آصف شاہ
عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی حکومت کے ذمہ داری ہوتی ہے دنیا بھر میں آپ کسی بھی نظام حکومت کو اٹھا کر دیکھ لیں وہ چاہے صدارتی ہو یا پارلیمانی‘ وہاں اولین کام عوام کی فلاح بہبود کا ہوتا ہے لیکن وطن عزیز میں ہمیشہ سے حالات اس کے برعکس رہے ہیں یہاں پر عوام کے بنیادی حقوق پر ان کو بلیک میل کیا جاتا ہے ہمارے سیاسی کلچر میں ترقیاتی کام ووٹ سے مشروط ہیں کراچی سے خیبر تک دیکھ لیں صحت کی سہولیات انتہائی ناپید ہیں اس کا عملی نمونہ ہمیں آئے روز ایمبولینسز اور ہسپتال سے باہر بچوں کی پیدائش کی صورت میں نظر آتا ہے این اے باون اور پی پی 5 میں صحت کے حوالہ سے کوئی بڑا ہسپتال موجود نہیں ہے لیکن عوام کو فوری ریلیف دینے کے لیے کلرسیداں تحصیل ہید کوارٹر ہسپتال اور دوسری طرف بگا شیخاں رورل ہیلتھ کا قیام کافی عرصہ سے ہے لیکن وہ عوام کو اتنی سہولیات شاید فراہم نہیں کر پارہے تھے اس حوالہ سے روات کے مقام پر چوہدری نثار علی خان کے ایک تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کے برابر ہسپتال کا افتتاح کیا تھا جس پر زور شور سے کام شروع ہے دوسری طرف عوام کو صحت کی سہولیات کے حوالہ سے گزشتہ ہفتہ ایم پی قمرالسلام راجہ نے بنیادی مرکز صحت لوہدرہ میں 7/24سروس کے آغاز کا افتتاح کیا جس سے نہ صرف یوسی لوہدرہ بلکہ قریب کی یوسی مغل اور ساگری کی عوام بھی اس سے مستفیدہوگی اس مرکز صحت میں زچہ وبچہ کے حوالہ سے تمام سہولیات کو مہیا کر دیا گیا ہے اور اس کے افتتاح سے جہاں عوام علاقہ مستفید ہو گی وہاں وہ عام آدمی کو زیادہ سہولت ملے گی جو پرائیویٹ سیکٹر کے مہنگے علاج کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا اس وقت اگر پرائیویٹ سیکٹر میں نظر ڈالی جائے تو وہ مسیحا سے زیادہ اپنی جیبوں کو بھرنے کے چکر میں زیادہ نظر آتے ہیں پرائیویٹ سیکٹر کے ہسپتالوں میں نارمل ڈیلیوری کو بھی آپریشن کرکے غریب عوام سے جو ہزاروں روپے بٹورلیے جاتے ہیں اس سروس سے علاقہ کی غریب عوام کی جان چھوٹ جائے گی ، اور اس سہولت سے علاقہ کی عوام کو نارمل ڈیلیوری بالکل فری ہوگی اس کے علاوہ اگر خدا نخواستہ کوئی سیرئس ایشو بن جاتا ہے تو اس کے لیے فری ایمبولینس سروس بھی مہیا کی جائے گی جو زچہ و بچہ کو گھرتک منتقل بھی کرے گی اس حوالہ سے موجودہ حکومت کے ساتھ ساتھ چیئرمین یوسی اور وائس چیئرمین بھی مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں اپنی یوسی کی عوام کو اس سہولت سے مستفید کرنے کے لیے کوشش کی اور با لا آخر اس میں کامیاب ہوگئے وہاں ایم پی اے قمرالسلام بھی مبارک باد کے مستحق ہیں جنہوں نے اس کو بنوانے میں اہم رول ادا کیا ،لیکن دوسری طرف ایک کلومیٹر سے کم فاصلے پر موجود بنیادی مرکز صحت ساگری کی حالت زار پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے وہ اس وقت بھوت بنگلے کا حقیقی منظر پیش کر رہا ہے اس کو درست کرنے کی اشد ضرورت ہے لیکن مقامی سیاسی لیڈران کی جانب کوئی توجہ نہیں ہے دوسری جانب حکومت پنجاب نے عوام کو طبعی سہولیات کو گھر گھر پہنچانے کا جو فیصلہ کیا ہے وہ دیر آئید درست آئید ہے کے مترادف ہے چند سال پہلے پیچیدہ امراض کے لیے ہزاروں روپے ٹیسٹ اور ادویات کی مد میں وصول کیے جاتے تھے اب حکومت پنجاب اور میاں شہباز شریف کی کوششوں سے ان امراض کے ٹیسٹ فری ہو رہے ہیں اور ان کی ادویات عوام کو گھر بھیٹے مل رہی ہیں یہ یقیناًایک احسن اقدام ہے اور اس کا کریڈٹ پنجاب حکومت کو جاتا ہے لیکن اس کو کامیاب کرنے کے لیے اس پر مکمل توجہ دینی ہو گی کیونکہ سرکاری کام کو شروع تو بڑے طمطراق سے کیا جاتا ہے لیکن چند ماہ بعد ہی وہ اپنی رفتار کو کم کر دیتا ہے اور رفتہ رفتہ خاتمے کے قریب آجاتا ہے اس کی مثال حکومت پنجاب کے صاف دیہات کی ہے جو شروع تو بہت زبردست طریقہ سے کیا گیا تھا لیکن اب اپنی افا دیت کھو بیٹھا ہے کہی یہ کام بھی اس کی بھینٹ نہ چڑھ جائے
190