میرے گاؤں کا نام موہڑہ وینس ہے جو کہ راولپنڈی شہر سے تیس کلومیٹر
تحریر:جنیدقیوم،پنڈی پوسٹ،موہڑہ وینس
میرے گاؤں کا نام موہڑہ وینس ہے جو کہ راولپنڈی شہر سے تیس کلومیٹر جنوب مشرق کی طرف کلرسیداں روڈ نزد سردار مارکیٹ واقع ہے۔ اس کے مشرق کی جانب آراضی سوہال، مغرب کی جانب ددہار اعوان، شمال کی جانب بحریہ ٹاﺅن اور جنوب کی جانب موہڑہ جمعہ گاﺅں واقع ہیں۔
اس گاﺅں کی پانچ سو سال پہلے کی تاریخ ملتی ہے۔ یہاں موجود درگاہ بابا ساگر شہید اور ملحقہ قبرستان اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ یہ دھرتی شروع سے ہی جنگجوﺅں، غازیوں اور شہیدوں کی دھرتی ہے یہاں کے لوگوں کے خون میں اسلامی ولوے اور ایمانی قوت آج بھی نظر آتی ہے۔
ہرسال بابا ساگر شہید کے مزار پر جون کے مہینے میں عرس کی ایک روزہ تقریبات ہوتی ہیں جو کہ ہمارے عظیم ثقافتی ورثے کی ایک جھلک ہے۔
یہ گاﺅں پانچ چھوٹی وبڑی آبادیوں پر مشتمل ہے جن میں وینس راجپوت، نگیال راجپوت، منہاس راجپوت ویگر اقوام آباد ہیں یہ گاﺅں تقریباً دو سو گھرانوں اور کم و بیش ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔
اس گاﺅں میں پانچ مساجد ہیں جن میں باقاعدہ نمازوں کا اہتمام کیا جاتا ہے جبکہ فی الحال جامع مسجد موجود نہیں ہے۔ شرح خواندگی تقریباً پچانوے فیصد ہے۔ گاﺅںمیں ایک گورنمنٹ گرلز ایلمنٹری سکول ہے اسی سکول میں شام کے اوقات میں کمیونٹی گرلز انٹر کالج کی سہولت بھی موجود ہے جبکہ ایک پرائیویٹ ادارہ مصطفائی ماڈل ایلمنٹری سکول بھی تعلیمی خدمات سرانجام دے رہا ہے کمیونٹی سکول اور پرائیویٹ سکول کے پرنسپل فواد اکبر کا تعلق بھی اس گاﺅں سے ہے۔
اکثر لوگ شعبہ تعلیم سے منسلک ہیں جبکہ افواج پاکستان سمیت مختلف سرکاری ونجی ملازمت پیشہ افراد، مزدور، کسان، پیشہ ور لوگ بھی خاصی تعداد میں موجود ہیں۔ یہاں کی زمین انتہائی ذرخیز ہے گندم اور مکئی عام کاشت کی جانے والی فصلیں ہیں۔ لوگوں کی مالی حالت کافی بہتر ہے یہاں کے لوگ ہمدرد، ملنسار، تعلیم یافتہ اور متحد ہیں۔ پانی، گیس، بجلی، ٹیلی فون، انٹرنیٹ جیسی سہولیات بھی موجود ہیں۔
اللہ تعالیٰ میرے گاؤں کو اور اس گاؤں میں رہنے والے لوگوں کو ہمیشہ سلامت رکھے اور مزید ترقیاں عطا کرے۔آمین{jcomments on}