پنجاب میں30 جنوری کو بلدیاتی انتخابات نہیں ہو سکیں گے

مسلم لیگ (ن) کی مرکزی قیادت سے مشورے کے بعد پنجاب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 30 جنوری کو بلدیاتی انتخابات نہیں کروائے جائیں گے۔ لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے حلقہ بندیوں کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے کے خلاف عدالت عظمیٰ میں اپیل دائر نہیں کی جائے گی اور نئی حلقہ بندیاں کرا کر ہی انتخابات کروائے جائیں گے جس کے لئے کم سے کم مزید چھ ماہ درکار ہوں گے۔ محکمہ بلدیات نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز کو شیڈول ملتوی کرنے کی ہدایت کر دی ہے تاہم حتمی اعلان الیکشن کمیشن کریگا۔ پنجاب حکومت کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق 30 جنوری کو الیکشن اب کسی صورت ممکن نہیں۔ سیکڑوں انتظامی افسروں کو بدھ سے دیگر امور انجام دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ پنجاب کی طرح سندھ میں بھی حلقہ بندیاں کالعدم ہونے کے بعد انتخابی فہرستیں دوبارہ تیار کرنا پڑیں گی۔ نئی حلقہ بندیوں کی بنیاد پر انتخابی فہرستوں کی ڈیٹا انٹری کا کام مکمل کر لیا گیا تھا لیکن نئے سرے سے دوبارہ کام شروع کرنا ہوگا۔ دوسری طرف الیکشن کمیشن نے وزارت دفاع کی جانب سے کنٹونمنٹ میں بلدیاتی الیکشن کے لیے پچہتر روز کی مہلت دینے کی درخواست مسترد کر دی ہے اور سیکرٹری داخلہ کو اسلام آباد جبکہ سیکریٹری دفاع کو کنٹونمنٹ میں بلدیاتی انتخابات کے انتظامات دو ہفتوں میں مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں