جاوید کوثر کی تین سالہ کارکردگی 23

بیول میں سپورٹس گراؤنڈ کی سہولت کا مطالبہ

ہمت والا کبھی نہیں پوچھتا کہ پتھروں کی فصیل کتنی اونچی ہے کیونکہ کوشش کرنے والے کبھی ناکام نہیں لوٹتے کیونکہ ہمت اورجواں مردی ان کی کامیابی کی ضمانت ہوتی ہے زندگی تو آزمائشوں کانام ہے کامیابی اسی کو ملتی ہے جو مستقل مزاجی لگن اور خلوص سے اپنی ذمہ داری نبھاتے ہیں کچھ ایسے بھی ہوتے ہیں جن کو قدرت موقع تو فراہم کرتی ہے لیکن ان کے پاس ماحول میں جگہ بنانے اور کچھ کر گزرنے کی صلاحیت نہیں ہوتی اور کچھ ایسے ہوتے ہیں کہ وہ اپنی عقل ودانش کو خوبصورتی سے استعمال کرتے ہوئے نہ صرف اپنا مقام بناتے ہیں بلکہ وہ اپنے مقاصد اور اہداف بھی کامیابی پورے کرتے ہیں ایسا ہی ایک کردار حلقہ نو سے منتخب ایم پی اے شوکت بھٹی ہے جو حمایتیوں اور مخالفین کے بیچ اپنے کام اپنے کردار اپنے انداز گفتگو اور پبلک ڈیلنگ سے عوام کے دل جیتنے کی صلاحیت سے مالا مال ہے گوجر خان میں انہیں عوامی میل ملاپ کے باعث عوامی ایم پی اے کا خطاب دیا گیا۔

بظاہر شوکت بھٹی کا تعلق اس ایلیٹ کلاس سے ہے جو خود کو قانون و آئین سے بالاتر اور اس ملک کے سیاہ وسفید کے مالک تصور کرتے ہیں جن کی زیادتیوں کی کہانیاں ہر روز مصروف شاہراؤں پر دیکھنے اور سننے کو ملتی ہیں معاشی اعتبارسے اس کلاس سے تعلق رکھنے والے شوکت بھٹی کا عام عوام سے ملنے کا عاجزانہ انداز پیارسے لبریز اور مٹھاس سے بھرپور انداز گفتگو انہیں اس ایلیٹ کلاس سے الگ دیکھنے پر مجبور کرتا ہے ایم پی اے منتخب ہونے کے بعد اسمبلی کے فلور پر ان کی عوامی امنگوں اور اپنے عوام کو درپیش مسائل بارے ترجمانی پر مبنی تقاریر ثابت کرتی ہیں کہ شوکت بھٹی کو عوامی ایم پی اے کاخطاب دینے میں کوئی مبالغہ آرائی بھی نہیں کی گئی۔حال میں سوشل میڈیا و اخبارات میں ان کی جانب سے اپنے حلقے پی پی نو سمیت گوجرخان اور دیگر علاقوں کے لیے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری پر انہیں خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے۔

ان کی جانب سے حکومت پنجاب سے گوجرخان کے لیے اربوں روپے کے منصوبے منظور کروانا ان کے حامیوں کے لیے قابل فخر قابل تحسین اور دوسروں کے لیے قابل تقلید اہتمام ہے لیکن یہ قابل تعریف اس وقت ہوسکتے ہیں جب ان کو عملی جامہ پہنایا جائے گا۔ کیونکہ ہمارے یہاں اکثر منصوبے صرف کاغذوں تک ہی ہوتے ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ شوکت بھٹی کی جانب سے گوجرخان تحصیل کے لیے جو ترقیاتی منصوبے منظور کروائے گئے ہیں ان میں اسپیشل بچوں کے لیے عمارت کی تعمیر‘گورئمنٹ گرلز ڈگری کالج ایسوسی ایٹ کے لیے سپورٹس کمپلیکس‘گورئمنٹ ایسوسی ایٹ گرلز کالج چنگا بنگیال کے لیے عمارت کی تعمیر‘گرلز ڈگری کالج مندرہ کی اپگریڈیشن دو چھوٹے ڈیمز کی کی تعمیر گوجرخان میں دو مزید انڈر پاسز‘پارکنگ پلازہ اور کچھ سڑکوں کی تعمیر ومرمت شامل ہیں۔اگر یہ منصوبے پایا تکمیل تک پہنچتے ہیں تو شوکت بھٹی یقیناً عوامی ایم پی اے کے دئیے جانے والے اعزاز کے بہترین مستحق قرار پاتے ہیں۔یوں تو شوکت بھٹی پی پی نو سے منتخب ہیں اور ان کے ترقیاتی منصوبوں پر حلقے کے ووٹر اور عوام کا زیادہ حق ہے لیکن شوکت بھٹی صاحب گذارش ہوگی کہ اپنے حلقے سے ملحقہ حلقہ پی پی آٹھ میں کچھ عرصہ قبل سرکاری زمین واگزار کروائی گئی تھی جس پر گراؤنڈ بنوانے کے بلند وبانگ دعوے بھی سامنے آئے تاہم عملی کام نہیں ہوسکا شوکت بھٹی حلقہ آٹھ کی اس سرکاری زمین پر بیول کے نوجوانوں کے لیے گراونڈ کی منظور کروایں اور گراؤنڈ صرف زمین کا ٹکڑا نہ ہو چار دیواری کے ساتھ دیگر لوازمات بھی میسر ہوں۔بیول کے بچوں کو گراؤنڈ کی سہولت دے کر شکریہ کا موقع دیں۔شوکت بھٹی صاحب اس
پر سوچیے گا ضرور

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں