اسلام آباد (نمائندہ پنڈی پوسٹ)اسلام آباد کی نجی سوسائٹی ڈی ایچ اے کے برساتی نالے میں منگل کے روز گاڑی سمیت بہہ جانے والے باپ بیٹی کا سراغ تا حال نہیں مل سکا ہے۔ رات گئے رکنے والا سرچ آپریشن بدھ کی صبح دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔
دریائے سواں میں گرنے والے نالے میں کھدائی کا عمل منگل اور بدھ کی درمیانی شب تین بجے تک جاری رہا۔ تاہم مسلسل جاری رہنے والی بارش کے باعث پانی کا بہاو بڑھ جانے کی وجہ سے ریسکیو آپریشن رات 3 بجے روک دیا گیا تھا۔
ریسکیو 1122 کے حکام کے مطابق بدھ کی صبح سواں پل سے نیچے جی ٹی روڈ تک ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ریسکیو حکام کے مطابق دریائے سواں میں گورکھپور تک ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔تمام ممکنہ ذرائع استعمال کرتے ہوئے لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔ ڈی ایچ اے کے فیز فائیو میں بہہ جانے والے گاڑی کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن دریائےِ سواں کی مختلف اطراف جاری ہے۔
واضح رہے کہ منگل کے روز اسلام آباد اور راولپنڈی میں تیز بارش کی وجہ سے دونوں شہروں کے متعدد مقامات زیرآب آنے کے ساتھ ساتھ برساتی ندی نالوں میں شدید طغیانی دیکھنے میں آئی۔اسلام آباد پولیس کے مطابق نجی سوسائٹی ڈی ایچ اے میں پانی میں بہہ جانے والی گاڑی میں ایک ریٹائرڈ کرنل اور ان کی بیٹی سوار تھے۔
سیلابی پانی نے سرمئی رنگ کی سیڈان کار کا کنٹرول سنبھال لیا تھا اور یہ تیزی سے بہتی ہوئی تیز پانی کا جانب جا رہی تھی۔ گاڑی کے ایک شیشے سے ایک ہاتھ بظاہر مدد کے لیے اشارہ کر رہا تھا اور یہ بے بسی کی تصویر آس پاس موجود افراد کے کیمرے میں فلم بند ہو رہی تھی۔ مگر اس وقت کوئی ان کی مدد کو نہ پہنچ سکا تھا۔