کسی غلہ فروش کے چند درہم ایک صوفی پر قرض ہو گئے۔ غلہ فروش ہر روز صوفی سے قرض کی ادائیگی کا تقاضا کرتا اور صوفی کو اچھی طرح ذلیل بھی کرتا۔ ایک دن صوفی کو اس کے ایک دوست نے کہا یہ غلہ فروش تمہیں رقم کے تقاضا میں روز ذلیل کرتا ہے اور تم ٹال مٹول کرتے رہتے ہو۔ معلوم ہوتا ہے کہ تم نے اپنی یہ عادت بنا لی ہے۔ بہتر ہوتا کہ نفس کے تقاضے کو بھی آئندہ کل پر ٹال دیتے اور قرض کی مصیبت میں نہ پڑتے۔ حاصل کلام:وقتی پریشانی دور کرنے کے لیے قرض لینا اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈالنا ہے۔(چوہدری ادیب‘کلرسیداں)
جہلم کا بہادر بیٹا علی عمران مادرِ وطن پر قربان ہو گیاایس ایس جی کمانڈو…
گوجرخان تھانہ گوجرخان کے باہر کھڑا کچہری کلرک عمان واجد کا قیمتی 125 موٹر سائیکل…
بحریہ ٹاؤن گردہ ٹرانسپلانٹ کیس میں ڈاکٹر منظور حسین کی ھائی کورٹ سے ضمانت ریجیکٹوسیم…
کلر سیداں (یاسر ملک) تھانہ کلر سیداں پولیس نے جعل سازی اور فراڈ کے الزام…
کلر سیداں (یاسر ملک) کلر سیداں پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دو افراد کو…
راجہ طاہر محموددنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ بڑی بڑی تہذیبیں دریاؤں کے کنارے آباد…