لاہور(پنڈی پوسٹ نیوز)وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہاہے کہ میرا وژن ایک خوشحال اور جدید پنجاب ہے جہاں ہر شہری بااختیار ہو،اس خواب کی تکمیل میں جرمنی اہم ساتھی بن سکتا ہے، 2024 میں پاکستان اور جرمنی کی دو طرفہ تجارت 3 اعشاریہ 63 بلین امریکی ڈالر رہی جبکہ پاکستان کا تجارتی توازن مثبت رہا،40 جرمن کمپنیاں پہلے ہی پاکستان میں کام کر اور روزگار کے مزید مواقع پیدا کر رہی ہیں۔
صوبے میں ماحولیاتی تحفظ میری اولین ترجیح ہے ،حالیہ تباہ کن سیلاب اور سرحد پار سموگ ہمارے لئے بڑا چیلنج ہیں۔وزیراعلیٰ سے گزشتہ روز جرمنی کی سفیر انا لیپل نے ملاقات کی،مریم نواز نے حالیہ سیلاب کے بعد جرمنی کی بروقت یکجہتی ، جدید زرعی ٹیکنالوجی،گرین ٹیکنالوجی وجنگلات کی افزائش میں تعاون کو سراہا اورہنر مند افرادی قوت کے تبادلے اور جرمنی کے ڈوئل ووکیشنل ٹریننگ ماڈل پر مزید تعاون کو خوش آ ئند قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ جرمنی ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے ،ویمن امپاورمنٹ،سماجی تحفظ اور انسانی ترقی میں پاکستان کا دیرینہ شراکت دار ہے ،پاکستان اور جرمنی کے مابین نومبر میں ہونے والے جی ٹو جی مذاکرات شراکت داری کو مزید تقویت دیں گے ۔
ملاقات میں فروغ تعلیم،جرمنی میں زیرِ تعلیم پاکستانی طلبہ کی بڑھتی ہوئی تعداد اور نصاب میں جدت پر بھی گفتگو کی گئی ۔مریم نواز نے کہا کہ پاکستان میں کھیلوں کے فروغ میں جرمنی کا تعاون قابل ستائش ہے ،حال ہی میں جرمن جونیئر ہاکی ٹیم نے لاہور کا دورہ کیا،ہم مزید سپورٹس ایکسچینج اور کوچنگ مواقع کے منتظر ہیں،پنجاب جرمنی کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ جرمن سفیر نے واسا ایکسپو کا وزٹ کیا اور ایکسپو کو قابل تحسین قرار دیا۔ جرمن سفیر نے کہا کہ پنجاب کے مختلف دیہی علاقوں میں بہت زیادہ سیلاب آیا لیکن حکومت نے بہت اچھا کام کیا۔