اسلام آباد(اویس الحق سے)وزیراعظم شہباز شریف نے پولینڈ کے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ رادوساؤسیکورسکی نے ملاقات کی اور دونوں ممالک نے بین الاقوامی اور علاقائی سطح پر تعاون مزید مستحکم کرنے کے باہمی رابطے بڑھانے پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف سے پولینڈ کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ رادوساؤ سیکورسکی نے آج وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات کی، اس موقع پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ اور پولینڈ میں پاکستان کے سفیر سمیع ملک بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور پولینڈ کے درمیان کئی دہائیوں پر محیط خوش گوار اور دوستانہ تعلقات ہیں اور انہوں نے پولینڈ کی اعلیٰ سطح کی صنعت کاری اور ترقی کی تعریف کی جو کہ 1970 کی دہائی سے پولینڈ کی ایک خصوصیت رہی ہے۔
وزیراعظم نے تجارت، توانائی، دفاع، تعلیم، محنت اور باہمی دلچسپی کے دیگر شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے کی پاکستان کی خواہش کا اظہار کیا اور اس سلسلے میں وزیراعظم نے پولینڈ کی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری بالخصوص توانائی، کان کنی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں نئے مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی۔
ملاقات میں مشرق وسطیٰ اور یوکرین میں امن کی کوششوں سمیت علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم نے مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے تنازعات کے پرامن حل کی اہمیت پر زور دیا اور بین الاقوامی قانون، انسانی اصولوں اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی پاسداری کے لیے پاکستان کے مستقل مؤقف پر زور دیا۔
شہباز شریف نے پولینڈ کے وزیراعظم ڈونلڈ ٹسک کو تہنیتی پیغام دیا اور انہیں جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت دی۔
پولینڈ کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے مختلف شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید گہرا کرنے میں پولینڈ کی بھرپور دلچسپی کا اظہار کیا۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے پیٹرو کیمیکل سیکٹر میں پولینڈ کی سرمایہ کاری 0.5 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ ہے اور تجویز پیش کی کہ پاکستان بھی واٹر ٹریٹمنٹ میں پولینڈ کی مہارت سے فائدہ اٹھا سکتا ہے اور انہوں نے علاقائی امن و استحکام کے فروغ میں پاکستان کے کردار کو بھی سراہا۔
اس موقع پر دونوں ممالک نے تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لیے رابطے بڑھانے پر اتفاق کیا۔
قبل ازیں، پولینڈ کے مہمانوں نے دفتر خارجہ میں پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی، ساتھ ہی دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے اور ایک مقامی تھنک ٹینک میں ایک سیمینار سے خطاب بھی کیا۔