سینئر صحافی شفقت حسین عباسی کے بیٹے کو نامعلوم وجوہات کی بناء پر گرفتار کر لیا گیا۔صحافی برادری میں غم و غصہ۔

راولپنڈی(اویس الحق سے)یہاں اس وقت ضلع مری کے صحافیوں اور اہل علاقہ میں شدید غم و غصہ دیکھا گیا جب مری کے انتہائی سینئر پڑھے لکے صحافی سرکاری ٹیلی ویژن کے رپورٹر اور مری پریس کلب کے چیئرمین شفقت حسین عباسی کے فرزند کو ایک پولیس اہلکار نے بغیر کسی وجہ سے نامعلوم وجوہات کی بناء پر گالیاں دیتے ہوئے ”پریزن وین” میں ڈال دیا۔

شفقت حسین عباسی کے فرزند پولیس اہلکار کو کہتے رہے کہ مجھے کیوں گرفتار کیا جا رہا ہے لیکن پولیس اہلکار نے معصوم بچے کی ایک نہ سنی اور نامعلوم وجوہات کی بناء کر گندی گالیاں دیتے ہوئے گرفتار کرکے پریزن وین میں ڈالتے ہوئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔

فرزند شفقت حسین عباسی ایک انتہائی شریف اور پڑھا لکھا بچہ ہے جس نے ہمیشہ سے اپنے والد سینئر صحافی شفقت حسین عباسی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے تعلیم حاصل کی اور تعلیمی میدان میں نمایاں پوزیشن حاصل کرتا آیا ہے۔ایسے میں معصوم بچے کی گرفتاری کے باعث بچہ انتہائی ذہنی اذیت اور صدمے سے دوچار ہے جس کی تمام طرح زمہ داری اس پولیس اہلکار پر عائد ہوتی ہے۔ایسے میں اہل علاقہ خصوصاً بچے کے خاندان اور مری کی تمام صحافتی برادری میں شدید غم و غصہ دیکھا جا رہا ہے۔

مری کی صحافتی برادری خصوصاً مری یونین آف جرنلسٹس کے صدر سینئر صحافی امتیاز الحق اور جنرل سیکرٹری راجہ افضال سلیم نے آر،پی،او راولپنڈی بابر سرفراز الپا اور ڈی،پی،او سے مطالبہ کیا کہ پولیس اہلکار جس نے معصوم بچے کو نامعلوم وجوہات کی بناء پر گرفتار کیا اس کے خلاف سخت ترین کاروائی عمل میں لائی جائے۔