میونسپل کمیٹی کہوٹہ کرپشن کا گڑھ بن چکی ہے سالانہ جعلی منصوبوں کے نام پر کروڑوں روپے کی کرپشن ہو رہی ہے کلاس فور ملازمین چیف آفیسر کے اختیارات استعمال کرنے لگے کہوٹہ شہر میں کلاس فور ملازمین کی ملی بھگت سے سبزی منڈی خالی کرا کر صرف شہر میں رہڑیاں سوزکیاں رکشے لگائے ہیں پنڈی روڈ پر بس اسٹینڈ کی جگہ رہڑیاں سوزوکیاں لگوا کر ماہانہ ہزاروں روپے بھتہ لینے کے انکشافات جبکہ میونسپل کمیٹی کہوٹہ میں تعینات کئی سالوں سے ملازمین کرپشن کے بے تاج بادشاہ بن گے پہلے سستا رمضان بازار کے نام پر جعلی بل بنا کر لاکھوں روپے خرد برد کی اس سے قبل لاری اڈے میں تعمیر شدہ دوکانوں کو مسمار کر کے سرکاری میٹریل استعمال کر کے چھوٹے چھوٹی دوکانیں بنا کر 8 لاکھ کی کرپشن کی گئی اسی طرح دو چار ماہ قبل سبزی منڈی جو خالی پڑی ہے سے لاکھوں روپے کے فنڈز سے دو چار کھوکھے تعمیر کر کے خرد برد کیے گئے
دیگر ایسے منصوبے جن کے جعلی لاکھوں بل بنا کر کرپشن کی جا رہی ہے شہریوں کے ٹیکسوں کے پیسوں سے انکو سہولیات مہیا کرنے کے بجائے ٹینڈر کروا کر کروڑوں روپے خرد برد کیے جا رہے ہیں جبکہ ٹھیکے بھی اپنے من پسند ٹھیکیداروں کو دیکر کمیشن لے لیا جاتا ہے کہوٹہ کے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں شہر میں چند سٹریٹ لائٹس کے علاوہ پورا علاقہ اندھیرے میں ڈوبا ہے گلی محلوں میں چوری ڈکیتی کی وارداتیں ہو رہی ہیں مگر میونسپل کمیٹی لے اہلکاران صرف کرپشن میں مصروف سالوں سے تحصیل سپورٹس آفیسر کی آسامی خالی سال بعد ایک آدھا کھیل کروا کر چند ایوارڈز آپس میں تقسیم کر کے سالانہ لاکھوں روپے کی کرپشن ہو رہی ہے نالے بند سیوریج سسٹم موجود ہی نہیں 80 فیصد آبادی پانی سے محروم ہو چکی ہے اس کے باوجود میونسپل کمیٹی کہوٹہ نے مالی سال کے اختتام پر 1کروڑ 66لاکھ روپے کے ایسے منصوبے شروع کرنے کا اعلان کیا جس میں صرف کرپشن ہی کرپشن ہے 21 لاکھ پھر سے سبزی منڈی کی مرمتی پر 15 لاکھ روپے لائبریری کی مرمتط 20 لاکھ روپے نالوں کی صفائی جبکہ آج تک راولپنڈی ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کہوٹہ نئے ڈبے نہ خرید سکی 50 لاکھ پھر لاری اڈے کی مرمت نہ جانے کیا
مرمت کرینگے جبکہ20لاکھ روپے قبرستان کی جھاڑیاں صاف کرنے پر 20لاکھ روپے شہر میں بلب کی مد میں ہضم ہونگے جبکہ 3 لاکھ روپے متفرق کاموں پر شہریوں عوام علاقہ نے میونسپل کمیٹی کہوٹہ کے حوالے سے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ڈیڑھ کروڑ سے زائد کے فنڈز سے سفیدی کر کے عوام کو چونا نہ لگائیں اتنی بڑی رقم سے جن علاقوں میں پانی نہیں وہاں خرچ کریں جہاں سٹریٹ لائٹس نہیں وہاں سٹریٹ لائٹس لگائی جائیں اس لاوارث شہر کے عوام کو 75 سالوں سے بنیادی سہولیات نہ مل سکیں کرپٹ اہلکاران افسران نے کو فوری تبدیل کر کے انکوائری کی جائے مقامی اہلکاران کو تبدیل کیا جائے ڈیڑھ کروڑ سے زائد فنڈز ان فرضی منصوبوں کے نام پر خرد برد نہ کیے جائیں مالی سال کے اختتام پر میونسپل کمیٹی کہوٹہ نے ایک کروڑ 66لاکھ روپے فنڈز خرد برد کا منصوبہ بنا لیا مقامی قیادت اس پر آواز بلند کرے۔