ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ پاکستان میں قومی غربت کی شرح جو 02-2001 میں 64 اعشاریہ 3 فیصد سے مسلسل کم ہو کر 18 اعشاریہ 3 فیصد تک آگئی تھی، 2020 سے دوبارہ بڑھنا شروع ہو گئی ہے۔
عالمی بینک کی جانب سے پاکستان میں غربت کے متعلق رپورٹ جاری کر دی گئی ،عالمی بینک کی کنٹری ڈائریکٹر پاکستان بولورما امگابازار نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان میں غربت کی موجودہ شرح 25اعشاریہ 3 فیصد ہے اور گزشتہ 3 سال میں غربت کی شرح میں 7 فیصد کا اضافہ ہوا،
جس سے 1 کروڑ 75 لاکھ افراد مزید غربت کا شکار ہو گئے ہیں۔ 25 کروڑ میں سے 6 کروڑ افراد غربت کی زندگی گزار رہے ، 4 کروڑ 12 لاکھ افراد روزانہ کی بنیاد پر تقریباً 9 سو روپے سے کم کماتے ہیں، 2022 میں پاکستان میں غربت کی شرح 18اعشاریہ3 فیصد تھی۔24-2023 میں غربت کی شرح بڑھ کر 24اعشاریہ 8 فیصد ہوگئی اور 25-2024 میں غربت کی شرح 25اعشاریہ3 فیصد ہو گئی، 2001 سے 2015 تک پاکستان میں غربت کی شرح میں سالانہ 3 فیصد کمی ہوئی۔2015 سے 2018 تک پاکستان میں غربت کی شرح میں سالانہ ایک فیصد کمی ہوئی اور 2022 کے بعد غربت کی شرح میں اضافہ ہوا ہے ، 2020 میں غربت کی شرح میں کورونا کے بعد اضافہ ہوا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ 19-2018 کے بعد ہاؤس ہولڈ سروے نہیں کیا گیا، زرعی انکم کے علاوہ دیگر ذرائع آمدن سے غربت کی شرح کم ہو رہی ہے ، اور 57 فیصد نان ایگری انکم سے غربت کم ہوئی جبکہ 18 فیصد زرعی آمدن سے غربت کم ہوئی۔