عبدالخطیب چوہدری
راولپنڈی کے علاقے ڈھوک سیداں چوک کے قریب ساتویں محرم الحرام کے ماتمی جلوس پر خود کش حملے کے نتیجے میں 24 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔خود کش حملہ آور کو اما م بارگاہ قصر شبیر کے قریب برآمد ہونے والے ماتمی جلوس میں سیکورٹی پر موجود پولیس اہلکاروں اور متعلقہ جلوس انتظامیہ کے رضاکاروں نے اس کو روکنے کی کوشش کی تو اس نے دستی بم پھنکنے کے بعد خود کو اڑا لیا
رواں سال میں ملک بھرہونے والے بم دھماکوں سے 880سے زائد افراد جاں بحق اور2200سے زائد شہری زخمی ہوچکے ہیں پاکستان گزشتہ ایک دہائی سے دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے جس کی وجہ سے آئے روز خود کش بم دھما کوں اور ڈرون حملوں کی بناء پر نہتے شہریوں کی جانوں کا ضیاع ہورہا ہے حکومت کی پوری کوشش کی باوجود دہشت گردی کی لہر میں کمی ہونے کی بجائے زیادتی ہوتی چلی جارہی ہے جس سے ایک طرف شہری عد م تحفظ کا شکار ہوچکے ہیں دوسری جانب بین الاقوامی سطح پر کاروباری طبقہ پاکستان میں کاروبار کرنے کی بجائے بھارت اور بنگلا دیش میں فیکٹریاں لگانے کو ترجیح دے رہا ہے جس سے ملک میں بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے بڑھتی ہوئی بے روزگاری کی وجہ سے نوجوان ان دہشت گردوں کے ہاتھوں میں استعمال ہوکر اپنے ہی بھائیوں کے جانوں کے دشمن بنے ہوئے ہیں راولپنڈی میں ہونے والے خود کش د ھماکے کی ذمہ داری ایک غیر ملک خبر رساں ادارے کے مطابق تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ احسان اللہ احسان نے قبول کرلی ہے اس طرح ملا یوسف زئی پر حملہ کی ذمہ داری بھی احسان اللہ نے قبول کی تھی بعد ازاں تحریک طالبان نے اس کی تردید کردی تھی سات محرم الحرام کے ماتمی جلوس میں ہونے والا یہ خود کش حملہ یقینی طور پر بین الاقوامی سازش کا نتیجہ ہے تاکہ محرم الحرام میں پاکستان میں شیعہ سنی ایشو کو طول دی جائے جس سے ملک میں مذید افراتفری پھیلے اسلام مسلمانوں کو امن بے چارے اور روادری کا درس دیتا ہے نواسہ رسولﷺ حضرت امام حسینؓ نے اپنے مھٹی بھر ساتھیوں کے ہمراہ میدان کربلا میں حق کا ساتھ دیتے ہوئے باطل کے سامنے ڈٹ گئے او ریذید کے ہاتھ پر بیعت سے انکار کرتے ہوئے اپنی عظیم قربانیاں پیش کیں لیکن آج مسلمانوں کو ایک سازش کے تحت آپس میں لڑایا جارہا ہے جس سے بے گناہ شہریوں کاخون ہورہا ہے ہمیں امت مسلمہ ہونے ناطے اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام کر آپس میں تفرقے میں نہیں پڑنا چاہیے اسی میں ہماری کامیابی اور لادینی قوتوں کی سازشوں کا ناکام بنایا جاسکتا ہے