کچھ لوگ جب دنیا میں آتے ہیں تو اپنے ذمہ ایک مقصد لیکر آتے ہیں ان کی زندگی ایک مقصد کے تحت گزرتی ہے وہ اسی دنیا میں رہتے ہیں کھاتے ہیں پیتے ہیں لیکن ایک ایک لمحہ ایک مقصد کے تحت گزارتے ہیں وہ دنیا کے بندے نہیں بنتے بلکہ اپنی زندگی اللہ کی رضا اور اللہ کے بندوں کی خدمت میں وقف کر دیتے ہیں
آج جس شخصیت کا تعارف کرانے جارہا ہوں وہ شخصیت حاجی ملک لال خان ہیں حاجی ملک لال خان 1941 کو ملک محمد خان کے گھر سروبہ میں پیدا ہوئے ایک زمیں دار گھرانے میں آنکھ کھولنے کے بعد جب ہوش حواس سے والدین کو دیکھتے ہیں تو والدین کی زندگی سادہ لیکن بڑی پاکیزہ زندگی ہے
حاجی ملک لال خان پرائمری تعلیم حاصل کرتے ہیں پھر اپنے والدین کے ساتھ زمینداری میں مصروف ہوجاتے ہیں لیکن حاجی ملک لال خان شروع سے ایک پاکیزہ طبیعت کے مالک ہیں گاؤں اور علاقائی جھگڑوں سے اپنے آپ کو بچا کر رکھتے ہیں بلکے بہت ہی صلح جو اور پُرامن زندگی گزارنے والے انسان ہیں جہاں ان کو موقع ملتا ہے وہ ہر موقع پر صلح جوئی سے کام لیتے ہیں دلوں پر دستک دینا اور دلوں کو جوڑنا حاجی ملک لال خان کا مشن ہے
آگے چل کر حاجی ملک لال خان قرآن ترجمہ کے ساتھ پڑھتے ہیں اور سمجھتے ہیں قرآن کو اپنے اندر جذب کرتے ہیں ان کے قرآن مجید کے استاد ماسٹر نور محمد صاحب رحمۃ اللہ تھے جو خود مسجد کے امام اور باعمل انسان تھے، دوسرے ان کے استاد علوی صاحب رحمۃ جو مفسر قرآن تھے
ان کی تفسیر دس جلدوں پر مشتمل ہے جو خود سروبہ کی بڑی علمی اور ادبی شخصیت تھے اور حاجی ملک لال خان صاحب کے تیسرے استاد حاجی اولیا خان مرحوم رحمہ اللہ تھے جو قرآن کے وسیع مطالعہ رکھتے تھے، ماسٹر حاجی نور محمد رحمۃ اللہ کی وفات کے 35 سال حاجی ملک لال خان صاحب اس بڑی مسجد کے امام وخطیب رہے
بڑے چوٹی کے خطیب تھے تین سو بچوں مردوں اور عورتوں کو انھوں نے ترجمہ کے ساتھ قرآن پڑھایا حاجی لال خان رحمۃ اللہ بہت ہی پاکیزہ زندگی گزارتے تھے ان کی زندگی کی گواہی ان کے دوست اور جماعت اسلامی کے بزرگ راہنما حاجی ناصر دیتے ہیں
حاجی ملک لال خان صاحب ایک صاحب عمل انسان تھے وہ بہت ہی نیک اور خیر خواہ انسان تھے حاجی ملک لال خان صاحب رحمۃ 1976 میں جماعت اسلامی کے رکن بنے وہ صاحب کردار اور صاحب علم انسان تھے چار دفعہ حاجی ملک لال خان صاحب رحمۃ کونسلر منتخب ہوئے ایک طرف وہ مسجد کے امام وخطیب تھے دوسری طرف وہ سکول میں جاکر بچوں بڑوں کو قرآن ترجمہ کے ساتھ پڑھاتے تھے
، ساتھ ساتھ وہ بڑے بڑے مقدمے گھر میں بیٹھ کر حل کردیتے تھے اپنی زمیں پر گزر بسر کرنے والے اور حلال اور طیب رزق کھانے والے سروبہ کے بہن بھائیوں اور بچوں کے دلوں پر راج کرتے تھے ہر الیکشن میں سروبہ کے مرد وخواتین ان کو عزتوں سے نوازتے ہیں پولیس ان سے پوچھ کر سروبہ میں داخل ہوتی وہ بے لوث انسان دلوں پر حکمرانی کررہیں دن رات لوگوں کی خدمت کرنا ان کو سیدھے راستے پر بلانا ان کے مسائل حل کرنا حاجی ملک لال خان مرحوم رحمہ اللہ کی زندگی کا مقصد ہے
حاجی ملک لال خان رحمۃ کے چار بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں ان کے بڑے بیٹے عبد الواحد، دوسرے عبدالمنان، تیسرے عبدالسلام اور چھوٹے عبد الوہاب ہیں اور دو بیٹیاں ہیں بہت ہی دین دار گھرانہ ہے الحمداللہ اس گھرانے سے گہرا تعلق ہے ان کے چھوٹے بھائی ملک محمد ریاض صاحب جماعت اسلامی کے رکن ہیں جو مجھے اپنا بھائی کہتے ہیں الحمدللہ سروبہ میں جماعت اسلامی کی جڑیں بہت مضبوط ہیں آج بھی ملک حاجی ناصر صاحب جو ایک مذہبی سکالر ہیں قرآن کا وسیع مطالعہ اور تاریخ کا وسیع مطالعہ رکھتے ہیں
ملک ریاض صاحب کم پڑھے لکھے لیکن ایک محبت کرنے والے جماعت اسلامی کے رکن ہیں حالیہ الیکشن 8: فروری 2024: میں ہمارا سب سے بڑا رزلٹ سروبہ کا تھا 314 ووٹ جس کا سہرا میرے پیارے بھائی ملک عبدالروف صاحب، ملک عقیل صاحب، ملک عبدالسلام صاحب، حاجی ناصر صاحب، ملک ریاض صاحب، قاری انوار الحق صاحب، ملک ابراہیم اور پوری ٹیم کے سر پر ہے میرا دوسرا گھر سروبہ ہے
مجھے سروبہ والوں سے اور سروبہ والوں کو اس ناچیز سے دلی محبت ہے ان شائاللہ یہ محبت زندگی کے آخری سانس تک رہے گی اللہ تعالیٰ حاجی ملک لال خان صاحب رحمۃ، جاجی نور محمد رحمۃ اللہ، حاجی اولیا خان رحمۃ اللہ، اور مفسر قرآن علوی صاحب رحمۃ کو کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے اور سروبہ کو ہر شر سے محفوظ فرمائے آمین حاجی ملک لال خان رحمۃ 20 نومبر 2008 وفات پاگئے ان جنازہ 21 نومبر 2008؛ ادا کیا گیا آج وہ پاکیزہ ہستی یقیناَ اللہ تعالیٰ کی جنتوں میں موجود ہیں
اللہ تعالیٰ ان کو کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے آج پھر اس معاشرے کو لاکھوں حاجی ملک لال خان رحمۃ کی ضرورت ہے جو بے لوث بھی ہوں صاحب کردار بھی ہوں اور انسانیت کا درد رکھنے والے بھی ہوں اللہ تعالیٰ میرے حلقہ پی پی 10 کو صرف ایک سو حاجی ملک لال خان دے دے ان شائاللہ تبدیلی اجائے گی آمین یارب العالمین