پنڈی پوسٹ کے 4 سال عزم و ہمت کی مثال /چوہدری محمد اشفاق

الحمد اللہ ہفت روزہ پنڈی پوسٹ 4 سال مکمل کرتے ہوئے 5 ویں برس میں قدم رکھ رہا ہے 4 برسوں میں پنڈی پوسٹ نے ہر طرح کے نا مساعد حالات کا مقابلہ جرات پامردی سے کیا کسی اخبار کی اشاعت کتنا کٹھن کام ہے اس کا اندازہ صحافت سے وابستہ لوگوں کو تو

ضرور ہے جو لوگ شعبہ صحافت سے وابستہ نہیں وہ بھی جانتے ہیں کہ کسی بھی کام کا تسلسل کس قدر مشکل کام ہوتا ہے پنڈی پوسٹ نے اپنی اولین اشاعت سے جس عزم کا اعلان کیا تھا جس نظریے پر چلتے رہنے کی قسم کھائی تھی الحمداللہ پنڈی پوسٹ اس پر قائم رہا ہے پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے دفاع کے لیے ایک سپاہی کا کردار اد اکرتے ہوئے مجاہد کے طور پر نبرد آزما رہا جہاں جرات مندانہ صحافت کی بات ہوگی پنڈی پوسٹ کا نام ضرور لیا جائے گا یہ پنڈی پوسٹ ہی تھا کہ جس کے کا ر کنوں پر طرح طرح کی الزام تراشیاں کی گئیں اور پنڈی پوسٹ ہی ہے جو پھر بھی حق سچ لکھنے سے پیچھے نہ ہٹا پنڈی پوسٹ سے وابستہ چند لوگوں کو ہر طرح سے ڈرایا دھمکایا گیا لیکن پنڈی پوسٹ کے تمام کارکن سیسہ پلائی دیوار کی مانند ایک عزم اور حوصلے کے ساتھ کھڑے رہے اور ان کے پایہ استقلال میں رتی بھر بھی لغزش پیدا نہ ہو سکی پنڈی پوسٹ نے معاشرتی ناسوروں کے بے نقاب کرنے کا فریضہ بھی با احسن طریقے سے سر انجام دیا ملاوٹ مافیا ہو یا رشوت خور مافیا اقربا پروری کی وبا ہو یا عوام کے مسائل سرکاری مال سمیٹنے والے ہوں یا کمیشن مافیا تمام مسائل حکام بالا تک پہنچانے کا معاملہ پنڈی پوسٹ نے یہ فریضہ سر انجام دیا پنڈی پوسٹ کے ان گزرے ہوئے 4 برسوں میں کئی مشکلات رستے کی دیوار بنیں لیکن یہ مشکلات پنڈی پوسٹ سے وابستہ تمام کارکنوں کے حوصلوں کو پست نہ کر سکیں اور ان کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئیں پنڈی پوسٹ نے اپنا سفر پوری آب و تاب کے ساتھ جاری رکھا پنڈی پوسٹ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ ہفت روزہ ہونے کے باجود متعدد بار ایسی خبریں شائع کیں جو دوسرے روز قومی اخباارات میں شائع نہ ہو سکیں پنڈی پوسٹ اب اپنی عمر کے 5 ویں برس میں قدم رکھ رہا ہے ہم اپنے ماضی کی طرف دیکھتے ہیں تو ہمارا سر خدائے بزرگ و برتر کے سامنے جھک جاتا ہے کہ جس نے ہمیں حوصلہ اور ہمت عطا کی کہ ہم حق سچ کی آواز بلند کرتے رہے حق کا علم ہاتھوں میں لیے پنڈی پوسٹ اپنے 5 ویں برس میں قدم رکھ رہا ہے اور تجدید عہد کرتے ہیں کہ ہمارا یہ 5 واں برس ہمارے پہلے 4 ادوار سے اور بھی بہتر ہو گا ہمارا حوصلہ مزید جواں ہو گا اور یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ کی مہربانی اور قارئین پنڈی پوسٹ کی تائید و حمایت کے بغیر ممکن ہو ہی نہیں سکتا پنڈی پوسٹ کے قارئین نے جس طرح پنڈی پوسٹ سے اپنی گہری محبت اور وابستگی کا اظہار کیا اس کی مثال بھی کلر سیداں و گر دو نواح کی صحافت میں ڈھونڈنے کو ہی نہیں ملتی ہر اتوار کو پنڈی پوسٹ کے قارئین کو پنڈی پوسٹ کا بے تابی سے انتظار رہتا ہے یہ انتظار ہمارے لیے باعث تحسین ہے یہاں ہم روات چوک پنڈوڑی اور کلر سیداں اور دیگر علاقوں کے سیاسی و کاروباری حضرات کے بھی بے حد مشکور ہیں جنہوں نے اپنے اشتہارات کے ذریعے پنڈی پوسٹ کی ترقی میں اپنا کردار ادا کیا ہے قارئین سے التماس ہے کہ پنڈی پوسٹ کی ترقی اور ہمارے حوصلوں کی بلندی کے لیے دعا کیجیے گا کہ اللہ تعالیٰ ہمارے نیک ارادوں میں کامیاب کرے آج پنڈی پوسٹ اپنی کامیابی کے 4 سال مکمل کرنے کے بعد 5 ویں برس میں داخل ہو چکا ہے اس کامیابی پر میری طرف سے چیف ایڈیٹر عبدالخطیب چوہدری اور ان کی پوری ٹیم کو میری طرف سے مبار ک باد قبول ہو ۔{jcomments on}

 

اپنا تبصرہ بھیجیں