122

سرکاری فنڈز میں گھپلے

میونسپل کمیٹی کہوٹہ کرپشن کا گڑھ بن چکی ہے سالانہ جعلی منصوبوں کے نام پر کروڑوں روپے کی کرپشن ہو رہی ہے کلاس فور ملازمین چیف آفیسر کے اختیارات استعمال کرنے لگے کہوٹہ شہر میں کلاس فور ملازمین کی ملی بھگت سے سبزی منڈی خالی کرا کر صرف شہر میں رہڑیاں سوزکیاں رکشے لگائے ہیں پنڈی روڈ پر بس اسٹینڈ کی جگہ رہڑیاں سوزوکیاں لگوا کر ماہانہ ہزاروں روپے بھتہ لینے کے انکشافات جبکہ میونسپل کمیٹی کہوٹہ میں تعینات کئی سالوں سے ملازمین کرپشن کے بے تاج بادشاہ بن گے پہلے سستا رمضان بازار کے نام پر جعلی بل بنا کر لاکھوں روپے خرد برد کی اس سے قبل لاری اڈے میں تعمیر شدہ دوکانوں کو مسمار کر کے سرکاری میٹریل استعمال کر کے چھوٹے چھوٹی دوکانیں بنا کر 8 لاکھ کی کرپشن کی گئی اسی طرح دو چار ماہ قبل سبزی منڈی جو خالی پڑی ہے سے لاکھوں روپے کے فنڈز سے دو چار کھوکھے تعمیر کر کے خرد برد کیے گئے

دیگر ایسے منصوبے جن کے جعلی لاکھوں بل بنا کر کرپشن کی جا رہی ہے شہریوں کے ٹیکسوں کے پیسوں سے انکو سہولیات مہیا کرنے کے بجائے ٹینڈر کروا کر کروڑوں روپے خرد برد کیے جا رہے ہیں جبکہ ٹھیکے بھی اپنے من پسند ٹھیکیداروں کو دیکر کمیشن لے لیا جاتا ہے کہوٹہ کے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں شہر میں چند سٹریٹ لائٹس کے علاوہ پورا علاقہ اندھیرے میں ڈوبا ہے گلی محلوں میں چوری ڈکیتی کی وارداتیں ہو رہی ہیں مگر میونسپل کمیٹی لے اہلکاران صرف کرپشن میں مصروف سالوں سے تحصیل سپورٹس آفیسر کی آسامی خالی سال بعد ایک آدھا کھیل کروا کر چند ایوارڈز آپس میں تقسیم کر کے سالانہ لاکھوں روپے کی کرپشن ہو رہی ہے نالے بند سیوریج سسٹم موجود ہی نہیں 80 فیصد آبادی پانی سے محروم ہو چکی ہے اس کے باوجود میونسپل کمیٹی کہوٹہ نے مالی سال کے اختتام پر 1کروڑ 66لاکھ روپے کے ایسے منصوبے شروع کرنے کا اعلان کیا جس میں صرف کرپشن ہی کرپشن ہے 21 لاکھ پھر سے سبزی منڈی کی مرمتی پر 15 لاکھ روپے لائبریری کی مرمتط 20 لاکھ روپے نالوں کی صفائی جبکہ آج تک راولپنڈی ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کہوٹہ نئے ڈبے نہ خرید سکی 50 لاکھ پھر لاری اڈے کی مرمت نہ جانے کیا

مرمت کرینگے جبکہ20لاکھ روپے قبرستان کی جھاڑیاں صاف کرنے پر 20لاکھ روپے شہر میں بلب کی مد میں ہضم ہونگے جبکہ 3 لاکھ روپے متفرق کاموں پر شہریوں عوام علاقہ نے میونسپل کمیٹی کہوٹہ کے حوالے سے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ڈیڑھ کروڑ سے زائد کے فنڈز سے سفیدی کر کے عوام کو چونا نہ لگائیں اتنی بڑی رقم سے جن علاقوں میں پانی نہیں وہاں خرچ کریں جہاں سٹریٹ لائٹس نہیں وہاں سٹریٹ لائٹس لگائی جائیں اس لاوارث شہر کے عوام کو 75 سالوں سے بنیادی سہولیات نہ مل سکیں کرپٹ اہلکاران افسران نے کو فوری تبدیل کر کے انکوائری کی جائے مقامی اہلکاران کو تبدیل کیا جائے ڈیڑھ کروڑ سے زائد فنڈز ان فرضی منصوبوں کے نام پر خرد برد نہ کیے جائیں مالی سال کے اختتام پر میونسپل کمیٹی کہوٹہ نے ایک کروڑ 66لاکھ روپے فنڈز خرد برد کا منصوبہ بنا لیا مقامی قیادت اس پر آواز بلند کرے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں