کلر سیداں میں غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کی واپسی کے حکومتی احکامات پر عملدرآمد نہ ہو سکا

کلرسیداں (یاسر ملک)
کلر سیداں میں غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کی واپسی کے حکومتی احکامات پر عملدرآمد نہ ہو سکا۔ حکومتی واضع احکامات کے باوجود کلر سیداں میں بڑی تعداد میں افغان شہری بدستور مقیم ہیں۔ انتظامیہ کی نااہلی یا مبینہ چشم پوشی کے باعث یہ افراد نہ صرف قیام پذیر ہیں بلکہ کئی نے مقامی کاروبار بھی شروع کر رکھے ہیں۔کلرسیداں اور گردونواح میں غیرقانونی افغان باشندوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، عوامی حلقوں کا مؤثر کارروائی کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق تحصیل کلرسیداں اور اس کے گردونواح میں غیرقانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ ان افراد کی موجودگی نہ صرف سیکیورٹی خدشات کو جنم دے رہی ہے ذرائع کے مطابق ان افغان باشندوں میں بڑی تعداد ایسے افراد کی ہے جن کے پاس نہ تو کسی قسم کے شناختی دستاویزات ہیں اور نہ ہی قانونی رہائش کی اجازت، بیشتر افراد غیرقانونی طور پر پاکستان میں داخل ہوئے اور کلرسیداں کے مختلف علاقوں میں رہائش پذیر ہیں۔ادھر بڑی تعداد ایسے افراد کی بھی موجود ہے جنہوں نے ماضی میں بوگس دستاویزات کے ساتھ نادرا کے شناختی کارڈبنا کر پاکستانی شہریت حاصل کرلی۔اگر مکمل چھان بین کی جائے تو صرف کلرسیداں سے درجنوں افراد ایسے سامنے آئیں گے جنہوں نے افغانی ہونے کے باوجود جعلی کاغذات کے ذریعے پاکستانی کی شہریت اور نادرا شناختی کارڈ بنا رکھے ہیں۔مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ ان غیرقانونی افراد کی آڑ میں جرائم پیشہ عناصر بھی سرگرم ہو سکتے ہیں، جس سے امن و امان کی صورتحال متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ کئی مقامات پر ان افراد کے ذریعے منشیات کی ترسیل، چوری اور دیگر جرائم کی اطلاعات بھی موصول ہو چکی ہیں۔سماجی حلقے حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ فوری طور پر جامع سروے کر کے غیرقانونی افغان باشندوں کی نشاندہی کی جائے اور قانون کے مطابق ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔ انتظامیہ سے جب اس بارے میں رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ معاملے کا نوٹس لے لیا گیا ہے اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے مؤثر حکمتِ عملی تیار کی جا رہی ہے۔واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے بھی حالیہ مہینوں میں غیرقانونی تارکینِ وطن کے خلاف ملک گیر مہم شروع کی گئی ہے، جس کے تحت سینکڑوں غیرقانونی افغان باشندوں کو گرفتار کر کے وطن واپس بھیجا جا چکا ہے۔تاہم یہ بات باعث حیرت ہے کہ پاکستان کی سلامتی کے لیئے شروع کیا گیا یہ آپریشن کلرسیداں میں کیوں تعطل کا شکار ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں