سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے ایک ٹیلی ویژن شو میں کہا کہ آئندہ برسوں میں سیلابی صورت حال میں مزید اضافہ ہو گا، ہم نے لانگ ٹرم اقدامات بھی کرنے ہیں،این ڈی ایم اے کہہ رہا ہے کہ اگلے سال 28 فیصد مزید شدت آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ پانی نے 40 سے 50 سال بعد اپنا راستہ واپس لیا ہے، شارٹ، میڈیم اور لانگ ٹرم اقدامات کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، میں اس کی کنوینئر ہوں، ہم نقصانات کا تعین کریں گے اور اس حوالے سے پورا فریم ورک تشکیل دیں گے،اس وقت 1100 فیلڈ اسپتال آن ویل فیلڈ میں موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں ہم نے سیلاب سے متعلق لوگوں کو پیشگی اطلاع دی، سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ سائرن بجائے گئے لیکن لوگ نہیں آئے،وہ یہ سمجھ رہے تھے کہ شاید پانی نہیں آئے گا۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمارا سب سے اہم مقصد یہ ہے کہ لوگوں کی جان بچائی جائے، سیلاب میں پھنسے لوگوں کی جانیں بچانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ لوگوں کی کشتیاں بھی ہم نے ریسکیو آپریشن میں استعمال کیں، موجودہ سیلاب تاریخ کا بدترین سانحہ ہے، اس کا اسکیل بہت بڑا ہے، اللہ کا شکر ہے کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بروقت انخلا ممکن ہوا، ہم نے دو ہفتوں میں پانی روکنے کے لیے بند بنایا، ہم نے سیلاب متاثرین کو خیمے اور خوراک فراہم کی ہے۔