راولپنڈی(اویس الحق سے)وزیراعلیٰ کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مریم نواز نے آبی ریلوں کی آمد کے پیش نظر عوام کے انخلا کو یقینی بنانے کے احکامات دیے ہیں ایسے میں انہوں نے ہدایت کی کہ ’ تمام دستیاب وسائل’ استعمال کر کے انسانی جانوں کے نقصان کو روکا جائے،دریاؤں اور نشیبی علاقوں کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے اور مویشیوں کو بھی بروقت محفوظ مقامات پر لے جانے کے اقدامات کیے جائیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے حکام کو ہدایت جاری کی کہ دریائے ستلج اور دیگر دریاؤں کی سیلابی صورتحال پر کڑی نظر رکھیں،متاثرین کے لیے رہائش، خوراک اور علاج معالجے کے انتظامات کریں اور عارضی طور پر موزوں رہائش فراہم کریں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے سیلاب زدہ علاقوں میں فوری طور پر سانپ کے کاٹنے کی ویکسین مہیا کرنے کے بھی احکامات دیے۔
بیان کے مطابق ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122 اور دیگر محکموں کو قصور، پاکپتن، تونسہ شریف اور دیگر سیلابی علاقوں میں ’ الرٹ’ رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
ایسے میں وزارت موسمیاتی تبدیلی نے سماجی پلیٹ فارم کے ایک پیج پر کہا کہ گوجرانوالہ،گجرات اور لاہور ڈویژن میں آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران شدید بارشوں کا امکان ہے،جس سے دریائی سیلاب کے ساتھ ساتھ اربن فلڈنگ کا بھی بہت زیادہ خطرہ ہے۔
وزارت موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے شہریوں کو ’ ہوشیار رہنے، احتیاطی تدابیر اپنانے اور تیار رہنے’ کی ہدایت کی۔
یاد رہے پنجاب میں مون سون کے نئے سلسلے کی آمد سے قبل صوبائی حکومت نے ہفتے کو دریائے ستلج کے کنارے ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا تھا کیونکہ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب تھا، جہاں پانی کا ایک لاکھ 26 ہزار 866 کیوسک کی خطرناک سطح پر ریکارڈ کیا گیا تھا۔