420

سائیں میراں بخش چشتی صابری کلیامیؒ

ملک امریز حیدر/حضرت الحاج سائیں میراں بخش چشتی صابری کلیامی ؒ سجادہ نشین دربارعالیہ کلیام شریف کے دو روزہ عرس مبارک کی تقریبا ت 29,30جنوری کلیام شریف میں منعقد ہو رہی ہیں اس موقع پر ان کے جانشین و پوتے سجادہ نشین صاحبزادہ سائیں شعبان فرید کلیامی دعا کرائیں گے۔حضرت خواجہ حافظ محمد شریف خان چشتی صابری کلیامی ؒ،حضرت خواجہ شاہ فضل الدین چشتی صابری کلیامی ؒ کے خدمت گار سجادہ نشین حضرت الحاج سائیں میراں بخش کلیامی ؒ اپنے محترم حضرت سائیں فرید بخش چشتی صابری کلیامیؒ کے وصال پر تیرہ برس کی عمر میں دربار عالیہ کی خدمت پر مامورہوئے اور الحمدا للہ بہتر انداز میں دربارعالیہ کلیام شریف کے زائرین کی خدمت کو اپنا شعار بنا ئے رکھا دربار شریف میں بارہ دریوں کا قیام،لنگر خانہ کی توسیع مسجد کو شہید کر کے نئے سرے سے تعمیرکرایا مدرسہ چشتیہ صابریہ فضلیہ کی بنیاد رکھی دربار شریف کی انٹر باب فضل کی تعمیر عوام الناس کے بہتر مفاد میں قصبہ کلیام شریف میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھایا یہ وہ کام ہیں جو رہتی دنیا تک حضرت سائیں میراں بخش کلیامی ؒ کی یاد تازہ رکھیں گے ایک بار راقم نے عرض کی پیر طریقت رہبر شریعت تو آپ فرمانے لگے بیٹا پیر ہر کوئی ہے دعا کرو اللہ فقیر کریں اور آپ نے جب اس فانی دنیا سے پردہ فرمایا تو دنیا نے دیکھا چار دن بعد آپ کی تدفین ہوئی بابافضل الدین کا غلام محفل سماع ہو رہی تھی عاشقان بابا جی چہرہ انور کا دیدار کرتے رہے اللہ تعالیٰ نے 65سال کی خدمت قبول فرمائی اور اپنے لاڈلے کو روحانی اعزاز بخشا آپ نے وصال سے دو دن قبل اپنے پیارے بیٹے حضرت الحاج سائیں میراں بخش کی جان حضرت الحاج سائیں اسرار الحق صاحب کو بتا دیا تھا ہمارے جانے کا وقت آگیا ہے آپ اپنی تیاری مکمل کر لوں آپ کے جانشین پوتے سجادہ نشین حضرت الحاج سائیں شعبان فرید اس وقت حصول تعلیم کے لیے انگلینڈ میں تھے آپ نے حکم فرمایا ان کو بلا لیں ہمارا ٹائم پورا ہو گیا ہے آپ کی بڑی خواہش تھی جب میرا روح قفس عنصری سے پرواز کرے تو میں بیٹھا ہوا ہوں حضرت خواجہ شاہ فضل الدین چشتی صابری کلیامیؒ کا دیدار ہو تو اگر میں لیٹ کر استقبال کروں گا تو بے ادبی ہو گی اور وہ ہسپتال کا عملہ گواہ ہے جب وقت آیا آ پ نے کہا آگئے سے ہٹ جاؤ میرے مرشدکی پالکی آگئی ہے مجھے لینے کے لیے موت وہ عمل ہے جس کے بارے میں کوئی نہیں جانتا قربان جاؤں حضرت محمد مصطفیؐ کے غلاموں پر جنھوں نے نہ صرف خود بلکہ اپنے غلاموں پر بھی خداوند کریم کے فضل و انعامات کی بارش کرائی اور اس راز سے پردہ اٹھوایا جس کے بارے میں کوئی نہیں جانتا لکھنے کے لیے تو بہت بڑا مواد ان کے بارے میں موجود ہے پوری کتاب تحریر ہو سکتی ہے حضرت الحاج سائیں میرا ں بخش ؒ سے کئی کرامات کا ظہور بھی ہوا ایک بار دریائے سواں کا کٹاؤ گاوں کے بالکل قریب آگیا معلوم یہ ہوا کہ اگلے چند دنوں تک گاؤں پانی کی لہروں کی نذر ہو ہو جائے گا اور صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا گاوں کے لوگ آپ کے پاس آئے اور سارا ماجرا سنایا اگلے دن آپ ان کے ساتھ گئے اور حضر ت خواجہ شاہ فضل الدین چشتی صابری کلیامی ؒ کی داڑھی مبارک کا بال سواں میں ڈالا اور اللہ تعالیٰ سے سواں کا رخ موڑنے کی دعا فرمائی دنیا نے دیکھا دریائے سواں اپنا رخ تبدیل کر گیا اور آج تک دوبارہ کبھی گاوں کی طرف رخ نہ کیا خدا تعالیٰ اپنے نیک لوگوں کو چن لیتا ہے اپنی ڈیوٹی کے لیے راقم خوش نصیب ہے ہمارا پورا خاندان جہاں لاکھوں لوگوں نے فیضان فضل الدین چشتی صابری کلیامی ؒ اس شخصیت کے ہاتھوں حاصل کیا ہم نے بھی بیعت کی سعادت حاصل کی اور ان قربتوں اور محبتوں کے سائے میں پروان چڑھے اور دین و دنیا کی بھلائیاں حاصل کی اللہ تعالیٰ حضرت الحاج سائیں شعبان فرید چشتی صابری کلیامی کو صحت و سلامتی عطا فرمائیں اور فیضان صابری تقسیم کرتے رہیں اور اللہ تعالیٰ کلیام شریف کا فیضان جو اصل میں حضرت محمد مصطفیؐ ہے تمام مریدین زائرین عاشقان مصطفیؐ اور عاشقان بابا جی کلیامی ؒ پر ہمیشہ قائم و دائم رکھیں حضرت الحاج سائیں میراں بخش چشتی صابری کلیامی ؒ کے دو روزہ عرس مبارک کی تقریبا 29،30جنوری جمعہ،ہفتہ گیارہ بجے ختم قرآن محفل سماع کا انعقاد ہو گا جمعہ کی رات بعد نماز عشاء سیمینار منعقد ہو گا۔اختتامی دعا صاحبزادہ سائیں شعبان فرید 30جنوری صبح 11بجے بروز ہفتہ دربار عالیہ کلیام شریف میں کرائیں گے۔30جنوری بروز ہفتہ دن 11 بجے ختم چہلم ہو گا حضرت الحاج سائیں اسرار الحق چشتی صابری کلیامی ؒ سجادہ نشین دربارعالیہ کلیام شریف اس جہان فانی سے پروہ فرما گئے حضرت الحاج سائیں اسرار الحق چشتی صابری کلیامی ؒ آپ اللہ تعالیٰ کے انتہائی برگزیدہ بندے اور ولی اللہ تھے آپ نے تمام عمر حضرت خواجہ حافظ محمد شریف خان چشتی صابری کلیامی ؒ اور حضرت شاہ فضل الدی چشتی کلیامی ؒ کی خدمت اور غلامی کے سوا کچھ خواہش نہ کی آپ ایک پڑھی لکھی شخصیت اور علمی شخصیت تھے آپ انتہائی عاجز و انکسار سے لوگو ں سے پیش آتے تھے آپ کے اندر رب تعالیٰ نے کو ٹ کوٹ کر باباجی ؒ کی محبت اور پیار بھر دیا تھا آپ نے تمام عمر صبح سحری کے وقت دربار عالیہ پر ختم کا اہتمام کرنا اور تمام آستانوں کے تالے کھولنے اسی طرح بعد از نمازعشاء ختم کا اہتمام کرنا او ر تمام مزارات کے دروازے بند کر کے تالے لگانا اپنی ڈیوٹی اور ذمہ داری سمجھتے کبھی کسی خادم کو نہ کہتے آپ دربار شریف کے ساتھ اس قدر محبت رکھتے سوائے پاکپتن شریف کی حاضری کے آپ بیرون شہر نہ جاتے کہیں میں اپنی ڈیوٹی سے غافل نہ ہو جاوں خدا تعالیٰ کا نظام جو آیا اس جہان فانی سے جائے گا حضرت الحاج سائیں میراں بخش چشتی صابری کلیامی ؒ کی جان اور حضرت الحاج سائیں شعبان فرید چشتی صابری ؒ کے سائبان حضرت صاحبزادہ رضوان فرید چشتی صابری کلیامی ؒ اور صاحبزادہ محمد نازش فرید چشتی صابری کلیامی ؒ کے والد بزرگوار حضرت الحاج سائیں ا سرار الحق چشتی صابری چشتی کلیامی ؒ 21دسمبر2021کو اس جہان فانی سے پروہ فرماگئے اللہ تعالیٰ ان کو اپنی جواد رحمت میں جگہ عطافرمائیں۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں