران الیکشن ن لیگ بری طرح شکست کھاچکی تھی وہ تو بھلا ہو فارم 45 اور 47,کا جسکی بدولت الیکشن ہار کر گھروں میں سوئے ہوئے امیدوران کو اٹھا کر کہا گیا کہ آٹھ میاں (توں الیکشن جیت گیاں ایں)کارکردگی پر ڈسکشن توہو ہی نہیں سکتی
کیونکہ کسی بھی دور کوئی بھی سیاسی جماعت عوام کو وہ کچھ نہیں دے سکی جسکا دعوی کیا جاتا رہا ہے لیکن قبضہ مافیاء ماردھاڑ کا وہ پروگرام اس وقت راولپنڈی میں چل رہا ہے
اسکی مثال ماضی قریب میں کہیں نہیں ملتی اس وقت راولپنڈی میں ن لیگ کے رہنماوں جن میں چوہدری تنویر سمیت ضیاء اللہ شاہ انجم عقیل سمیت فارم 47کی نئی پیداورنعیم اعجاز سمیت سب پر مبینہ طور پر زمینوں پر قبضہ کرنے کے بے شمار الزمات ہیں جبکہ ملک ابرار وبرادران لینڈ پرووائڈر کج حثیت سے کام کررہے ہیں اورلیگی ممبران کے کردار پر مکمل خاموشی کیے بیٹھے ہیں
عوامی ریلیف کی بات کریں تو ن لیگ وہ نہیں کر سکی جسکے دعوے الیکشن سے قبل کیے جاتے رہے ہیں اور بدقسمتی سے وطن عزیز میں ہمیشہ مافیاء کو ہی سپورٹ کیا گیا چوہدری نثار علی خان کی سیاست اب تقریبا مردہ گھوڑے کی سی شکل اختیار کرچکی ہے اور دوسرے لفظوں میں کہیں کہ وینٹیلیٹر پر ہے
تو بہتر ہوگا اگر چھوٹے میاں چوہدری نثار علیخان کو سیاست میں لے آتے ہیں تو یقینا راولپنڈی میں ن لیگ کی سیاست ایکبار پھر زندہ ہوجائیگی اس کی بڑی وجہ چوہدری نثار کے آبائی حلقہ میں اس وقت راج بھاگ ہے قمر السلام راجہ اور نعیم اعجاز کے ہاتھ میں قمر اسلام راجہ اس وقت کمزور ترین سیاسی رہنماء ہیں گوکہ سوشل میڈیا اور کچھ نجی چینلز پر وہ ایسے ایسے بلند بانگ دعوے کررہے ہیں جنکا حقائق سے دور دورتک تعلق ہے
نہ واسطہ انکے پقرے سیاسی کیرئیر کو ایک نو آموز سیاسی نے پیسے کی پاور دھوان نکال کر رکھ دیا ہے اور حلقہ میں اس وقت انکا سیاسی دیاء ٹمٹما رہا ہے رہی مشکل وقت میں انکو مالی طور پرسپورٹ کرنے والے برادران اس وقت اپنا سر کڑاہی میں اور انگلیاں گھی میں رکھے ہوئے ہیں گوکہ اس حلقہ میں انتقام کیس سیاست کا سہرا چوہدری نثار کے سر ہی جاتا ہے لیکن اب اس حلقہ کے عوام جن کے رحم کرم پر ہیں
وہ ان سے نجات کے جھولی اٹھا اٹھاکر دعا مانگ رہی ہے چوہدری نثار کی سیاسی حالت ایسے ہی رہیگی یا اس میں جان پڑ جائیگی انکا بیانیہ میاں برادران کو قبول ہوگا یا ووٹ کو عزت دو جیسے بیانیے پر چوہدری نثار کو لائیں گے
اس کے لیے وقت دور نہیں حلقہ کے عوام کو قبضہ مافیاء کے چنگل سے آزادی چوہدری نثار جیسے لیڈر کی بدولت مل سکتی باقی کسی کے بس کی بات نہیں کیونکہ دوسرے لیڈران پرانی تنخواہ پر کام کرنیوالے ہیں
کیا ن لیگ راولپنڈی میں زندہ ہوپائیگی یا مافیاء کے چنگل میں رہیگی اسکے لیے چوہدری نثار کا سیاسی فیصلہ ہی کوئی دھماکہ کرسکتا ہے بصورت دیگر سنجیاں ہون گلیاں تے وچ مرزا یار پھرتا رہیگا