غیر رجسٹرڈ سمیں فروخت کرنیوالوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا حکم

لاہور ہائی کورٹ نے غیر رجسٹرڈ سمز فروخت کرنے والوں اور جعلی موبائل اکاؤنٹ بنا کر سادہ لوح افراد کو لوٹنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا، عدالت نے ملک بھر میں غیر رجسٹرڈ سمز کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔

لاہور ہائی کورٹ میں غیر رجسٹرڈ سمز فروخت کرنے والے ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ جسٹس علی ضیا باجوہ نے غیر رجسٹرڈ سمز کی فروخت پر تشویش کا اظہار کیا۔جسٹس علی ضیا باجوہ نےغیر رجسٹرڈ سمز فروخت کرنے والوں اور جعلی موبائل اکاؤئنٹ بنا کر سادہ لوح افراد کو لوٹنے والوں کے خلاف کارروائی کا بھی حکم دیا۔

عدالت نے 6 اکتوبر کو ڈی جی نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی اور پی ٹی اے کے سینئر آفیسر کو طلب کرلیا۔جسٹس علی ضیا باجوہ نے ملک بھر میں غیر رجسٹرڈ سمز کی تفصیلات طلب کرلیں اور کہا کہ بغیر تصدیق شدہ سمز کی فروخت نے تباہی پھیلادی، یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے۔عدالت نے کہا کہ ملزم سے کتنی غیر تصدیق شدہ سمز برآمد ہوئیں؟ اس پر پی ٹی اے کے وکیل نے کہا کہ ملزم سے 773 سمز برآمد ہوئیں۔

جسٹس باجوہ نے کہا کہ جعلی موبائل اکاؤنٹ بنا کر کروڑوں روپے تاوان وصول کیا جاتا ہے۔بعدازاں عدالت نے ملک بھر میں غیر رجسٹرڈ سمز کی بھی تفصیلات طلب کرلیں۔