پنجاب بھر کے مختلف شہروں سے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو بڑی تعداد میں گرفتار کر لیا گیا۔

راولپنڈی(اویس الحق سے)ملک بھر میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی کال پر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔پنجاب پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کو بڑی تعداد میں گرفتار کر لیا گیا ہے تاکہ احتجاج کے سلسلے کو محدود کیا جا سکے۔راولپنڈی ڈویژن سمیت سیالکوٹ،لاہور، گجرانوالہ اور دیگر چھوڑے بڑے شہروں میں گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں ایسے میں پی،ٹی،آئی کی 75 سالہ بزرگ رہنماء اور ڈار برادرز کی والدہ ریحانہ ڈار سمیت دیگر کو سیالکوٹ ایوان عدل کے باہر سے حراست میں لے کیا گیا۔

5 اگست کے حوالے سے لاہور میں 6 اراکین پنجاب اسمبلی کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے، پکڑے گئے ارکان اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی معین ریاض قریشی بھی شامل ہیں۔

پی ٹی آئی کے ارکان نے قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کی۔ عامر ڈوگر نے ارکان اسمبلی کی گرفتاریوں کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کو بانی کا ساتھ دینے پر سزائیں دی گئیں،جس طرح اسمبلی چلائی جارہی ہے یہ کٹھ پتلیوں کا تماشہ ہے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی نے اپنے تمام ارکان قومی اسمبلی کو پارلیمنٹ ہاؤس آنے کی ہدایت کردی، پی ٹی آئی قیادت کا اگلہ لائحہ عمل پارلیمنٹ ہاؤس میں طے کیا جائیگا۔

پاکستان کےسینئر بزرگ سیاستدان جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ 5 اگست کا پی ٹی آئی احتجاج جمہوری حق ہے، احتجاج کا مقصد جمہوریت اور آئینی بالادستی کا دفاع ہے انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم سب مل کر اس ملک کو آزاد کرائیں، ایک ایسا پاکستان تعمیر کریں جہاں عوام کی رائے اور پارلیمان کی بالادستی ہو۔

اپنا تبصرہ بھیجیں