13 اور 14 اگست کی درمیانی شب سیاحوں پر لاٹھی چارج اور مال روڈ مری نامعلوم ہنگامی صورتحال میں پیزا فورس کی جانب سے بند کر دیا گیا۔

راولپنڈی(اویس الحق سے)13 اور 14 اگست کی درمیانی سب کو ملک کے خوبصورت سیاحتی مقام ملکہ کوہسار مری کے مال روڈ پر نامعلوم ہنگامی صورتحال میں بند کروایا دیا گیا اور سیاحوں کو مال روڈ سے منتشر کر دیا گیا جو مری کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا جبکہ ایسا کبھی بھی دیکھنے میں نہیں آیا۔ اس طرح مال روڈ کو 13 اگست کی رات کو اچانک ہی پیرا فورس کے عملے کی جانب سے دوکانداروں کے ساتھ بہت بد تمیزی کا مظاہرہ کرتے ہوے دکانیں بند کرئے جانے کا حکم دیا گیا اور یوں مال روڈ پر لاٹھی چارج بھی شروع کر دیا گیا۔

ایسے میں یہاں کے تاجروں نے صورت حال پر تشویش اور عدم تحفظ کا اظہار کرتے ہوے ڈی سی مری سے کہا کہ مری کا کاروبار جو صرف تین ماہ پر محیط ہے وہاں ایسی پابندیوں سے تاجر اپنی دوکانوں کا کرایہ بھی پوا نہیں کر سکیں گے۔تاجروں نے کہا کہ یوم آزادی کے موقع پر ایسی صورت حال پیدا کرنے اور دفعہ 144 لگا کر عوام کو بنیادی حقوق سے محرم کیئے جانے کی سازش انتہائی افسوسناک ہے۔تاجروں نے کہا کہ ایسی صورت میں مقامی سول لوگوں کے ساتھ مشاورت انتہائی ضروری تھی مگر دفعہ ایک سو چوالیس کے نفاذ سے عوام میں نفرت کی فضاء پیدا کی گئی ہے جو حکومت وقت کے خلاف کسی سازش سے کم نہیں۔

یہاں مری آنے والےسیاحوں کا کہنا تھا کہ ہم یہاں ہزاروں روپے لگا کر لاٹھیاں کھانے نہیں آتے ہیں ایسے میں آئندہ مری آنے کے بجائے کے،پی،کے کے مختلف سیاحتی مقامات کا رخ کرلینگے۔ اس اقدام کے بعد سیاحوں میں مری کی سیاحت کے حوالے سے مختلف سوالات جنم لے رہے ہیں۔