
صوبائی اسمبلی کے انتخابات کا بگل بج گیا ہے سپریم کورٹ کے حکم کے بعد الیکشن کمیشن نے صدر پاکستان کی مشاورت سے 30 اپریل کی تاریخ کا اعلان کیا ہے یعنی رمضان کے فوری بعد الیکشن ہونے تاریخ کا اعلان ہوتے ہی سیاسی جماعتوں اور خاص طور پر امیدوارں نے اپنی کمر کس لی ہے اگر ہم صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 13 کی بات کریں تو یہاں ماضی میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار حاجی امجد محمود چوہدری نے ایک بڑے مارجن سے مسلم لیگ ن کو شکست سے دوچار کیا تھا انکے مدمقابل مسلم لیگ ن کے چوہدری سرفراز افضل اور تحریک لبیک پاکستان کے چوہدری رضوان گجر تھے اب 2023 کے عام انتخابات میں اس حلقے کی سیاسی صورتحال پر نظر ڈالیں تو یہاں سے پاکستان تحریک انصاف اپنے ماضی کے امیدوار حاجی امجد محمود چوہدری کو میدان میں اتار رہی ہے حاجی امجد محمود چوہدری اس حلقے میں اپنا سیاسی اثر و رسوخ رکھتے ہیں بطور ایم پی اے انھوں نے علاقے میں جہاں بہت سے ترقیاتی کام کروائے تو وہیں پر وہ لوگوں کی خوشی غمی میں شریک ہوتے دکھائی دئیے اسکے علاوہ موجودہ سیاسی صورتحال میں بھی تحریک انصاف کا بیانیہ عوام میں مقبول ہے

عوام اسکو بہت پسند کر رہی ہے جس سے بظاہر یہی لگتا کہ وہ ماضی کی طرح اب بھی اپنے مخالف حریف کو ٹف ٹائم دیں گے اس حلقے سے ہم بات کریں مسلم لیگ ن کی تو یہاں سے انکا کوئی امیدوار تاحال فائنل تو نہیں ہوا مگر بظاہر یہی لگ رہا کہ یہاں سے ماضی کے امیدوار چوہدری سرفراز افضل ہی الیکشن لڑیں گے اگر ہم مسلم لیگ ن کی اس حلقے میں سیاسی صورتحال پر نظر ڈالیں تو وہ ز کی بات کریں تو یہ جماعت اس دفعہ اس حلقے سے نئے امیدوار کو میدان میں اتار رہی ہے تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار نمبردار لیاقت علی ہیں جنکے حوالے سے بات کریں تو وہ اس حلقے کے دیہی علاقے سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ باقی دونوں جماعتوں کے امیدوار شہری علاقے سے تعلق رکھتے تو جس سے تحریک لبیک دیہی علاقوں میں اچھا ووٹ لے گی اسکے علاوہ نمبردار لیاقت علی کا ذاتی اثر و رسوخ بھی کافی زیادہ ہے جس سے انکی جماعت کو کافی فائدہ ہوگا تحریک لبیک پاکستان نے ماضی کی نسبت اس دفعہ سیاسی حوالے سے کافی محنت کی ہے مختلف کنونشن کروائے اور فیلڈ میں نظر آئی ہے جس سے اس جماعت کا ووٹ بنک ماضی کے مقابلے میں بڑھا ہے تو ان انتخابات میں تحریک لبیک پاکستان مخالف امیدوارں کو ٹف ٹائم دے گی اس حلقے سے چوہدری نثار علی خان اپنا ذاتی اثر و رسوخ رکھتے اور انکا ووٹ بنک موجود 2018 میں انھوں نے اس حلقے سے اپنا امیدوار کھڑا کیا تھا لیکن اس دفعہ تاحال اس حلقے سے انکا کوئی بھی امیدوار سامنے نہیں آیا اگر چوہدری نثار علی خان یہاں سے اپنا کوئی بھی امیدوار سامنے نہ لائے اور کسی دوسرے امیدوار کو سپورٹ کیا یا حمایت کی تو اس سے بھی اس حمایت یافتہ امیدوار کو کافی فائدہ ہوگا اس حلقے میں جماعت اسلامی کے امیدوار ڈاکٹر عرفان قریشی انتخابات میں حصہ لینگے جبکہ یہاں سے ایک نئی سیاسی جماعت پاکستان نظریاتی پارٹی کے امیدوار غلام علی بھی الیکشن لڑ رہے ہیں حلقہ پی پی 13 سے پاکستان پیپلز پارٹی تاحال اپنا کوئی امیدوار نہ دے سکی ہے۔