راولپنڈی(اویس الحق سے)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں ماڈل و اداکارہ حمیرہ اصغر علی کی لاش گھر سے برآمد ہونے کے کیس سے متعلق سماعت ہوئی۔عدالت نے تفتیشی افسر سے حمیرہ اصغر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ منگوالی، سماعت کے دوران ایس پی کمپلئن سیل نے رپورٹ عدالت میں جمع کروادی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایس پی کلفٹن کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے،تحقیقات کے دوران متعدد لوگوں کے بیانات لئے گئے ہیں لیکن کسی قسم کی کوئی کامیابی نہیں ملی۔ایس پی کمپلئن سیل نے رپورٹ میں کہا کہ مرحومہ کے اہل خانہ سے بھی تفتیش کی جارہی ہے، ڈی این اے اور دیگر سیمپلز لینے کے بعد لاش کو لواحقین کے حوالے کردیا گیا تھا۔گزشتہ سماعت کے دوران عدالت نے درخواست پر ایس پی کمپلینٹ سیل و دیگر نوٹس جاری کئے تھے،درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حمیرہ اصغر علی کی موت طبعی نہیں بلکہ اسے قتل کیا گیا ہے، پولیس نے بھی واقعہ کو تشویش ناک بتایا ہے۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ درخواست گزار نے کہا تھا کہ حمیرا کی موت کی وجہ سے عام لوگوں میں تشویش اور بے چینی پائی جا رہی ہے،حمیرہ اصغر علی ایک میڈیا بااثر خاتون تھی، وقوعہ کی ویڈیو دیکھ کر ایسا معلوم ہوتا ہے جیسا انکا قتل کیا گیا ہو۔اداکارہ کے خاندان کا انکے ساتھ قطع تعلق ہونے بھی حیرت میں مبتلا کرتا ہے،عدالت سے استدعا ہے کہ مقدمہ میں انکے خاندان کو بھی نامزد کرکے تحقیقات کروائی جائیں قانونی طور پر جو بھی ممکنہ کوشش کی جاسکتی ہے عدالت کی جانب سے کی جائے، درخواست میں ایس ایس پی ساؤتھ اور ایس ایچ او گزری کو فریق بنایا گیا ہے۔یاد رہے اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر، جن کی عمر بیالیس برس تھی،کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز سکس میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔لاش انتہائی گلی سڑی حالت میں تھی جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024 میں ہوئی۔پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے ایسے میں فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔
