ملکی ترقی کا راز

عبدالجبار چوہدری
یوم پاکستان 23مارچ 2019کے موقع پر ملائشیا کو ترقی یافتہ ملک بنانے والے کامیاب ترین وزیر اعظم مہاتیر محمد تین روزہ دورہ پر ہمارے ملک تشریف لائے انھوں نے تجارتی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملائشیا کو جدید اور ترقی یافتہ بنانے کے لیے سب سے پہلے زراعت پر توجہ دی گئی زرعی اجناس ،پھلوں کی پیداوار ،سبزیوں کی کاشت جنگلات کی تعداد بڑھانے کے لیے اقدامات کے بعد سیاحت کو فروغ دیا گیا جب تک مقامی پیدوار میں خود کفالت حاصل نہیں کی جاتی اس وقت تک مجموعی قومی پیداوار اور ترقی کے اہداف کبھی بھی حاصل نہیں کیے جاسکتے ،اس بات کی روشنی میں آج ہماری حکومت شہروں کو جدید اور سہولیات سے بھرپور جگہوں میں تبدیل کرنے کی سوچ رہی ہے جس کی خاطر تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کے ذریعے آغاز کیا گیا مگر جلد ہی اس کو روک دیا گیا اور اب نئی صف بندی کی جارہی ہے جس کے لیے مشاورت کا عمل بھی جاری ہے دیہی ترقی کے بغیر شہری ترقی کا سوچنا یہ قابل عمل نہیں ہے اور دیہی ترقی کے لیے صوبائی اور مقامی حکومتوں کا ہنگامی اور بے تھکان کام کے عزم کی ضرورت ہے دیہات کو بچانے کے لیے زرعی زمینوں کی حفاظت اور ہاوسنگ سوسائیٹیوں کے قیام ذاتی مکانات کی تعمیر کے لیے بھی قومی لائحہ عمل کی ضرورت ہے ہاوسنگ سوسائیٹیوں کے لیے سب سے بڑی قربانی درختوں ،جنگلات ،زرعی زمینوں کی دینا پڑتی ہے لائیو سٹاک کے لیے ایسے علاقے ممنوعہ ہو جاتے ہیں شہری علاقوں میں کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر کے ذریعے اس پھیلاو کو روک کر دیہی علاقوں پر احسان کیا جائے ،مقامی طور پر جولوگ خود کار طریقے سے مکان تعمیر کرتے ہیں ان میں بھی آگاہی کے لیے مہم چلائی جائے کہ وہ بھی زرعی زمین کو ضائع نہ کریں پھلدار درختوں اور سبزیوں کی کاشت کے لیے کسانوں کو مفت بیج اور پودے فراہم کر کے خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکتا ہے جنگلات کے فروغ اور مقامی لکڑی کی پیداوار کے لیے درختوں کی حفاظت یقینی بنا کر ایندھن کے حصول میں خود کفالت حاصل کی جاسکتی ہے جو غلط روایات شروع ہو چکی ہیں ان کو ختم کرنے اور فروغ ترقی کے لیے صحیح روایات کے آغاز کے لیے شعوری مہم کا آغاز جلد از جلد کرنے کی ضرورت ہے دیہات کو ویران اور ختم کرنے والے اقدامات کو فوری روکنا ضروری ہے صوبائی حکومتوں کو مقامی حکومتوں کی مدد کر کے اس کو پایہ تکمیل تک پہنچانا چاہیے ایک تازہ پھول کی خوشبو سو نگھنے کی تمنا رکھنے والے کو اس پھول کے لگانے ،سنبھالنے والے کی طرف دھیان دینے کی ضرورت ہے جب وہ ہی کمزور ہو کر ختم ہو جائے گا تو تازہ پھول کی جگہ مصنوعی پھول ہی رکھنا پڑے گا دولت کی مینجمنٹ بہت ضروری ہے مگر فطری چیزوں کی پیداوار پر توجہ دئیے بغیر دولت بھی محفوظ نہیں رکھی جا سکتی ،دیہات اور کسان اگر بچانے میں کامیاب ہو گئے اگلے سالوں میں حقیقی ترقی دیکھنے کا خواب پورا ہو سکے گا سیاست ،معیشت اور معاشرت کے بہترین نظم و نسق کے ذریعہ ہی ترقی کا زینہ چڑھا جاتا ہے جب تک دیہات کے لوگ اناج ،پیداوار میں خودکفیل نہیں ہوں گے تو تازہ پھل ،تازہ گوشت اور خالص دودھ ،دہی اور اس سے بنی مصنوعات میں ہم کبھی خود کفیل نہیں ہو سکتے اور ہمارے لوگوں کی صحت یونہی بگڑتی رہے گی ،عمریں اسی طرح کم ہوں گی اور ہسپتال آباد جبکہ رہائشیں اور شہر ویران ہوں گے ،لائف سٹائل /انداز زندگی کو بدلنے سادہ لباس ،خوراک اور رہن سہن کو اختیار کرنے کی جتنی اب ضرورت ہے شاید پہلے کبھی نہ تھی ملک کے اندر اپنی زمین پر ہمیں محنت کی ضرورت ہے افرادی قوت بھی ہو،کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں پھر بھی مارے مارے پھریں یہ کیا ہے براعظم جنوبی امریکہ کے ایک ملک وینزویلا کی بجلی کئی دنوں سے منقطع ہے اور لوگ پینے کے پانی کی تلاش کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں ہمارے دریا،ند ی نالے جس طرح قابضین ختم کر رہے ہیں اور صاف پانی کے ذرائع ختم کیے جارہے ہیں تو ہنگامی حالت کی صورت میں پانی کا حصول بھی مشکل ہو جائے گا جس طرح آج صاف پانی لینے کے لیے ہم در بدر پھر رہے ہیں یہ سب مستقبل کی منصوبہ بندی کے لیے یاد رکھنا بہت ضروری ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں