کلرسیداں کے بعد تحصیل دولتالہ،دھمیال ہاوس کی بڑی خدمات

ساجد محمود/موجودہ حالات میں تبدیلی سرکار کیجانب سے شروع دن سے عوام کو سہانے خواب دکھانے کا سلسلہ تاحال جاری ہے مہنگائی کے اٹھتے ہوئے طوفان کا مقابلہ کرتے کرتے اب عوام کی ہمت بھی جواب دے گئی ہے مقامی سطح پر بھی عوام مسائل کے نرغے میں ہے جبکہ تحریک انصاف کے منتخب نمائندے بحیثیت مجموعی حلقے کے مسائل حل کرنے کی بجائے ذاتی تعلقات اور واقفی شناسائی کے بل بوتے پر مخصوص علاقوں میں ترقیاتی کاموں کی تکمیل پر اپنی تمام تر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں انکے اس امتیازی سلوک پر تحریک انصاف کے کارکنان کے دلوں میں مایوسی نے ڈیرے جما لیے ہیں رواں ہفتے ایم پی اے ساجد محمود نے تحصیل گوجرخان کی یونین کونسل کنگھریلہ میں گیس فراہمی منصوبے کا اعلان کیا تھاجو کہ عوامی فلاح کے حوالے سے ایک اچھا اقدام ہے تاہم اسکے برعکس دوسری طرف انکے حلقے میں شامل یونین کونسل بشندوٹ کی عوام گیس کی سہولت سے تاحال محروم ہے ماضی میں برسراقتدار مسلم لیگ نون کی یوسی قیادت بھی اس اہم عوامی مسئلے کے حل میں غفلت کی مرتکب قرار پائی ہے تاہم گزشتہ انتخابات میں یوسی بشندوٹ کے نوجوان طبقے کی تگ و دو کی بدولت ماضی کے برعکس تحریک انصاف کے امیدواروں کو واضح برتری سے کامیابی محض اس امید پر دلائی تھی کہ شاید انکے بنیادی مسائل حل ہونگے تاہم کامیابی کے بعد ان عوامی نمائندوں کے چال چلن میں کافی تبدیلی واقع ہوئی ہے اسی ہفتے گوجرخان کے نواحی علاقے دولتا لہ کو صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے چوہدری ساجد محمود کے ہمراہ تحصیل کا درجہ دینے کا اعلان کیا تھا اس اعلان کو عوامی حلقوں میں کافی پزیرائی ملی ہے یاد رہے کہ اس سے قبل جنرل مشرف کی مسلم لیگ قاف کی حکومت میں شامل راجہ بشارت نے2004 میں عوامی جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے کلر سیداں کو بھی تحصیل کا درجہ دلوانے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا جبکہ مانکیالہ ریلوے پھاٹک پر پل کی تعمیر بھی راجہ بشارت کی عوامی خدمات کا منہ بولتا ثبوت ہے جس پر میرپور آزاد کشمیر اور طول و عرض پر پھیلی تحصیل کلرسیداں اور گردونواح کی آبادی انکے اس دیرینہ عوامی مسئلے کے حل پر تہہ دل سے انکی شکرگزار ہے گزشتہ پیر کے دن ایم این اے صداقت عباسی نے ایم پی اے راجہ صغیر کے ہمراہ یوسی غزن آباد کے گاوں گکھڑ ادھمال گاڑ روڈ کی تعمیر کا بھی افتتاح کیا تھا جسکی تعمیر پر چار کروڑ 25لاکھ روپے لاگت آئے گی ساتھ ہی انہوں نے راجہ شفقت محمود ایڈووکیث کو یہ ذمہ داری بھی سونپی ہے کہ وہ یوسی ترقیاتی کمیٹی کے اراکین کی مشاورت سے 40لاکھ روپے کی لاگت کے مزید فلاحی پروجیکٹس کی نشاندہی کریں تاکہ مزید فنڈز جاری کیے جائیں گو یہ ایم این اے کیجانب سے مقامی سطح پر مسائل حل کرنے کی ایک قابل ستائش پیش رفت ہے تاہم یہ بات خاصی تکلیف دہ ہے کہ انکی طرف سے حلقے میں شامل دیگر یونین کونسلز بالخصوص یوسی بشندوٹ کی عوام کیساتھ امتیازی سلوک روا رکھنا سمجھ سے بالا ترہے جبکہ دوسری طرف یوسی بشندوٹ کی تحریک انصاف کی مقامی قیادت بھی اپنے حصے کا حق وصول کرنے کی بجائے مہر بہ لب ہو کر بیٹھ گئی ہے جبکہ یوسی میں بے شمار منصوبے تکمیل کے حوالے سے فنڈز کے منتظر ہیں جن میں موہڑہ نجار مرکز صحت کی عمارت کی ازسرنو تعمیر جو کہ موجودہ حالات میں خستہ حالی کا شکار ہے نکاسی آب کے مسائل نالوں کی تعمیر گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول آراضی خاص میں واش روم اور اسکول کے گیٹ تک پختہ راستے کی تعمیر اور دیگر دیہات میں گلیوں کی تعمیر کے علاوہ گاوں بسنتہ میں سڑک کی تعمیر کے مسائل شامل ہیں عوامی حلقوں کیجانب سے ایم این صداقت علی عباسی اور منتخب ایم پی اے چوہدری ساجد محمود سے اپیل ہے کہ وہ اپنا وقت نکال کر اپنے حلقے میں شامل یوسی بشندوٹ کی عوام کو درپیش مسائل کے حل کیجانب توجہ دیں کیونکہ یوسی بشندوٹ کی عوام نے قومی اور صوبائی اسمبلی کی دونوں نشستوں پر تمام پولنگ اسٹیشن پر تحریک انصاف کے امیدواروں کی جیت میں انتہائی اہم کردار ادا کیا تھا اسلیے ضروری ہے کہ منتخب نمائندے یوسی بشندوٹ کی باوفا عوام کی امنگوں اور انکے جذبات کو ٹھیس پہنچانے سے گریز کریں یہ بات کسی دلیل کی محتاج نہیں ہے کہ دولت اقتدار صحت اور شہرت وقت کے تھپیڑوں میں گم ہو کر رہ جاتی ہیں مگر فلاح انسانیت کے حوالے کیجانے والی کوششیں ہمیشہ دنیا وآخرت میں کامیابی کی ضامن ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں