64

راجہ صغیر احمد مخالفین کو سرپرائز دینے کیلئے تیار

حلقہ پی پی 07 راجہ صغیر کی درویش صفت طبیعت ہی ان کی کامیابی کی ضمانت ہے۔زندگی بڑی ناپیدار اور نامہربان ہے اس کے باوجود کچھ لوگ زندگی کو اس طرح جیتے ہیں کہ ان کی زندگی میں کیا ان کے چلے جانے کے بعد بھی لوگ انہیں مدتوں یاد رکھتے ہیں انسان محبتیں بانٹے تو جواب میں محبت ہی ملا کرتی ہے انسان اپنے عمل سے کائنات کی بلندیاں اور عظمتوں کا سفر طے کرتا ہے پانچ انگلیاں کسی سماج میں برابر نہیں ہوتیں اچھے بہت اچھے برے اور بہت برے کردار ہر سماج کا حصہ ہوتے ہیں۔حلقہ پی پی 07 سے مسلم لیگ کے ٹکٹ ہولڈر راجہ صغیر بھی ان کرداروں میں ایک کردار ہیں

جو انسان دوستی کے حوالے سے اپنی ایک شناخت رکھتے ہیں وہ رویے کے حوالے سے بہت مہربان اور ملنسار طیبعت کے مالک ہیں یہی وجہ ہے کہ حلقہ پی پی 07 سے کامیاب ہوتے آئے ہیں الیکشن 2024 میں بھی ان کی کامیابی مختلف وجوہات اور موجودہ صورتحال کی وجہ سے یقینی نظر آرہی ہے جس طرح مختلف سیاسی جماعتوں سے وابسطہ لوگ اور دھڑے ان کے ساتھ شامل ہورہے ہیں اس سے یہی گمان گذرتا ہے کہ راجہ صغیر اپنے مخالف امیدواروں سے بہت آگے ہیں حالیہ دنوں میں سابق تحصیل ناظم سہیل اشرف پی ٹی آئی چھوڑ کر راجہ صغیر کے ساتھ شامل ہوگئے اور وہ مسلم لیگ ن کو بھرپور سپورٹ کر رہے ہیں

ان کا حلقہ میں کافی اثرورسوخ ہے اور خاصا ووٹ بینک بھی ہے اسی طرح کہوٹہ سے راجہ وحید پی ٹی آئی کو خیر آباد کہتے ہوئے راجہ صغیر کے قافلے کا حصہ بنے جبکہ ایم سی کہوٹہ اور ایم سی کلر سیداں سے پی ٹی آئی کے متعدد دھڑے مسلم لیگ میں شامل ہوچکے ہیں اس کے علاوہ نئی حلقہ بندیوں کے تحت حلقہ میں شامل ہونے والی تیں نئی یونین کونسلز بنشدوٹ غزن آباد اور گف میں مسلم لیگ کافی مقبول ہے اور مسلم لیگ ن کے سپورٹرز یہاں کافی زیادہ ہیں جبکہ ان یونین کونسلوں میں راجہ صغیر گروپ کافی مضبوط ہے جس کا فائدہ راجہ صغیر کو ہوگا اور ان یونین کونسلز سے مسلم لیگ ن کی لیڈ بہت زیادہ ہوجائے گی جو مخالفین کے لیے کور کرنا بہت مشکل ہو جائے گا جبکہ دوسری جانب کی پوزیشن پر نظر ڈالیں تو پی ٹء آئی کے سب سے بڑے سپورٹر راجہ طیفور اس بار خود الیکشن لڑ رہے ہیں جن کو جنرل ظہیر السلام کی حمایت بھی حاصل ہے جو ہر بار پی ٹی آئی کو حاصل ہوتی ہے

راجہ طیفور کی وجہ سے پی ٹی آئی کو بہت زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے جبکہ آزاد امیدوار راجہ ندیم بھی اس بار الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں ان کی الیکشن مہم کے آغاز میں یہی سمجھا جارہا تھا کہ وہ مسلم لیگ ن کو نقصان پہنچائیں گے لیکن یہاں صورتحال مختلف نظر آئی اور ان کی وجہ سے پی ٹی آئی کے کچھ دھڑے راجہ ندیم کو سپورٹ کررہے ہیں جبکہ کچھ علاقوں سے پی ٹی آئی کے ووٹر سپورٹرز کو بھی انہوں نے اپنے ساتھ شامل کرلیا جس سے پی ٹی آئی کو شدید نقصان پہنچا ہے اس کے علاؤہ ایم سی کہوٹہ اور ایم سی کلرسیداں سے سابق چیرمین و وائس چیرمین اور کونسلرز حضرات بھی مسلم لیگ کی سپورٹ میں دن رات مگن ہیں اور مسلم لیگ ن کی کامیابی کے لیے کوشاں ہیں جس کی وجہ سے یہاں روزانہ کی بیناد پر 27/28 کارنر میٹنگز ہورہی ہیں جن میں مسلم لیگ ن کی سپورٹ کے اعلانات ہورہے ہیں اور لوگ سامنے آکر ویڈیو بیانات دے کر مسلم لیگ ن اور راجہ صغیر کی حمایت کر رہے ہیں

اور سب سے خاص بات راجہ صغیر کی الیکشن مہم عام ووٹر سے تعلق کی بنیاد پر چلائی جارہی ہے وہ ورکرز اور ووٹر سے ڈائریکٹ ملنے والی شخصیت کے طور پہچانے جاتے ہیں لوگوں میں گھل مل کررہنا اور ان کے دکھ درد میں برابر شریک رہنا اپنے ووٹر کو خود تک رسائی دینا اس کی بات سننا،تعصب،لسانیت اور برادری ازم کی سیاست سے نفرت اور کسی بھی کھڑپنچ کو نہ ماننا بالکل اپنے ووٹر کو اہمیت دینا یہ تمام عمل راجہ صغیر کی دیگر امیدواروں پر سبقت کا باعث ہیں ان کی دوریشنانہ طبیعت ہی ان کی کامیابی کی ضمانت ہے اور ان تمام وجوہات کی بنیاد پر راجہ صغیر وننگ ٹریک پر پہنچ چکے ہیں اب 08 فروری کو ان کی جیت کا اعلان ہونا باقی رہ گیا ہے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں