اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ذرائع کے مطابق تھانہ لوہی بھیر پولیس پر نوجوانوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانے اور بھاری رقوم وصول کرنے کے سنگین الزامات سامنے آئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ پولیس لڑائی جھگڑوں یا بھتہ خوری جیسے معاملات میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے 5 سے 6 روز تک نامعلوم مقامات پر رکھتی ہے اور اس دوران ان کے اہل خانہ یا دوستوں پر دباؤ ڈالتی ہے کہ رقم ادا کریں ورنہ زیر دفعہ 9C ایف آئی آر درج کر دی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر یہ ’’ڈیلز‘‘ 75 ہزار سے دو لاکھ روپے کے درمیان طے پاتی ہیں۔ رقم وصول ہونے کے بعد ملزمان کو 151 کے قلندرے میں بند کر کے اگلے روز اسسٹنٹ کمشنر کے روبرو پیش کر کے رہا کر دیا جاتا ہے۔
مزید بتایا گیا ہے کہ اس دوران پولیس تحویل میں لی گئی اشیاء، بالخصوص موبائل فون اور دیگر قیمتی سامان، متاثرہ افراد کو واپس نہیں کیا جاتا۔
علاقہ مکینوں اور مختلف سماجی حلقوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ تھانہ لوہی بھیر کے ان معاملات کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں اور شہریوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کا سدباب کیا جائے